ETV Bharat / bharat

گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے بنا رہے ہیں قومی پرچم - Independence Day 2024 - INDEPENDENCE DAY 2024

Tiranga Make By Muslims: گیا کے کھادی گرام ادھیوگ میں ایک مسلم خاندان سنہ 1962 سے قومی جھنڈے بنا رہا ہے۔ کھادی کے کپڑے سے قومی جھنڈے کو تیار کیا جاتا ہے جو کہ بہار ریاست کے پانچ اضلاع سمیت دیگراور کئی ضلعوں میں یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے موقعے پر سرکاری دفاتر میں ان جھنڈوں کو لہرایا جاتا ہے۔

Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 12, 2024, 5:29 PM IST

گیا: بہار کی مگدھ کمشنری میں کھادی کپڑے کے قومی جھنڈے صرف ضلع گیا میں ہی بنتے ہیں۔ اس کو بنانے والے مسلم کاریگر ہیں۔ قومی جھنڈے بنانے کے لیے کھادی کے کپڑے کے سوت کی بنائی، رنگائی سے لے کر کٹنگ اور اس کی سلائی مسلم کاریگر کرتے ہیں اور وہ اس کام کو کرکے فخر محسوس کرتے ہیں۔ گیا کے مانپور کے لکھی باغ میں واقع ' کھادی گرام ادھیوگ سنستھا' میں گزشتہ 65 برسوں سے قومی جھنڈے کو بنایا جاتا ہے اور یہیں سے مگدھ کمشنری کے سبھی پانچوں ضلع ' گیا، نوادہ، اورنگ آباد، جہان آباد اور ارول ' ضلع میں اس کی سپلائی ہے۔

ETV Bharat Urdu (ETV Bharat Urdu)

سنہ 1962 میں کھادی گرام ادھیوگ میں کھادی کے کپڑے میں قومی پرچم بنانے کی شروعات ہوئی تھی اور اس وقت اس کے پہلے کاریگر محمد ظہور حسین تھے، محمد ظہور حسین نے انتقال کے کچھ برس قبل تک کھادی گرام مانپور میں قومی پرچم بناتے رہے۔ ظہور حسین نے اس دوران اپنے بڑے بیٹا محمد مصطفیٰ کو پرچم بنانے کی باریکیوں کی تربیت دی اور وراثت میں اُنہیں اس کام کو انجام دینے کی ہدایت دی، آج محمد مصطفیٰ بھی بہتر ڈھنگ سے پابندی کے ساتھ اس کام کو نبھا رہے ہیں۔ محمد مصطفیٰ مستقل طور سے کھادی گرام گیا سے وابستہ ہیں، خاص کر یوم جمہوریہ اور یوم آزادی کے وقت وہ پابندی کے ساتھ کھادی گرام جاتے ہیں تاکہ وہ قومی ترنگا جھنڈے کو تیار کرسکیں۔

Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے بنا رہے ہیں قومی پرچم (ETV Bharat Urdu)
قومی جذبے نے دور ہونے نہیں دیابہار کے ضلع گیا میں اس مسلم کاریگر کے خاندان کے افراد آزادی کے بعد سے قومی جھنڈوں کی سلائی اور پرنٹنگ میں فخر محسوس کر رہے ہیں۔ نسل در نسل یہ گھرانہ اس عظیم کام میں تسلسل کے ساتھ لگا ہوا ہے۔ اس عمل میں وہ اپنے بچوں کو بھی قومی ترنگا کے سلائی کرنے کی تربیت بھی دے رہے ہیں۔ آئندہ یوم آزادی کی تقریبات کے لیے گیا ضلع کے کھادی گرام میں قومی جھنڈے بنانے کا کام زوروں پر ہے۔ مسلم کاریگر جو دہائیوں سے ترنگا بنانے میں مصروف ہیں، وہ اس کام کو ذریعہ معاش سے زیادہ ملک کے لیے فرض اور فخر کی بات سمجھتے ہیں۔ وہ کپڑے کی کٹنگ، رنگائی اور سلائی کرنے میں ان دنوں مصروف ہیں۔
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے کچھ مسلم کاریگروں سے خصوصی گفتگو کی، جنہوں نے ترنگے جھنڈوں کی تیاری میں اپنے تجربات کا اظہار کیا۔ گیا کے نادرہ گنج کے رہائشی 60 سالہ محمد مصطفیٰ نے کہا کہ اپنے ملک کی شان سے متعلق جھنڈے بنانے کے کام کرنا ان کے لیے فخر کی بات ہے۔ 42 سال سے وہ خود قریب 20 برس کی عمر سے اس کو بنانے کے لیے کٹنگ اور سلائی کررہے ہیں۔
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
مصطفیٰ نے بڑے خوش ہوکر بتایا کہ اُنہوں نے قومی پرچم کی سلائی اور کٹنگ کا فن اپنے والد محمد ظہور حسین مرحوم سے سیکھا۔ کھادی گرام ادھیوگ مان پور میں ان کے والد کام کرتے تھے اور آج وہ خود یہاں بہترین سلائی اور کٹنگ ماسٹر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ کھادی گرام ادھیوگ میں ہمارے ہاتھوں سے بنائے گئے ترنگے مگدھ خطے کے پانچ اضلاع تک پہنچتے ہیں۔ سرکاری تقریب میں پرچم کشائی ہوتی ہے۔ خاص کر ان کے ذریعے تیار کیے گئے ترنگے سرکاری تقریبات اور سرکاری دفاتر میں زیادہ لہرائے جاتے ہیں۔
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
جھنڈے بنانے کی ملتی ہے اجرتیہاں محمد مصطفیٰ کو 15 اگست اور 26 جنوری کے موقع پر بنائے گئے جھنڈوں کی تعداد کی بنیاد پر اجرت ملتی ہے۔ اس موقع پر ان کی یومیہ آمدنی 600 سے 700 روپے تک ہے۔ تاہم اپنے چالیس سال سے زیادہ کے اس کام میں انہوں نے کبھی بھی کام کے لیے ملنے والی رقم سے معمول کے کاموں کی یومیہ اجرت سے موازنہ نہیں کیا کیونکہ اس کام کو وہ اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں، اس وجہ سے مطمئن ہوکر خوشی اور مرضی سے وہ کرتے ہیں۔ مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے والد سے تحریک آزادی کے بارے میں سنا ہے کہ کتنی قربانیوں کے بعد آزادی حاصل کی گئی۔ ہم اپنے اسلاف کی قربانیوں سے متاثر ہیں۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا جب تک ہم کام کرنے کی حالت میں یعنی کہ صحت مند رہیں گے تب تک اس کام کو انجام دیں گے۔
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
پانچ ہزار ترنگے کی مانگ کو کریں گے پوراکھادی گرام ادھیوگ مانپور کے آفس سکریٹری انیل کمار نے بتایا کہ اس سال یہاں یوم آزادی کے موقع پر محمد مصطفیٰ اور ان کے رشتہ داروں نے مل کر 3000 سے زیادہ جھنڈے تیار کیے ہیں اور قریب 5000 کرنا ہے۔ کیونکہ اب تک اتنی مانگ پانچ ضلعوں سے ہوچکی ہے۔ جبکہ یہ کاریگر اس بار 5000 گاندھی ٹوپیاں بھی بنا چکے ہیں۔ یہاں سے تیار ہوئے قومی جھنڈے اور گاندھی ٹوپی مگدھ کمشنری کے پانچ ضلعوں کے 32 کھادی آؤٹ لیٹ ' دکان ' پر پہنچتے ہیں، اس کے علاوہ سرکاری دفاتر اور نجی اداروں اور دکانوں سے بھی مانگ ہوتی ہے تو دیے جاتے ہیں۔ تین سائز کے یہاں جھنڈے تیار ہوتے ہیں، سب سے زیادہ محنت بڑے سائز کے جھنڈے کو بنانے میں ہوتی ہے
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
مصطفیٰ پر ہے اعتماد انیل نے کہا کہ دوسرے دنوں میں بھی محمد مصطفیٰ کھادی گرام ادھیوگ میں کھادی کے کپڑے بناتے ہیں۔ مصطفیٰ نے قومی پرچم کی سلائی کی وراثت اپنے بیٹے محمد سمير کے حوالے کر دی ہے اور اُسے ماہر بنا چکے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ محمد مصطفیٰ پر اعتماد ہے کہ یہ جتنی تعداد میں جھنڈے اور گاندھی ٹوپیوں کی مانگ ہو وہ وقت پر پورا کردیں گے۔ یہاں کھادی گرام میں ان کے ساتھ قومی جھنڈے بنانے کے کام میں سات مسلم کاریگر لگے ہوئے ہیں جنکا تعلق ضلع کے مختلف علاقوں سے ہے اور وہ بھی برسوں سے اس کام کو انجام دے رہے ہیں۔ ان میں محمد صغیر، محمد راجہ اور محمد سمیر سمیت دوسرے کاریگر ہیں اور سبھی اس کام کو قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ان کو اجرت نہیں ملتی ہے لیکن اہم یہ ہے کہ جھنڈے بنانے میں ان کی محنت اور جذبے قابل دید ہوتے ہیں۔ ایک کاریگر ایک دن میں 40 سے 50 جھنڈے کی سلائی کر لیتا ہے جس سے اس کی آمدنی 400 تک ہوجاتی ہے۔ محمد مصطفیٰ کے گھر کے کچھ کاریگر ایسے ہیں جو صرف یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے موقع پر ہی یہاں کام کرتے ہیں اور وہ کہیں بھی سال بھر کام کرتے ہوں لیکن اس مواقع پر وہ یہاں پابندی کے ساتھ آتے ہیں۔ واضح ہو کہ گیا مگدھ کمشنری کا ہیڈ کوارٹر ہے اور یہیں سے کھادی کے جھنڈے بنتے ہیں۔ اس موقع پر گاندھی ٹوپی کی بھی مانگ بڑھ جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Kashmiri Artisan Weaves National Flag on Carpet: قالین پر قومی پرچم بنانے کی محمد مقبول کی انوکھی پہل

