ETV Bharat / bharat

کسانوں کے دہلی مارچ کے پیش نظر حفاظتی انتظامات سخت

Farmers march to delhi سینکت کسان مورچہ کسانوں کی حمایت میں سامنے آیا ہے۔ سینکت کسان مورچہ کی جانب سے پیر کو جند میں منعقدہ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ 21 فروری کو ضلعی سطح پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے تمام دفاتر کے باہر مظاہروں کے ساتھ ساتھ حکومت کے پتلے بھی جلائے جائیں گے۔

author img

By UNI (United News of India)

Published : Feb 20, 2024, 8:22 PM IST

دہلی مارچ
دہلی مارچ

سرسہ، 20 فروری (یواین آئی) کسان گروپوں اور مرکزی حکومت کے نمائندوں کے درمیان چار دور کی بات چیت کی ناکامی کے بعد ہریانہ اور پنجاب میں سرحدوں اور چوکیوں پر خاموش بیٹھے کسانوں نے دوبارہ دہلی کی طرف مارچ کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ پیر کو کسانوں نے دہلی کی طرف مارچ کرنے کا فیصلہ کیا۔

منگل کو پنجاب سے کسان ڈبوالی کے قریب چوکیوں پر پہنچے۔ کسانوں نے بتایا کہ وہ کل دہلی جائیں گے۔ کسانوں کے فیصلے کے پیش نظر ضلع سرسہ میں پولیس نے چوکیوں اور پنجاب سرحد پر حفاظتی انتظامات سخت کر دیے ہیں۔ یہاں انتظامیہ نے پہلے سے زیادہ رکاوٹوں کی تعداد بڑھا دی ہے تاکہ کسان اسے عبور کر کے دہلی نہ جا سکیں۔

واضح رہے کہ اتوار کو پولیس کے ڈائریکٹر جنرل شتروجیت کپور نے ہریانہ اور پنجاب کے سرحدی مقامات پر پہنچ کر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد سرسہ، ڈبوالی اور فتح آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو حفاظتی انتظامات سخت کرنے کی ہدایات دی تھیں۔ سرسہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ وکرانت بھوشن منگل کو دن بھر ہریانہ پنجاب سرحد پر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیتے رہے۔ قبل ازیں انہوں نے مقامی پولیس لائن میں ریزرو فورس کے جوانوں سے ملاقات کی اور ہدایات دیں۔

یہ بھی پڑھیں: چوتھے دور کی میٹنگ بھی بے نتیجہ رہی، کسان تنظیموں نے حکومت کی تجویز مسترد کر دی


دوسری جانب سینکت کسان مورچہ کسانوں کی حمایت میں سامنے آیا ہے۔ سینکت کسان مورچہ کی جانب سے پیر کو جند میں منعقدہ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ 21 فروری کو ضلعی سطح پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے تمام دفاتر کے باہر مظاہروں کے ساتھ ساتھ حکومت کے پتلے بھی جلائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں، سڑکوں کو کھولنے اور کسانوں کے زیر التوا مسائل کے حوالے سے ایک میمورنڈم پیش کیا جائے گا۔ آئندہ کی تحریک کا فیصلہ جمعرات کو ہونے والے نیشنل ایگزیکٹو اجلاس میں کیا جائے گا۔

یواین آئی۔

سرسہ، 20 فروری (یواین آئی) کسان گروپوں اور مرکزی حکومت کے نمائندوں کے درمیان چار دور کی بات چیت کی ناکامی کے بعد ہریانہ اور پنجاب میں سرحدوں اور چوکیوں پر خاموش بیٹھے کسانوں نے دوبارہ دہلی کی طرف مارچ کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ پیر کو کسانوں نے دہلی کی طرف مارچ کرنے کا فیصلہ کیا۔

منگل کو پنجاب سے کسان ڈبوالی کے قریب چوکیوں پر پہنچے۔ کسانوں نے بتایا کہ وہ کل دہلی جائیں گے۔ کسانوں کے فیصلے کے پیش نظر ضلع سرسہ میں پولیس نے چوکیوں اور پنجاب سرحد پر حفاظتی انتظامات سخت کر دیے ہیں۔ یہاں انتظامیہ نے پہلے سے زیادہ رکاوٹوں کی تعداد بڑھا دی ہے تاکہ کسان اسے عبور کر کے دہلی نہ جا سکیں۔

واضح رہے کہ اتوار کو پولیس کے ڈائریکٹر جنرل شتروجیت کپور نے ہریانہ اور پنجاب کے سرحدی مقامات پر پہنچ کر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد سرسہ، ڈبوالی اور فتح آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو حفاظتی انتظامات سخت کرنے کی ہدایات دی تھیں۔ سرسہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ وکرانت بھوشن منگل کو دن بھر ہریانہ پنجاب سرحد پر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیتے رہے۔ قبل ازیں انہوں نے مقامی پولیس لائن میں ریزرو فورس کے جوانوں سے ملاقات کی اور ہدایات دیں۔

یہ بھی پڑھیں: چوتھے دور کی میٹنگ بھی بے نتیجہ رہی، کسان تنظیموں نے حکومت کی تجویز مسترد کر دی


دوسری جانب سینکت کسان مورچہ کسانوں کی حمایت میں سامنے آیا ہے۔ سینکت کسان مورچہ کی جانب سے پیر کو جند میں منعقدہ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ 21 فروری کو ضلعی سطح پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے تمام دفاتر کے باہر مظاہروں کے ساتھ ساتھ حکومت کے پتلے بھی جلائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں، سڑکوں کو کھولنے اور کسانوں کے زیر التوا مسائل کے حوالے سے ایک میمورنڈم پیش کیا جائے گا۔ آئندہ کی تحریک کا فیصلہ جمعرات کو ہونے والے نیشنل ایگزیکٹو اجلاس میں کیا جائے گا۔

یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.