ETV Bharat / bharat

وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے ساتھ ملاقات؟ فاروق عبداللہ اور آزاد کے بیچ ٹھن گئی - ڈاکٹر فاروق عبداللہ

Political slugfest between Farooq and Azad لوک سبھا انتخابات سے قبل کشمیر کے سیاسی گلیاروں میں سیاسی سرگرماں، بیان بازی، الزام تراشی اور لفظی جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

بی جے پی کے ساتھ شبانہ ملاقات؟ فاروق عبداللہ اور آزاد کے بیچ ٹھن گئی
بی جے پی کے ساتھ شبانہ ملاقات؟ فاروق عبداللہ اور آزاد کے بیچ ٹھن گئی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 19, 2024, 6:19 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر) : جموں و کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد کے درمیان سیاسی تنازعہ شروع ہوا ہے اور لفظی جنگ کا بھی آغاز ہوا ہے۔ غلام نبی آزاد نے دعویٰ کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی قیادت نئی دہلی میں شبانہ (یعنی خفیہ) ملاقات کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اعلیٰ قیادت سے رابطہ کر رہی ہے۔

غلام نبی، جو عام طور پر تنازعات سے دور رہتے ہیں، نے کہا ہے کہ ’’ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور ان کا فرزند عمر عبداللہ، وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے دیگر اعلیٰ رہنماؤں سے صرف رات کے وقت ہی ملاقات کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘ آزاد نے جموں میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا: ’’مجھے نئی دہلی میں اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وہ (فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ) صرف رات کے وقت ہی مرکز کی قیادت سے ملاقات کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘

آزاد اور فاروق عام طور پر اپنے درمیان سیاسی تنازعات پیدا نہیں کرتے اور اپنے قریبی اور بہتر تعلقات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ تاہم جب گزشتہ سال آزاد، کانگریس چھوڑ کر راہول گاندھی اور کانگریس کے خلاف سخت تھے، تب فاروق عبداللہ نے آزاد کے فیصلے پر اپنے بیانات میں محتاط رویہ اختیار کیا تھا اور آزاد کے ساتھ خوش اخلاقی اور خیر خواہی دکھانے کے لیے کئی انٹرویوز دئے۔

مزید پڑھیں: فاروق عبداللہ نے نوشتہ دیوار پڑھ لی ہے، الطاف ٹھوکرکا انڈیا الائنس پر طنز

آزاد کے دعوے کے جواب میں فاروق عبداللہ کافی ناراض ہوئے اور کہا کہ آزاد کو یہ بتانا چاہیے کہ انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے دفاتر میں کون سے مخبر رکھے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ’’اگر مجھے وزیر اعظم مودی یا مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملنا ہے، تو میں ان سے دن میں ہی ملوں گا، میں ان سے رات کو کیوں ملنا چاہوں گا؟ ... وہ کیوں فاروق عبداللہ کو بدنام کرنے کا سوچ رہے ہیں؟ جب کوئی انہیں راجیا سبھا سیٹ نہیں دینا چاہتا تھا، تو میں ہی وہ تھا جس نے انہیں راجیہ سبھا سیٹ دی تھی... لیکن آج وہ یہ سب کچھ کہہ رہے ہیں۔ انہیں اپنے ایجنٹوں کے نام بتانے چاہئیں جو وزیر اعظم اور مرکزی وزیر داخلہ کی رہائش گاہ پر بیٹھے ہیں۔ انہیں لوگوں کو بتانا چاہیے تاکہ وہ حقیقت کو سمجھ سکیں۔

اپریل اور مئی میں پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر گزشتہ ہفتے سے کشمیر کی سیاست میں تنازعات تیز ہو گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے جموں کے نگرورٹہ شہر میں ایک عام جلسے میں آزاد نے نیشنل کانفرنس کو ’’موقع پرست پارٹی‘‘ قرار دیا، ’’جو اقتدار میں آنے کے لیے کسی کے ساتھ بھی جڑ سکتی ہے۔‘‘ آزاد نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’میں جانتا تھا کہ 2014 میں نیشنل کانفرنس بی جے پی کی قیادت سے جموں و کشمیر میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی حکومت بنانے کے لیے بات چیت کر رہی تھی۔‘‘ آزاد نے دعویٰ کیا کہ ’’میں 2014 میں ان کی بی جے پی کے ساتھ بات چیت سے باخبر تھا۔‘‘

