ETV Bharat / bharat

لوک سبھا الیکشن 2024 کم ووٹنگ کی وجہ درجہ حرارت میں اضافہ - Temperature Vs Voting Percentage - TEMPERATURE VS VOTING PERCENTAGE

ای ٹی وی بھارت کی اس خاص خبر میں آپ کو معلوم ہوگا کہ آزادی کے بعد 1952 سے اب تک 17 بار عام انتخابات ہوئے۔ اپریل-مئی کے مہینے میں اب تک 6 مرتبہ ووٹنگ ہو چکی ہے۔ ووٹنگ کے دوران جب بھی زیادہ گرمی ہوئی ہے ووٹنگ کا فیصد کم رہا ہے۔

لوک سبھا انتخابات میں موسم کا اثر
لوک سبھا انتخابات میں موسم کا اثر
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 24, 2024, 1:30 PM IST

آگرہ: اس سال اپریل کے مہینے میں پارہ 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔ ملک میں لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 19 اپریل کو ہوئی تھی۔ جس میں ہر سیٹ پر ووٹنگ میں کم از کم 10 فیصد کمی دیکھی گئی۔

اب دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 26 اپریل کو ہے۔ اس میں بھی درجہ حرارت بڑھنے سے ووٹنگ فیصد متاثر ہو سکتی ہے۔ تاج شہر آگرہ کی بات کریں تو تیسرے مرحلے میں 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ محکمہ موسمیات نے مئی کے پہلے ہفتے میں آسمان سے آگ برسنے کی پیشن گوئی کی ہے۔

بڑھتے موسم کی وجہ سے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما اور امیدوار پریشان ہیں۔ کیونکہ 19 اپریل کو پہلے مرحلے میں ووٹنگ کا فیصد کم تھا۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ فیصد کے بارے میں سی ایم یوگی نے آگرہ کے لوگوں سے پہلے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی تھی۔

ملک میں ہونے والے 17ویں عام انتخابات میں ووٹنگ کی فیصد سے پتہ چلتا ہے کہ جن سالوں میں عام انتخابات خوشگوار موسم یا سردیوں میں ہوئے، ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹرز اچھی خاصی تعداد میں پولنگ اسٹیشن پہنچے۔ جس کی وجہ سے ووٹنگ کا فیصد زیادہ رہا۔ جب اپریل سے مئی تک عام انتخابات ہوئے تو ووٹر شدید گرمی میں پولنگ بوتھ تک پہنچنے کے لیے گھروں سے کم ہی نکلے۔ جس کی وجہ سے ووٹنگ کا تناسب کم رہا۔

ملک میں لوک سبھا انتخابات 2024 کے پہلے مرحلے میں جس طرح ووٹنگ کا فیصد کم رہا ہے، اس سے ہر سیاسی پارٹی کے لیڈروں کے ماتھے پر پریشانی کی لکیریں ہیں۔ مغربی اتر پردیش میں پہلے مرحلے میں کم ووٹنگ کی وجہ سے سیاسی پارٹیوں کے سامنے بڑا چیلنج کھڑا ہو گیا ہے۔

اسی لیے جب سی ایم یوگی پیر کو آگرہ آئے تو انہوں نے عوام سے 100 فیصد ووٹ دینے کی اپیل کی۔ سی ایم یوگی نے پارٹی عہدیداروں سے ووٹروں کو ان کے گھروں سے پولنگ بوتھ تک لے جانے کا کام کرنے کی اپیل کی ہے۔

ملک میں 1952 سے اب تک 17 بار عام انتخابات ہو چکے ہیں۔ جس میں اپریل مئی کے مہینے میں 6 مرتبہ ووٹنگ ہوئی۔ 1991 میں پہلی بار مئی کے مہینے میں ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس وقت شدید گرمی کی وجہ سے آگرہ میں صرف 45.61 فیصد ووٹنگ ڈالے گئے تھے۔

اس کے بعد سال 1996، 2004، 2009، 2014 اور 2019 میں عام انتخابات شدید گرمی میں ہوئے۔ اس سال ساتویں بار ہے۔ جب اپریل مئی میں عام انتخابات ہو رہے ہیں۔ گرمی کا اثر پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں نظر آیا۔ کیونکہ 19 اپریل کو پہلے مرحلے میں ووٹنگ کا فیصد کم ہوا ہے۔ ایسے میں آنے والے مرحلے اور مئی میں ووٹنگ فیصد کم ہو سکتا ہے۔

گرمی میں ہوئے عام انتخابات کا ووٹنگ پہ اثر

  • 1991 - 45.61%
  • 1996 - 43.31%
  • 2004 - 44.92 %
  • 2009 - 42.1%
  • 2014 - 58.98%
  • 2019 - 59.12 %

سب سے زیادہ جوش و خروش 1977 کے انتخابات میں دیکھا گیا:

