ETV Bharat / bharat

کباب اور ٹنڈے کباب کی ایجاد کیسے ہوئی، آئیے جانتے ہیں - kebabs

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 13, 2024, 3:40 PM IST

لکھنو کے شاہی طباخوں نے جن لذیذ کبابوں کا ایجاد کیا تھا, وہ آج نہ صرف مقبول ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کرچکے ہیں۔

لکھنو کے کباب
لکھنو کے کباب (ETV BHARAT)
کباب اور ٹنڈے کباب کی ایجاد کیسے ہوئی،آئیے جانتے ہیں۔ (ETV BHARAT)

لکھنؤ: اترپردیش کے لکھنؤ کے مشہور کبابوں میں کاکوری کباب، ٹنڈے کبابی، بوٹی کباب، گلاوٹی کباب، سیک کباب، شاہی کباب، پسندا کباب سمیت درجنوں کباب لوگوں کے دلوں پر راج کررہے ہیں جس کا ذائقہ چکھنے کے لیے دور دراز علاقے سے لوگ لکھنو کا رخ کرتے ہیں۔

ٹنڈے کبابی کے مالک ابوبکر بتاتے ہیں کہ اکبری گیٹ پر 115 برس قدیم ٹنڈے کباب آج بھی پورے ملک میں منفرد پہچان کا حامل ہے۔ ٹنڈے کبابی کی تاریخ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ حاجی کا خاندان بھوپال میں رہتا تھا، جہاں نوابوں کے لیے مختلف قسم کے لذیذ کھانا بنایا جاتا تھا۔ کباب کی ایجاد نوابوں کے دور میں بطور مجبوری ہوئی تھی، نواب کھانے کے انتہائی شوقین ہوا کرتے تھے لیکن عمر کے ساتھ ان کے دانت گرگئے تھے، اس لئے ان کو کھانے میں پریشانی ہوتی تھی۔

ماہر طباخوں نے اس کی ایک ترکیب نکالی، جس کے تحت وہ گوشت کو کوٹ لیا کرتے تھے تاہم اسے لذیذ اور مقوی بنانے کےلیے اس میں مختلف قسم کے مصالحہ جات بھی ڈالے جاتے تھے۔ اس طرح کباب وجود میں آیا۔ جب حاجی خاندان لکھنو آیا تو اکبری گیٹ علاقہ میں ایک دکان کھولی گئی جہاں پر کباب بنائے جاتے تھے۔ رفتہ رفتہ اس کباب کو پورے شہر میں شہرت حاصل ہوگئی۔

ابوبکر بتاتے ہیں کہ ان کے پردادا مراد علی نے 1905 میں لکھنؤ کے اکبری گیٹ علاقہ میں ایک چھوٹی سی دکان کھولی اور وہ اپنے والد کے ساتھ یہاں بیٹھا کرتے تھے جبکہ اطراف و اکناف کے لوگ یہاں کباب کھانے آیا کرتے تھے۔
مزید پڑھیں:انٹرنیشنل کباب ڈے، کیا آپ جانتے ہیں کباب کی شروعات کب اور کہاں سے ہوئی؟ - World Kebab Day

انہوں نے بتایا کہ پردادا مراد علی کو پتنگ بازی کا کافی شوق تھا اور پتنگ بازی کے دوران ایک حادثہ پیش آیا جس میں ان کا ہاتھ شدید طور پر زخمی ہوگیا تاہم علاج کے دوران ہاتھ کو کاٹنا پڑا۔ جس کے بعد انہیں ٹنڈے کے نام سے پکارا جانے لگا اور ان کی دکان ٹنڈے کے نام سے معروف ہوئی، اور ان کے کباب، ٹنڈے کباب کے نام سے مشہور ہوگئے۔ ابوبکر نےکباب سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ اس میں ایک سو سے زائد مصالحہ جات ملائے جاتے ہیں ،جو کہ خفیہ ہیں انہیں صرف ہمارے خاندان کے لوگ ہی جانتے ہیں۔

کباب اور ٹنڈے کباب کی ایجاد کیسے ہوئی،آئیے جانتے ہیں۔ (ETV BHARAT)

لکھنؤ: اترپردیش کے لکھنؤ کے مشہور کبابوں میں کاکوری کباب، ٹنڈے کبابی، بوٹی کباب، گلاوٹی کباب، سیک کباب، شاہی کباب، پسندا کباب سمیت درجنوں کباب لوگوں کے دلوں پر راج کررہے ہیں جس کا ذائقہ چکھنے کے لیے دور دراز علاقے سے لوگ لکھنو کا رخ کرتے ہیں۔

ٹنڈے کبابی کے مالک ابوبکر بتاتے ہیں کہ اکبری گیٹ پر 115 برس قدیم ٹنڈے کباب آج بھی پورے ملک میں منفرد پہچان کا حامل ہے۔ ٹنڈے کبابی کی تاریخ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ حاجی کا خاندان بھوپال میں رہتا تھا، جہاں نوابوں کے لیے مختلف قسم کے لذیذ کھانا بنایا جاتا تھا۔ کباب کی ایجاد نوابوں کے دور میں بطور مجبوری ہوئی تھی، نواب کھانے کے انتہائی شوقین ہوا کرتے تھے لیکن عمر کے ساتھ ان کے دانت گرگئے تھے، اس لئے ان کو کھانے میں پریشانی ہوتی تھی۔

ماہر طباخوں نے اس کی ایک ترکیب نکالی، جس کے تحت وہ گوشت کو کوٹ لیا کرتے تھے تاہم اسے لذیذ اور مقوی بنانے کےلیے اس میں مختلف قسم کے مصالحہ جات بھی ڈالے جاتے تھے۔ اس طرح کباب وجود میں آیا۔ جب حاجی خاندان لکھنو آیا تو اکبری گیٹ علاقہ میں ایک دکان کھولی گئی جہاں پر کباب بنائے جاتے تھے۔ رفتہ رفتہ اس کباب کو پورے شہر میں شہرت حاصل ہوگئی۔

ابوبکر بتاتے ہیں کہ ان کے پردادا مراد علی نے 1905 میں لکھنؤ کے اکبری گیٹ علاقہ میں ایک چھوٹی سی دکان کھولی اور وہ اپنے والد کے ساتھ یہاں بیٹھا کرتے تھے جبکہ اطراف و اکناف کے لوگ یہاں کباب کھانے آیا کرتے تھے۔
مزید پڑھیں:انٹرنیشنل کباب ڈے، کیا آپ جانتے ہیں کباب کی شروعات کب اور کہاں سے ہوئی؟ - World Kebab Day

انہوں نے بتایا کہ پردادا مراد علی کو پتنگ بازی کا کافی شوق تھا اور پتنگ بازی کے دوران ایک حادثہ پیش آیا جس میں ان کا ہاتھ شدید طور پر زخمی ہوگیا تاہم علاج کے دوران ہاتھ کو کاٹنا پڑا۔ جس کے بعد انہیں ٹنڈے کے نام سے پکارا جانے لگا اور ان کی دکان ٹنڈے کے نام سے معروف ہوئی، اور ان کے کباب، ٹنڈے کباب کے نام سے مشہور ہوگئے۔ ابوبکر نےکباب سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ اس میں ایک سو سے زائد مصالحہ جات ملائے جاتے ہیں ،جو کہ خفیہ ہیں انہیں صرف ہمارے خاندان کے لوگ ہی جانتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.