دہلی: لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کی کاروائیاں غیر معینہ مدت کے لئے ختم کردی گئی ہیں۔ راجیہ سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی خطاب کیا اس دوران انہوں نے کانگریس پارٹی پر سخت نکتہ چینی کی۔ اسی دوران وزیراعظم کے خطاب پر وضاحت کے لئے راجیہ سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن ملکارجن کھرگے نے اجازت طلب کی تاہم انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ جس کے بعد اپوزیشن کے تمام رہنماوں نے راجیہ سبھا سے واک آوٹ کیا۔
راجیہ سبھا میں کاروائی کے آغاز ہوتے ہی اترپردیش کے ہاتھرس میں بھگڈر واقعہ میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے اتر پردیش کے ہاتھرس میں بھگدڑ میں لوگوں کی موت پر غم کا اظہار کیا۔ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے قانون بنائے۔ چیئرمین نے قائد ایوان سے کہا کہ وہ قائد حزب اختلاف کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ ایسے واقعات سے بچا جاسکے۔
ہاتھرس بھگدڑ پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ بہت دردناک واقعہ ہے۔ ہمیں اس واقعہ سے دکھ ہوا ہے۔ اتر پردیش حکومت اور انتظامیہ اس واقعہ کے لئے پوری طرح ذمہ دار ہے۔ اس واقعہ میں جان و مال کا نقصان حکومت کی غفلت کے باعث ہوا ہے۔ کچھ زخمی مناسب علاج نہ ہونے کی وجہ سے دم توڑ گئے۔ اس واقعہ کی ذمہ دار بی جے پی حکومت ہے... یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جس میں لاپرواہی دیکھنے میں آئی ہو۔ بڑی ریلیز اور اجتماعات کے لیے ایس او پیز بنائے جائیں تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں اور اس کا سدباب ہوسکے۔