ملک میں جب بھی شدید گرمی میں عام انتخابات ہوئے، ووٹنگ کا تناسب کم رہا۔ لیکن، جب بھی عام انتخابات خوشگوار موسم یا کم درجہ حرارت میں ہوئے، ووٹنگ کا فیصد اچھا رہا۔ یعنی جنوری، فروری اور مارچ کے پہلے ہفتے تک جتنے سالوں میں عام انتخابات ہوئے۔ اس میں آگرہ کے لوگ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے نکلے۔ جس کی وجہ سے ووٹنگ کا فیصد بہتر رہا۔ اب تک کا سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ 1977 میں 65.75 فیصد تھا۔

آگرہ میں ووٹنگ کا گراف کیسا رہا:

آگرہ میں 16 مارچ 1977 کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اسی طرح 1962 میں جب آگرہ میں فروری میں ووٹ ڈالے گئے تو ٹرن آؤٹ 63.64 فیصد تھا۔ اس سے پہلے 1957 میں جب آگرہ میں 25 فروری کو ووٹنگ ہوئی تھی تو وہاں 56.33 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اب تک 17 لوک سبھا انتخابات میں سب سے کم ٹرن آؤٹ 1989 میں ہوا ہے۔ جب آگرہ لوک سبھا سیٹ کے لیے صرف 42.89 فیصد ووٹ پڑے تھے۔

ملک میں درجہ حرارت اور ووٹنگ کا گراف۔

سال ۔ ماہ ۔ درجہ حرارت ۔ ووٹنگ فیصد

1952 - جنوری - 24 ڈگری - 45.7 فیصد

1957- فروری، مارچ - 26 - 47.7 فیصد

1962 - فروری ماہ - 26 - 44.7 فیصد

1967 - فروری ماہ - 27 - 61 فیصد

1971 - مارچ ماہ - 30 - 55.3 فیصد

1977 - مارچ ماہ - 31 - 60.5 فیصد

1980 - جنوری ماہ- 24 - 56.9 فیصد

1984 - دسمبر ماہ - 25 - 64 فیصد

1989- نومبر ماہ - 28 - 62 فیصد

1991 - مئی سے جون - 33 - 56.97 فیصد

1996 - اپریل تا مئی - 33 - 57.9 فیصد

1998 - فروری ماہ - 26 - 62 فیصد

1999 - ستمبر تا اکتوبر-31- 60 فیصد

2004 - اپریل تا مئی - 33 - 58.7 فیصد

2009 - اپریل تا مئی - 34 - 58.2 فیصد

2014 - اپریل تا مئی - 33 - 66.4 فیصد

2019 - اپریل تا مئی - 35 - 67.4 فیصد

( نوٹ۔ درجہ حرارت ڈگری سینٹی گریڈ میں دیا گیا ہے).

یہ بھی پڑھیں:

آگرہ: اس سال اپریل کے مہینے میں پارہ 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔ ملک میں لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 19 اپریل کو ہوئی تھی۔ جس میں ہر سیٹ پر ووٹنگ میں کم از کم 10 فیصد کمی دیکھی گئی۔

اب دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 26 اپریل کو ہے۔ اس میں بھی درجہ حرارت بڑھنے سے ووٹنگ فیصد متاثر ہو سکتی ہے۔ تاج شہر آگرہ کی بات کریں تو تیسرے مرحلے میں 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ محکمہ موسمیات نے مئی کے پہلے ہفتے میں آسمان سے آگ برسنے کی پیشن گوئی کی ہے۔

بڑھتے موسم کی وجہ سے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما اور امیدوار پریشان ہیں۔ کیونکہ 19 اپریل کو پہلے مرحلے میں ووٹنگ کا فیصد کم تھا۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ فیصد کے بارے میں سی ایم یوگی نے آگرہ کے لوگوں سے پہلے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی تھی۔

ملک میں ہونے والے 17ویں عام انتخابات میں ووٹنگ کی فیصد سے پتہ چلتا ہے کہ جن سالوں میں عام انتخابات خوشگوار موسم یا سردیوں میں ہوئے، ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹرز اچھی خاصی تعداد میں پولنگ اسٹیشن پہنچے۔ جس کی وجہ سے ووٹنگ کا فیصد زیادہ رہا۔ جب اپریل سے مئی تک عام انتخابات ہوئے تو ووٹر شدید گرمی میں پولنگ بوتھ تک پہنچنے کے لیے گھروں سے کم ہی نکلے۔ جس کی وجہ سے ووٹنگ کا تناسب کم رہا۔

