نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے بے روزگاری، مہنگائی، تحقیقاتی ایجنسیوں کے غلط استعمال اور بڑھتی ہوئی معاشی عدم مساوات اور دیگر امور پر مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ منظم طریقے سے جمہوری اداروں کو کمزور کر رہی ہے۔ کیرالہ کے تھیکنکاڈو میدان میں اتوار کو کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی کے زیر اہتمام 'مہاجنا سبھا' پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے صدر کانگریس کھڑگے نے کہا کہ آج مہنگائی اور بے روزگاری اپنے عروج پر ہے اور اس نے غریب اور متوسط طبقے کو برباد کر دیا ہے۔ آج 20 سے 24 سال کی عمر کا ہر دوسرا نوجوان بے روزگار گھوم رہا ہے۔ کھرگے نے الزام لگایا کہ مودی حکومت میں امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت میں بڑے کارپوریٹس پر ٹیکس کم ہوا ہے اور ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی بڑھ گیا ہے۔ بڑے صنعت کاروں کے لاکھوں کروڑوں کے قرضے معاف کر دیے گئے، چھوٹی صنعتوں اور کسانوں کو ایک ایک پیسہ ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ کانگریس کا وژن روزگار پیدا کرکے، سرمایہ کاری کو راغب کرکے اور کیرالہ کی معیشت کو بحال کرکے پائیدار ترقی کو فروغ دے کر جامع ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پبلک سیکٹر کو مکمل طور پر تباہ کر کے اسے مودی جی کے قریبی دوستوں کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔
'بھارت جوڑو نیائے یاترا' کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے لیڈر راہل گاندھی کیرالہ کی نمائندگی کرتے ہیں اور کنیا کماری سے کشمیر تک کامیاب 'بھارت جوڑو یاترا' مکمل کرنے کے بعد اب وہ منی پور سے ممبئی تک 'بھارت جوڑو نیائے یاترا' کر رہے ہیں۔ یہ یاترا ایک ایسے ہندوستان کی علامت ہے جہاں ہر شخص کو یکساں مواقع اور انصاف ملتا ہے۔
کانگریس کے صدر نے کہا کہ مودی حکومت صرف ریاستی حکومتوں کو ہراساں کر رہی ہے اور غریبوں اور خواتین کو کچل رہی ہے۔ کانگریس کیرالہ سمیت تمام ریاستوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے۔ آج تمام جمہوری اداروں کو منظم طریقے سے کمزور کیا جا رہا ہے۔ کانگریس صدر کھرگے نے کہا کہ سرکاری ایجنسیوں بالخصوص ای ڈی، سی بی آئی انکم ٹیکس جیسی ایجنسیاں جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کے لیے ہتھیار استعمال کر رہی ہیں۔ سرکاری ایجنسیاں اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کے لیے ہتھیار بنی ہوئی ہیں۔ لوگوں کو مختلف اعلیٰ عہدوں پر میرٹ کی بنیاد پر نہیں بلکہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بی جے پی سے قربت کی بنیاد پر تعینات کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: مودی اپوزیشن کو ڈرا کر حکومت کرنا چاہتے ہیں: کھڑگے
کھرگے نے ریاست کی خواتین سے بی جے پی کے ہتھکنڈوں سے "ہوشیار" رہنے کی اپیل کی۔ زعفرانی پارٹی کا نظریہ خواتین کے خلاف ہے اور وہ آئین کی باتوں پر عمل نہیں کرتے۔ انہوں نے خواتین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ "میری بہنوں سے میں کہوں گا کہ براہ کرم بی جے پی کے ہتھکنڈوں کو ذہن میں رکھیں، جو یہاں آئیں اور آپ کا مذہب، ذات پات اور عقیدے کے نام پر ووٹ مانگیں۔ جب بی جے پی کے لوگ ووٹ مانگنے آتے ہیں تو ان سے پوچھیں کہ یوپی میں ایک خاتون کے خلاف جرم میں ملوث بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف کیا کاروائی کی گئی ہے؟"۔ کھرگے نے گزشتہ سال خواتین پہلوانوں کے احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اولمپک تمغہ جیتنے والے پہلوانوں کو بچانے کے بجائے حکومت "پارٹی ایم پی (جس پر پہلوانوں نے جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا) کو بچانے میں مصروف تھی"۔ ملک میں ہر گھنٹے میں خواتین کے خلاف جرائم کے 51 واقعات درج ہوتے ہیں۔