گیا: بہار کی مگدھ کمشنری میں کھادی کپڑے کے قومی جھنڈے صرف ضلع گیا میں ہی بنتے ہیں۔ اس کو بنانے والے مسلم کاریگر ہیں۔ قومی جھنڈے بنانے کے لیے کھادی کے کپڑے کے سوت کی بنائی، رنگائی سے لے کر کٹنگ اور اس کی سلائی مسلم کاریگر کرتے ہیں اور وہ اس کام کو کرکے فخر محسوس کرتے ہیں۔ گیا کے مانپور کے لکھی باغ میں واقع ' کھادی گرام ادھیوگ سنستھا' میں گزشتہ 65 برسوں سے قومی جھنڈے کو بنایا جاتا ہے اور یہیں سے مگدھ کمشنری کے سبھی پانچوں ضلع ' گیا، نوادہ، اورنگ آباد، جہان آباد اور ارول ' ضلع میں اس کی سپلائی ہے۔

ETV Bharat Urdu (ETV Bharat Urdu)

سنہ 1962 میں کھادی گرام ادھیوگ میں کھادی کے کپڑے میں قومی پرچم بنانے کی شروعات ہوئی تھی اور اس وقت اس کے پہلے کاریگر محمد ظہور حسین تھے، محمد ظہور حسین نے انتقال کے کچھ برس قبل تک کھادی گرام مانپور میں قومی پرچم بناتے رہے۔ ظہور حسین نے اس دوران اپنے بڑے بیٹا محمد مصطفیٰ کو پرچم بنانے کی باریکیوں کی تربیت دی اور وراثت میں اُنہیں اس کام کو انجام دینے کی ہدایت دی، آج محمد مصطفیٰ بھی بہتر ڈھنگ سے پابندی کے ساتھ اس کام کو نبھا رہے ہیں۔ محمد مصطفیٰ مستقل طور سے کھادی گرام گیا سے وابستہ ہیں، خاص کر یوم جمہوریہ اور یوم آزادی کے وقت وہ پابندی کے ساتھ کھادی گرام جاتے ہیں تاکہ وہ قومی ترنگا جھنڈے کو تیار کرسکیں۔

Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے بنا رہے ہیں قومی پرچم (ETV Bharat Urdu)
قومی جذبے نے دور ہونے نہیں دیابہار کے ضلع گیا میں اس مسلم کاریگر کے خاندان کے افراد آزادی کے بعد سے قومی جھنڈوں کی سلائی اور پرنٹنگ میں فخر محسوس کر رہے ہیں۔ نسل در نسل یہ گھرانہ اس عظیم کام میں تسلسل کے ساتھ لگا ہوا ہے۔ اس عمل میں وہ اپنے بچوں کو بھی قومی ترنگا کے سلائی کرنے کی تربیت بھی دے رہے ہیں۔ آئندہ یوم آزادی کی تقریبات کے لیے گیا ضلع کے کھادی گرام میں قومی جھنڈے بنانے کا کام زوروں پر ہے۔ مسلم کاریگر جو دہائیوں سے ترنگا بنانے میں مصروف ہیں، وہ اس کام کو ذریعہ معاش سے زیادہ ملک کے لیے فرض اور فخر کی بات سمجھتے ہیں۔ وہ کپڑے کی کٹنگ، رنگائی اور سلائی کرنے میں ان دنوں مصروف ہیں۔
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے کچھ مسلم کاریگروں سے خصوصی گفتگو کی، جنہوں نے ترنگے جھنڈوں کی تیاری میں اپنے تجربات کا اظہار کیا۔ گیا کے نادرہ گنج کے رہائشی 60 سالہ محمد مصطفیٰ نے کہا کہ اپنے ملک کی شان سے متعلق جھنڈے بنانے کے کام کرنا ان کے لیے فخر کی بات ہے۔ 42 سال سے وہ خود قریب 20 برس کی عمر سے اس کو بنانے کے لیے کٹنگ اور سلائی کررہے ہیں۔
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
مصطفیٰ نے بڑے خوش ہوکر بتایا کہ اُنہوں نے قومی پرچم کی سلائی اور کٹنگ کا فن اپنے والد محمد ظہور حسین مرحوم سے سیکھا۔ کھادی گرام ادھیوگ مان پور میں ان کے والد کام کرتے تھے اور آج وہ خود یہاں بہترین سلائی اور کٹنگ ماسٹر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ کھادی گرام ادھیوگ میں ہمارے ہاتھوں سے بنائے گئے ترنگے مگدھ خطے کے پانچ اضلاع تک پہنچتے ہیں۔ سرکاری تقریب میں پرچم کشائی ہوتی ہے۔ خاص کر ان کے ذریعے تیار کیے گئے ترنگے سرکاری تقریبات اور سرکاری دفاتر میں زیادہ لہرائے جاتے ہیں۔
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
جھنڈے بنانے کی ملتی ہے اجرتیہاں محمد مصطفیٰ کو 15 اگست اور 26 جنوری کے موقع پر بنائے گئے جھنڈوں کی تعداد کی بنیاد پر اجرت ملتی ہے۔ اس موقع پر ان کی یومیہ آمدنی 600 سے 700 روپے تک ہے۔ تاہم اپنے چالیس سال سے زیادہ کے اس کام میں انہوں نے کبھی بھی کام کے لیے ملنے والی رقم سے معمول کے کاموں کی یومیہ اجرت سے موازنہ نہیں کیا کیونکہ اس کام کو وہ اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں، اس وجہ سے مطمئن ہوکر خوشی اور مرضی سے وہ کرتے ہیں۔ مصطفیٰ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے والد سے تحریک آزادی کے بارے میں سنا ہے کہ کتنی قربانیوں کے بعد آزادی حاصل کی گئی۔ ہم اپنے اسلاف کی قربانیوں سے متاثر ہیں۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا جب تک ہم کام کرنے کی حالت میں یعنی کہ صحت مند رہیں گے تب تک اس کام کو انجام دیں گے۔
