ETV Bharat / bharat

مخصوص گروپ عدلیہ پر اپنا اثر و رسوخ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، وکلا کا سی جے آئی کے نام خط - Lawyers Wrote Letter to CJI

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 28, 2024, 12:58 PM IST

Lawyers Letter To CJI DY Chandrachud: ملک کے پانچ سو سے زیادہ وکلاء نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو خط لکھا ہے۔ کہا گیا ہے کہ ایک 'مخصوص گروپ' عدلیہ پر اپنا اثر و رسوخ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے وہ پریشان ہیں۔ خط لکھنے والوں میں سینئر ایڈووکیٹ ہریش سالوے، پنکی آنند، منن کمار مشرا، ہتیش جین جیسے معروف وکیل شامل ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ عدلیہ کی خودمختاری اور آزادی پر حملہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

more than 500 lawyers wrote letter to cji expressed concern about specific groups
more than 500 lawyers wrote letter to cji expressed concern about specific groups

نئی دہلی: ہریش سالوے سمیت 500 سے زیادہ ممتاز وکلاء نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو خط لکھ کر عدلیہ کی سالمیت کو کمزور کرنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے، 'جو لوگ قانون کو برقرار رکھنے کے لیے کام کرتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی عدالتوں کے لیے کھڑے ہوں۔ ہمیں ایک ساتھ آنے اور خفیہ حملوں کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہماری عدالتیں، ہماری جمہوریت کے ستون کے طور پر، ان حسابی حملوں سے اچھوتی رہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ خط میں سوال اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس گروپ پر عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کا الزام ہے۔ خط میں ایک مخصوص گروہ کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ہزاروں طلبا کا صدر جمہوریہ کو خط

Mehbooba Writes to CJI محبوبہ کا چیف جسٹس آف انڈیا کو خط، کشمیر میں انصاف کی فراہمی کیلئے مداخلت کی اپیل

خط میں کہا گیا ہے کہ 'خصوصی گروپ' عدالتی نتائج پر اثر انداز ہونے کے لیے دباؤ کے ہتھکنڈے اپنا رہا ہے، خاص طور پر ایسے معاملات میں جن میں سیاسی شخصیات اور بدعنوانی کے الزامات شامل ہیں۔ انہوں نے 'گروپ' پر ججوں اور عدالت کے بارے میں جھوٹی کہانی گھڑنے کا الزام لگایا ہے۔ اس کے ساتھ خط میں 'بینچ فکسنگ'، 'ججوں کی عزت پر حملے'، قانون کی حکمرانی اور عدالتی اداروں پر نامناسب رویے کے الزامات کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ خط میں، وکلاء نے یہ بھی کہا کہ گروہ اپنے سیاسی ایجنڈے کی بنیاد پر عدالتی فیصلوں کی انتخابی تنقید یا تعریف میں مشغول ہیں، جسے 'میرا راستہ یا شاہراہ' کے نقطۂ نظر کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

وکلاء کا دعویٰ ہے کہ یہ 'خصوصی گروپ' عدالت کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کے لیے دباؤ کے حربے اپنا رہا ہے۔ خاص طور پر اس کا دباؤ ان معاملات میں زیادہ دیکھا جا رہا ہے جن کا تعلق سیاسی رہنماؤں اور کرپشن کے الزامات سے ہے۔ وکلاء کا مزید کہنا تھا کہ ’’خصوصی گروپوں کی جانب سے کیے جانے والے یہ اقدامات جمہوری ڈھانچے اور عدالتی عمل میں رکھے گئے اعتماد کے لیے خطرہ ہیں۔‘‘ وکلاء کی طرف سے یہ خط ایک ایسے وقت میں لکھا گیا ہے جب اگلے ماہ سے لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔

نئی دہلی: ہریش سالوے سمیت 500 سے زیادہ ممتاز وکلاء نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ کو خط لکھ کر عدلیہ کی سالمیت کو کمزور کرنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے، 'جو لوگ قانون کو برقرار رکھنے کے لیے کام کرتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی عدالتوں کے لیے کھڑے ہوں۔ ہمیں ایک ساتھ آنے اور خفیہ حملوں کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہماری عدالتیں، ہماری جمہوریت کے ستون کے طور پر، ان حسابی حملوں سے اچھوتی رہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ خط میں سوال اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس گروپ پر عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کا الزام ہے۔ خط میں ایک مخصوص گروہ کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ہزاروں طلبا کا صدر جمہوریہ کو خط

Mehbooba Writes to CJI محبوبہ کا چیف جسٹس آف انڈیا کو خط، کشمیر میں انصاف کی فراہمی کیلئے مداخلت کی اپیل

خط میں کہا گیا ہے کہ 'خصوصی گروپ' عدالتی نتائج پر اثر انداز ہونے کے لیے دباؤ کے ہتھکنڈے اپنا رہا ہے، خاص طور پر ایسے معاملات میں جن میں سیاسی شخصیات اور بدعنوانی کے الزامات شامل ہیں۔ انہوں نے 'گروپ' پر ججوں اور عدالت کے بارے میں جھوٹی کہانی گھڑنے کا الزام لگایا ہے۔ اس کے ساتھ خط میں 'بینچ فکسنگ'، 'ججوں کی عزت پر حملے'، قانون کی حکمرانی اور عدالتی اداروں پر نامناسب رویے کے الزامات کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ خط میں، وکلاء نے یہ بھی کہا کہ گروہ اپنے سیاسی ایجنڈے کی بنیاد پر عدالتی فیصلوں کی انتخابی تنقید یا تعریف میں مشغول ہیں، جسے 'میرا راستہ یا شاہراہ' کے نقطۂ نظر کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

وکلاء کا دعویٰ ہے کہ یہ 'خصوصی گروپ' عدالت کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کے لیے دباؤ کے حربے اپنا رہا ہے۔ خاص طور پر اس کا دباؤ ان معاملات میں زیادہ دیکھا جا رہا ہے جن کا تعلق سیاسی رہنماؤں اور کرپشن کے الزامات سے ہے۔ وکلاء کا مزید کہنا تھا کہ ’’خصوصی گروپوں کی جانب سے کیے جانے والے یہ اقدامات جمہوری ڈھانچے اور عدالتی عمل میں رکھے گئے اعتماد کے لیے خطرہ ہیں۔‘‘ وکلاء کی طرف سے یہ خط ایک ایسے وقت میں لکھا گیا ہے جب اگلے ماہ سے لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.