نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے وایناڈ دورے کے درمیان کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی سے منی پور کا دورہ کرنے کے بھی اپیل کی ہے۔ اے این آئی کے ساتھ بات چیت میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش نے کہا ہے کہ "وایناڈ لینڈ سلائیڈنگ میں تقریباً 300 لوگ ہلاک ہوگئے ہیں۔ ہمارا مطالبہ تھا کہ اس واقعہ کو قومی آفت قرار دیا جائے۔ آج وزیراعظم مودی نے وایناڈ کا دورہ کیا ہے... اگر وہ منی پور بھی جائیں تو اچھا ہے"۔
#WATCH | Delhi: On PM Modi's visit to Wayanad, Congress MP Jairam Ramesh says, " almost 300 people have died in the wayanad landslide. it was our demand that the incident should be declared as a national disaster. today pm modi has visited wayanad...it would be good if he goes to… pic.twitter.com/bQ2jGS5JHv
— ANI (@ANI) August 10, 2024
کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ"یہ ایک چھوٹا سا پارلیمانی اجلاس تھا، اور دونوں ایوانوں میں انڈیا بلاک نے بہت سے مسائل اٹھائے تھے اور ہم نے مشترکہ مسئلہ کو مؤثر طریقے سے اٹھایا تھا۔ پارلیمنٹ میں لوگ پہلی بار اس بات سے ڈرتے ہیں کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں نہیں آتے اور وہ غلط معلومات دیتے ہیں"۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی سماج کے مختلف طبقوں کے مختلف وفود سے ملاقات کر رہے ہیں۔ حکومت کسی کی نہیں سنتی لیکن راہل گاندھی سب کی سنتے ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر ان ریاستوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت نہیں ہے، بہار اور آندھرا پردیش کے لیے خصوصی پیکجوں کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس سال کے بجٹ میں دیگر ریاستوں کو نظر انداز کیا گیا تھا"۔ انہوں نے کہا کہ "حکومت نے بنگلہ دیش کے معاملے میں ایک اچھا قدم اٹھایا، وزیر خارجہ جے شنکر نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک آل پارٹی میٹنگ طلب کی، لیکن بہتر ہوتا کہ نریندر مودی آل پارٹی میٹنگ سے خطاب کرتے۔"
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو علاقے میں امدادی اور بحالی کی کوششوں کا جائزہ لینے کے لیے آفت کے مقام کا جسمانی طور پر دورہ کرنے سے پہلے وایناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کیا۔ وزیراعلی پنرائی وجین فضائی سروے میں وزیر اعظم کے ساتھ موجود تھے۔ سروے کے دوران وزیراعظم مودی نے لینڈ سلائیڈنگ کی اصلیت، ارووازنجی پوزہ (دریا) کو دیکھا۔ انہوں نے پنچیریمٹم، منڈکئی اور چورلمالا کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا بھی مشاہدہ کیا۔
فضائی سروے کے بعد وزیر اعظم نے تباہی سے متاثر ہونے والے زمینی مقامات کا دورہ کیا اور اس وقت جاری انخلاء کی کارروائیوں کے بارے میں ریسکیو ٹیموں سے بریفنگ حاصل کی۔ متاثرہ افراد کے لیے موثر مدد کو یقینی بنانے کے لیے علاقے میں بحالی کی کوششوں کی نگرانی کرنے کی بھی توقع ہے۔ 30 جولائی کو وایناد کے چورلمالا اور منڈکئی میں بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق آفت زدہ جگہ سے 226 لاشیں نکالی گئی ہیں اور 403 لاشوں کے اعضاء ملے ہیں۔