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
پانچ ہزار ترنگے کی مانگ کو کریں گے پوراکھادی گرام ادھیوگ مانپور کے آفس سکریٹری انیل کمار نے بتایا کہ اس سال یہاں یوم آزادی کے موقع پر محمد مصطفیٰ اور ان کے رشتہ داروں نے مل کر 3000 سے زیادہ جھنڈے تیار کیے ہیں اور قریب 5000 کرنا ہے۔ کیونکہ اب تک اتنی مانگ پانچ ضلعوں سے ہوچکی ہے۔ جبکہ یہ کاریگر اس بار 5000 گاندھی ٹوپیاں بھی بنا چکے ہیں۔ یہاں سے تیار ہوئے قومی جھنڈے اور گاندھی ٹوپی مگدھ کمشنری کے پانچ ضلعوں کے 32 کھادی آؤٹ لیٹ ' دکان ' پر پہنچتے ہیں، اس کے علاوہ سرکاری دفاتر اور نجی اداروں اور دکانوں سے بھی مانگ ہوتی ہے تو دیے جاتے ہیں۔ تین سائز کے یہاں جھنڈے تیار ہوتے ہیں، سب سے زیادہ محنت بڑے سائز کے جھنڈے کو بنانے میں ہوتی ہے
Muslim artisans in Gaya have been making national flag for years
گیا میں مسلم کاریگر برسوں سے قومی جھنڈے بنانے میں لگے ہیں (ETV Bharat Urdu)
مصطفیٰ پر ہے اعتماد انیل نے کہا کہ دوسرے دنوں میں بھی محمد مصطفیٰ کھادی گرام ادھیوگ میں کھادی کے کپڑے بناتے ہیں۔ مصطفیٰ نے قومی پرچم کی سلائی کی وراثت اپنے بیٹے محمد سمير کے حوالے کر دی ہے اور اُسے ماہر بنا چکے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ محمد مصطفیٰ پر اعتماد ہے کہ یہ جتنی تعداد میں جھنڈے اور گاندھی ٹوپیوں کی مانگ ہو وہ وقت پر پورا کردیں گے۔ یہاں کھادی گرام میں ان کے ساتھ قومی جھنڈے بنانے کے کام میں سات مسلم کاریگر لگے ہوئے ہیں جنکا تعلق ضلع کے مختلف علاقوں سے ہے اور وہ بھی برسوں سے اس کام کو انجام دے رہے ہیں۔ ان میں محمد صغیر، محمد راجہ اور محمد سمیر سمیت دوسرے کاریگر ہیں اور سبھی اس کام کو قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ان کو اجرت نہیں ملتی ہے لیکن اہم یہ ہے کہ جھنڈے بنانے میں ان کی محنت اور جذبے قابل دید ہوتے ہیں۔ ایک کاریگر ایک دن میں 40 سے 50 جھنڈے کی سلائی کر لیتا ہے جس سے اس کی آمدنی 400 تک ہوجاتی ہے۔ محمد مصطفیٰ کے گھر کے کچھ کاریگر ایسے ہیں جو صرف یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے موقع پر ہی یہاں کام کرتے ہیں اور وہ کہیں بھی سال بھر کام کرتے ہوں لیکن اس مواقع پر وہ یہاں پابندی کے ساتھ آتے ہیں۔ واضح ہو کہ گیا مگدھ کمشنری کا ہیڈ کوارٹر ہے اور یہیں سے کھادی کے جھنڈے بنتے ہیں۔ اس موقع پر گاندھی ٹوپی کی بھی مانگ بڑھ جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Kashmiri Artisan Weaves National Flag on Carpet: قالین پر قومی پرچم بنانے کی محمد مقبول کی انوکھی پہل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.