ملک میں لوک سبھا انتخابات 2024 کے پہلے مرحلے میں جس طرح ووٹنگ کا فیصد کم رہا ہے، اس سے ہر سیاسی پارٹی کے لیڈروں کے ماتھے پر پریشانی کی لکیریں ہیں۔ مغربی اتر پردیش میں پہلے مرحلے میں کم ووٹنگ کی وجہ سے سیاسی پارٹیوں کے سامنے بڑا چیلنج کھڑا ہو گیا ہے۔

اسی لیے جب سی ایم یوگی پیر کو آگرہ آئے تو انہوں نے عوام سے 100 فیصد ووٹ دینے کی اپیل کی۔ سی ایم یوگی نے پارٹی عہدیداروں سے ووٹروں کو ان کے گھروں سے پولنگ بوتھ تک لے جانے کا کام کرنے کی اپیل کی ہے۔

ملک میں 1952 سے اب تک 17 بار عام انتخابات ہو چکے ہیں۔ جس میں اپریل مئی کے مہینے میں 6 مرتبہ ووٹنگ ہوئی۔ 1991 میں پہلی بار مئی کے مہینے میں ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس وقت شدید گرمی کی وجہ سے آگرہ میں صرف 45.61 فیصد ووٹنگ ڈالے گئے تھے۔

اس کے بعد سال 1996، 2004، 2009، 2014 اور 2019 میں عام انتخابات شدید گرمی میں ہوئے۔ اس سال ساتویں بار ہے۔ جب اپریل مئی میں عام انتخابات ہو رہے ہیں۔ گرمی کا اثر پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں نظر آیا۔ کیونکہ 19 اپریل کو پہلے مرحلے میں ووٹنگ کا فیصد کم ہوا ہے۔ ایسے میں آنے والے مرحلے اور مئی میں ووٹنگ فیصد کم ہو سکتا ہے۔

گرمی میں ہوئے عام انتخابات کا ووٹنگ پہ اثر

  • 1991 - 45.61%
  • 1996 - 43.31%
  • 2004 - 44.92 %
  • 2009 - 42.1%
  • 2014 - 58.98%
  • 2019 - 59.12 %

سب سے زیادہ جوش و خروش 1977 کے انتخابات میں دیکھا گیا:

ملک میں جب بھی شدید گرمی میں عام انتخابات ہوئے، ووٹنگ کا تناسب کم رہا۔ لیکن، جب بھی عام انتخابات خوشگوار موسم یا کم درجہ حرارت میں ہوئے، ووٹنگ کا فیصد اچھا رہا۔ یعنی جنوری، فروری اور مارچ کے پہلے ہفتے تک جتنے سالوں میں عام انتخابات ہوئے۔ اس میں آگرہ کے لوگ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے نکلے۔ جس کی وجہ سے ووٹنگ کا فیصد بہتر رہا۔ اب تک کا سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ 1977 میں 65.75 فیصد تھا۔

آگرہ میں ووٹنگ کا گراف کیسا رہا:

آگرہ میں 16 مارچ 1977 کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اسی طرح 1962 میں جب آگرہ میں فروری میں ووٹ ڈالے گئے تو ٹرن آؤٹ 63.64 فیصد تھا۔ اس سے پہلے 1957 میں جب آگرہ میں 25 فروری کو ووٹنگ ہوئی تھی تو وہاں 56.33 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اب تک 17 لوک سبھا انتخابات میں سب سے کم ٹرن آؤٹ 1989 میں ہوا ہے۔ جب آگرہ لوک سبھا سیٹ کے لیے صرف 42.89 فیصد ووٹ پڑے تھے۔

ملک میں درجہ حرارت اور ووٹنگ کا گراف۔

سال ۔ ماہ ۔ درجہ حرارت ۔ ووٹنگ فیصد

1952 - جنوری - 24 ڈگری - 45.7 فیصد

1957- فروری، مارچ - 26 - 47.7 فیصد

1962 - فروری ماہ - 26 - 44.7 فیصد

1967 - فروری ماہ - 27 - 61 فیصد

1971 - مارچ ماہ - 30 - 55.3 فیصد

1977 - مارچ ماہ - 31 - 60.5 فیصد

1980 - جنوری ماہ- 24 - 56.9 فیصد

1984 - دسمبر ماہ - 25 - 64 فیصد

1989- نومبر ماہ - 28 - 62 فیصد

1991 - مئی سے جون - 33 - 56.97 فیصد

1996 - اپریل تا مئی - 33 - 57.9 فیصد

1998 - فروری ماہ - 26 - 62 فیصد

1999 - ستمبر تا اکتوبر-31- 60 فیصد

2004 - اپریل تا مئی - 33 - 58.7 فیصد

2009 - اپریل تا مئی - 34 - 58.2 فیصد

2014 - اپریل تا مئی - 33 - 66.4 فیصد

2019 - اپریل تا مئی - 35 - 67.4 فیصد

( نوٹ۔ درجہ حرارت ڈگری سینٹی گریڈ میں دیا گیا ہے).

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.