ETV Bharat / bharat

ہمارا مقابلہ این ڈی اے سے ہے، آر جے ڈی سے نہیں: پرشانت کشور - Prashant Kishor

بہار میں 2025 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاری زورو شور سے کی جا رہی ہے۔ لیڈر خود کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔ اس درمیان میں جن سوراج کی سیاسی انٹری سے ماحول مزید گرم ہے۔ مکمل خبر مزید پڑھیں

ہمیں پہلے جیتنے دوہمارا مقابلہ این ڈی اے سے ہے، آر جے ڈی لسٹ میں بھی نہیں ہے۔
ہمیں پہلے جیتنے دوہمارا مقابلہ این ڈی اے سے ہے، آر جے ڈی لسٹ میں بھی نہیں ہے۔ (ETV BHARAT)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 9, 2024, 10:55 AM IST

پٹنہ: پرشانت کشور جو اب تک دوسرے لیڈروں کو تخت پر لاتے تھے، خود ایک نئی راہ پر چل پڑے ہیں۔ وہ جن سوراج کے ذریعے دھماکہ خیز انٹری چاہتے ہے۔ اس نے گاؤں گاؤں پیدل دورہ کرکے اپنا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ تجربہ کار لیڈروں کی طرح وہ بھی جدوجہد کرتے نظر آ رہے ہیں۔ پی کے نے کئی معاملات پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

جن سوراج ایک آپشن ہے:

پرشانت کشور نے کہا کہ ہر شخص بہار میں تبدیلی چاہتا ہے، نیا آپشن چاہتا ہے۔ جن سواراج ایک ایسا موقع ہے جس کا انتخاب سب مل کر کرسکتے ہیں۔ کیونکہ بہار کے لوگ 15-20 یا 30 سال سے سیاسی بندھوا مزدور بن چکے ہیں۔

جس میں بی جے پی لالو کے خوف سے اور لالو بی جے پی کا حوف دکھا کر ووٹ لے رہے ہیں۔ اس سے عوام کو آزادی ملنی چاہیے۔

نتیش کمار کی سیاست کا آخری مرحلہ:

جن سوراج کے کنوینر نے کہا کہ یہ نتیش کمار کی سیاسی زندگی کا آخری مرحلہ ہے۔ جو لوگ سوال اٹھا رہے ہیں ان کو جواب مل جائیں گے۔ ذرا ان سے پوچھیں کہ 2014 میں جب کشتی ڈوب گئی اور نتیش کمار سیاسی بھگوڑے کے طور پر وزیر اعلیٰ کے عہدے سے بھاگے، تب ان کے لیڈر ہمارے پاس مدد مانگنے آئے تھے۔ اگر ہم نے اس وقت نتیش کمار کی مدد نہ کی ہوتی تو نتیش کمار کہاں رہتے اور جے ڈی یو کہاں رہتی؟

'' پرشانت کشور نے کہا کہ کوئی چیلنج نہیں ہے۔ لیکن اسمبلی کی لڑائی جن سوراج اور این ڈی اے کے درمیان ہوگی، یہ واضح ہے۔ این ڈی اے میں نتیش کمار کا ایک ٹائر ہے جو پہلے ہی پنکچر ہے۔ باقی چار اسٹیپنی (چھوٹی پارٹیاں) ہیں، جن کی کوئی قیمت نہیں، بی جے پی کتنا کرے گی؟

آپ کا مقابلہ آر جے ڈی سے

پی کے نے کہا کہ آر جے ڈی نے 24 سالوں میں کچھ نہیں جیتا ہے، لیکن کانگریس کی اسٹپنی پر چل رہی ہے۔ آر جے ڈی ایک بڑی پارٹی ہے، اسے 2010 میں 22 سیٹیں ملی تھیں۔ اگر چراغ پاسوان پچھلی کھڑے نہ ہوتے تو انہیں 30-32 سیٹیں مل جاتیں۔

سب سے بڑی بات آر جے ڈی کی حمایت اور مسلمانوں کے ووٹ ہیں اور سب سے زیادہ اس نے مسلمانوں کو دھوکہ دیا اور ڈرایا۔ اس لیے جب آپ کی لالٹین سے مٹی کا تیل ختم ہو جائے گا تو لالٹین کب تک جلے گی؟

پرشانت کشور نے مزید بتایا کہ آرجے ڈی کے لوگ بڑی تعداد میں پارٹی چھوڑ کر جن سوراج میں آ رہے ہیں۔ آر جے ڈی نے اپنے لوگوں کو خط لکھا اور کہا، جن سوراج نے تو آپ کو خط نہیں لکھا ہے، آپ آر جے ڈی میں شامل نہ ہوں۔

مزید پڑھیں: جمہوریت میں اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہمارا آئینی حق: سابق وزیر - Kumar Sarvjeet On Bihar

پرشانت کشور پر بی ٹیم کے الزامات:

پرشانت کشور نے بتایا کہ الزامات لگانے والے لوگ 2 سال پہلے تک کہتے تھے کہ پرشانت کشور کون ہے؟ چلیں آج اسے بی ٹیم سمجھیں، بعد میں اسے اے ٹیم سمجھیں گے تو انہیں اندازہ ہوگا کہ کوئی ٹیم ہی نہیں ہے۔ پرشانت کشور بہار کے لوگوں کی بی ٹیم ہے۔

ہمارا اتحاد بہار کے لوگوں کے ساتھ ہے۔ دونوں اتحادوں کو صاف کرنے کے لیے ہم نے آپ کو اپنا اتحاد بنانا سکھایا ہے۔

