کلکتہ: لوک سبھا انتخابات میں بشیرہاٹ جہاں سندیش کھالی واقع ہے سے امیدوار کے انتخاب میں بی جے پی نے حیرت انگیز طور پر سندیش کھالی میں خواتین پر مظالم کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والی ریکھا پاترا کو امیدوار بنایا ہے۔
امیدوار کے طور پر نام کا اعلان کے 48 گھنٹے کے اندر ریکھا کو وزیر اعظم نریندر مودی کا فون آیا اور اس فون پر مودی نے ریکھا کو شکتی سوروپا کہہ کر مخاطب کیا۔
بی جے پی ذرائع کے مطابق ریکھا جن کا کوئی سیاسی تجربہ نہیں ہے، اس وقت کلکتہ میں ہیں۔ منگل کو سالٹ لیک میں بی جے پی کے دفتر میں بیٹھ کر ریاستی لیڈروں نے فیصلہ کیا کہ بشیرہاٹ میں کیسے لڑنا ہے۔
اسی دوران منگل کی شام ریکھا کو مودی کا فون آیا۔ دونوں کے درمیان کافی دیر تک گفتگو ہوئی۔ اس گفتگو کے دوران مودی نے ریکھا کو دیوی شکتی کا مجسمہ کہا۔ شکتی سوروپا کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے انتخابی تیاری سے متعلق سوالات کئے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ سندیش کھالی میں کیا ہوا؟ اس کے جواب میں ریکھا نے مودی سے کہا، ’’صرف سندیش کھالی میں ہی نہیں، بلکہ پورے بشیرہاٹ میں ماؤں اور بہنوں پر تشدد کیا گیا ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ریکھا نے وزیر اعظم سے شکایت کی تھی کہ گزشتہ اسمبلی اور پنچایت انتخابات میں سندیش کھالی میں عام لوگ ووٹ نہیں دے سکے تھے۔ انہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ اس بار ہر کوئی ووٹ ڈالنے کے قابل ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ خوش ہیں کیونکہ وزیر اعظم سندیش کھالی پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ریکھا کو بی جے پی کی طرف سے نامزد کیے جانے کے بعد سندیش کھائی میں ہی ان کے خلاف پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ وزیراعظم مودی نے بھی اس سے متعلق سوال کیا کہ جواب میں ریکھا نے کہا، ’’کچھ خواتین نے ترنمول کانگریس کے دباؤ میں ایسا کیا، لیکن اب وہ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے مجھے ویڈیو کال کرکے بتایا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے بعد وہ ایسا نہیں کریں گی۔ انہوں نے معافی بھی مانگی، لیکن میری ان سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔ میں تمام ماؤں بہنوں کی عزت کے تحفظ کے لیے لڑوں گی۔
ریکھا نے مودی سے صرف ہندی میں بات کی۔ اس نے کہاکہ میرے شوہر بھی تمل ناڈو میں کام کرتے ہیں۔ میں کچھ ایسا چاہتی ہوں کہ ہر کوئی ریاست سے کام لے۔ میں کام کروں گی تاکہ کسی کو باہر نہ جانا پڑے۔
وہ اس تحریک میں کیسے آئیں؟ مودی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’تحریک مقامی ماؤں اور بہنوں کے تعاون سے ہی ممکن ہوئی‘‘۔ میں آنے والے دنوں میں بھی سب کے تعاون اور سب کے ساتھ تحریک میں شامل ہونا چاہتی ہوں۔
ریکھا تھوڑی جذباتی ہوگئیں جب مودی نے انہیں شکتی سوروپا کہہ کر مخاطب کیا۔ میں آپ کی آشیرواد سے آپ کی چھوٹی بچی کے طور پر کام کرنا چاہتی ہوں۔
بی جے پی ذرائع کے مطابق ریکھا سے کہا گیا تھا کہ وہ بشیرہاٹ جیتنے کے لیے سب کے ساتھ لڑیں۔ ریاست کا حال بھی جاننا چاہتے ہیں۔ ریکھا نے کہا، ’’بنگال میں ووٹ ڈالنے کی آزادی نہیں ہے۔ خاص طور پر سندیش کھالی میں ماؤں بہنوں پر تشدد کے علاوہ مردوں پر حملے بھی ہو رہے ہیں۔ مارا پیٹا گیا، لیکن وہ بھی میرے بھائی ہیں۔ میں ان کے تحفظ کے لیے بھی لڑوں گی۔‘ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کی پانچوی فہرست جاری، کنگنا رناوت کو منڈی سیٹ سے ٹکٹ