سرینگر (جموں کشمیر) : جموں و کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد کے درمیان سیاسی تنازعہ شروع ہوا ہے اور لفظی جنگ کا بھی آغاز ہوا ہے۔ غلام نبی آزاد نے دعویٰ کیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی قیادت نئی دہلی میں شبانہ (یعنی خفیہ) ملاقات کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اعلیٰ قیادت سے رابطہ کر رہی ہے۔

غلام نبی، جو عام طور پر تنازعات سے دور رہتے ہیں، نے کہا ہے کہ ’’ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور ان کا فرزند عمر عبداللہ، وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے دیگر اعلیٰ رہنماؤں سے صرف رات کے وقت ہی ملاقات کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘ آزاد نے جموں میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا: ’’مجھے نئی دہلی میں اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وہ (فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ) صرف رات کے وقت ہی مرکز کی قیادت سے ملاقات کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘

آزاد اور فاروق عام طور پر اپنے درمیان سیاسی تنازعات پیدا نہیں کرتے اور اپنے قریبی اور بہتر تعلقات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ تاہم جب گزشتہ سال آزاد، کانگریس چھوڑ کر راہول گاندھی اور کانگریس کے خلاف سخت تھے، تب فاروق عبداللہ نے آزاد کے فیصلے پر اپنے بیانات میں محتاط رویہ اختیار کیا تھا اور آزاد کے ساتھ خوش اخلاقی اور خیر خواہی دکھانے کے لیے کئی انٹرویوز دئے۔

مزید پڑھیں: فاروق عبداللہ نے نوشتہ دیوار پڑھ لی ہے، الطاف ٹھوکرکا انڈیا الائنس پر طنز

آزاد کے دعوے کے جواب میں فاروق عبداللہ کافی ناراض ہوئے اور کہا کہ آزاد کو یہ بتانا چاہیے کہ انہوں نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے دفاتر میں کون سے مخبر رکھے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ’’اگر مجھے وزیر اعظم مودی یا مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملنا ہے، تو میں ان سے دن میں ہی ملوں گا، میں ان سے رات کو کیوں ملنا چاہوں گا؟ ... وہ کیوں فاروق عبداللہ کو بدنام کرنے کا سوچ رہے ہیں؟ جب کوئی انہیں راجیا سبھا سیٹ نہیں دینا چاہتا تھا، تو میں ہی وہ تھا جس نے انہیں راجیہ سبھا سیٹ دی تھی... لیکن آج وہ یہ سب کچھ کہہ رہے ہیں۔ انہیں اپنے ایجنٹوں کے نام بتانے چاہئیں جو وزیر اعظم اور مرکزی وزیر داخلہ کی رہائش گاہ پر بیٹھے ہیں۔ انہیں لوگوں کو بتانا چاہیے تاکہ وہ حقیقت کو سمجھ سکیں۔

اپریل اور مئی میں پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر گزشتہ ہفتے سے کشمیر کی سیاست میں تنازعات تیز ہو گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے جموں کے نگرورٹہ شہر میں ایک عام جلسے میں آزاد نے نیشنل کانفرنس کو ’’موقع پرست پارٹی‘‘ قرار دیا، ’’جو اقتدار میں آنے کے لیے کسی کے ساتھ بھی جڑ سکتی ہے۔‘‘ آزاد نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’میں جانتا تھا کہ 2014 میں نیشنل کانفرنس بی جے پی کی قیادت سے جموں و کشمیر میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کی حکومت بنانے کے لیے بات چیت کر رہی تھی۔‘‘ آزاد نے دعویٰ کیا کہ ’’میں 2014 میں ان کی بی جے پی کے ساتھ بات چیت سے باخبر تھا۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.