آپ کی پارٹی کا سربراہ کون ہوگا؟

ہماری پارٹی 243 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ 50 ہزار لوگ آتے ہیں تو لوگ گھبرانے لگتے ہیں، لیڈر کے حوالے سے کوئی جلدی نہیں۔ پارٹی بنے گی تو لیڈر ہو گا، لیڈر بنے گا تو وزیر اعلیٰ بھی منتخب ہو گا۔ ہمیں پہلے جیتنے دو۔

پٹنہ: پرشانت کشور جو اب تک دوسرے لیڈروں کو تخت پر لاتے تھے، خود ایک نئی راہ پر چل پڑے ہیں۔ وہ جن سوراج کے ذریعے دھماکہ خیز انٹری چاہتے ہے۔ اس نے گاؤں گاؤں پیدل دورہ کرکے اپنا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ تجربہ کار لیڈروں کی طرح وہ بھی جدوجہد کرتے نظر آ رہے ہیں۔ پی کے نے کئی معاملات پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

جن سوراج ایک آپشن ہے:

پرشانت کشور نے کہا کہ ہر شخص بہار میں تبدیلی چاہتا ہے، نیا آپشن چاہتا ہے۔ جن سواراج ایک ایسا موقع ہے جس کا انتخاب سب مل کر کرسکتے ہیں۔ کیونکہ بہار کے لوگ 15-20 یا 30 سال سے سیاسی بندھوا مزدور بن چکے ہیں۔

جس میں بی جے پی لالو کے خوف سے اور لالو بی جے پی کا حوف دکھا کر ووٹ لے رہے ہیں۔ اس سے عوام کو آزادی ملنی چاہیے۔

نتیش کمار کی سیاست کا آخری مرحلہ:

جن سوراج کے کنوینر نے کہا کہ یہ نتیش کمار کی سیاسی زندگی کا آخری مرحلہ ہے۔ جو لوگ سوال اٹھا رہے ہیں ان کو جواب مل جائیں گے۔ ذرا ان سے پوچھیں کہ 2014 میں جب کشتی ڈوب گئی اور نتیش کمار سیاسی بھگوڑے کے طور پر وزیر اعلیٰ کے عہدے سے بھاگے، تب ان کے لیڈر ہمارے پاس مدد مانگنے آئے تھے۔ اگر ہم نے اس وقت نتیش کمار کی مدد نہ کی ہوتی تو نتیش کمار کہاں رہتے اور جے ڈی یو کہاں رہتی؟

'' پرشانت کشور نے کہا کہ کوئی چیلنج نہیں ہے۔ لیکن اسمبلی کی لڑائی جن سوراج اور این ڈی اے کے درمیان ہوگی، یہ واضح ہے۔ این ڈی اے میں نتیش کمار کا ایک ٹائر ہے جو پہلے ہی پنکچر ہے۔ باقی چار اسٹیپنی (چھوٹی پارٹیاں) ہیں، جن کی کوئی قیمت نہیں، بی جے پی کتنا کرے گی؟

آپ کا مقابلہ آر جے ڈی سے

پی کے نے کہا کہ آر جے ڈی نے 24 سالوں میں کچھ نہیں جیتا ہے، لیکن کانگریس کی اسٹپنی پر چل رہی ہے۔ آر جے ڈی ایک بڑی پارٹی ہے، اسے 2010 میں 22 سیٹیں ملی تھیں۔ اگر چراغ پاسوان پچھلی کھڑے نہ ہوتے تو انہیں 30-32 سیٹیں مل جاتیں۔

سب سے بڑی بات آر جے ڈی کی حمایت اور مسلمانوں کے ووٹ ہیں اور سب سے زیادہ اس نے مسلمانوں کو دھوکہ دیا اور ڈرایا۔ اس لیے جب آپ کی لالٹین سے مٹی کا تیل ختم ہو جائے گا تو لالٹین کب تک جلے گی؟

پرشانت کشور نے مزید بتایا کہ آرجے ڈی کے لوگ بڑی تعداد میں پارٹی چھوڑ کر جن سوراج میں آ رہے ہیں۔ آر جے ڈی نے اپنے لوگوں کو خط لکھا اور کہا، جن سوراج نے تو آپ کو خط نہیں لکھا ہے، آپ آر جے ڈی میں شامل نہ ہوں۔

مزید پڑھیں: جمہوریت میں اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہمارا آئینی حق: سابق وزیر - Kumar Sarvjeet On Bihar

پرشانت کشور پر بی ٹیم کے الزامات:

پرشانت کشور نے بتایا کہ الزامات لگانے والے لوگ 2 سال پہلے تک کہتے تھے کہ پرشانت کشور کون ہے؟ چلیں آج اسے بی ٹیم سمجھیں، بعد میں اسے اے ٹیم سمجھیں گے تو انہیں اندازہ ہوگا کہ کوئی ٹیم ہی نہیں ہے۔ پرشانت کشور بہار کے لوگوں کی بی ٹیم ہے۔

ہمارا اتحاد بہار کے لوگوں کے ساتھ ہے۔ دونوں اتحادوں کو صاف کرنے کے لیے ہم نے آپ کو اپنا اتحاد بنانا سکھایا ہے۔

آپ کی پارٹی کا سربراہ کون ہوگا؟

ہماری پارٹی 243 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ 50 ہزار لوگ آتے ہیں تو لوگ گھبرانے لگتے ہیں، لیڈر کے حوالے سے کوئی جلدی نہیں۔ پارٹی بنے گی تو لیڈر ہو گا، لیڈر بنے گا تو وزیر اعلیٰ بھی منتخب ہو گا۔ ہمیں پہلے جیتنے دو۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.