نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اگنی ویر اسکیم کو ملک کی سرحدود اور نوجوانوں کے ساتھ کھیلنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے لاکھوں نوجوانوں کے خوابوں کو چکنا چور کردیا ہے، اس لئے اس اسکیم کو فوری طور پر ختم کیا جانا چاہئے۔
کھڑگے نے صدر جمہوریہ کو تحریر کردہ خط میں کہا ’’آپ ہندوستانی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں اور یہ بات آپ کے علم میں لانا انتہائی ضروری ہے کہ فوج میں شامل ہونے کے خواہشمند تقریباً دو لاکھ نوجوانوں کا مستقبل حکومت کی اگنی ویر اسکیم سے تاریک ہو گیا ہے۔ حال ہی میں مجھے ان نوجوانوں اور خواتین سے ملنے کا موقع ملا جو اس اسکیم سے متاثر ہوئے تھے اور فوج میں خدمات انجام دینے کے لیے منتخب ہوئے تھے لیکن حکومت نے یہ اسکیم لا کر ان کے ملک کی خدمت کے خواب چکنا چور کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ مجھے بتایا گیا کہ 2019 سے 2022 کے درمیان فوج، بحری فوج اور فضائیہ کے لیے تقریباً دو لاکھ نوجوانوں کو بھرتی کے ایک طویل امتحانی عمل کے بعد منتخب کیا گیا تھا اور وہ جوائننگ لیٹر کا انتظار کر رہے تھے، لیکن اس دوران حکومت نے اس بھرتی کو ختم کرکے اگنی پتھ اسکیم کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا جس نے ان بچوں کے خواب چکنا چور کر دیے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ کئی سابق اعلیٰ فوجی افسران بھی اس اسکیم کو مضحکہ خیز قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ فوجیوں کا متوازی کیڈر بنانا فوجیوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ زیادہ تر اگنی ویروں کو چار سال کی سروس کے بعد مرحلہ وار فوج سے نکال دیا جائے گا۔ اس اصول سے سماجی سطح پر بھی عدم استحکام کا ماحول پیدا ہوگا۔
محترمہ مرمو کو لکھے خط میں انہوں نے کہا ’’آپ کو لکھنے کا میرا بنیادی مقصد ان لاکھوں نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو سامنے لانا ہے جن کے خواب حکومت نے چکنا چور کر دیے ہیں۔ حکومت نے 50 لاکھ درخواست دہندگان میں سے ہر ایک کو 7250 روپے جمع کروا کر ان نوجوانوں سے 2125 کروڑ روپے کی خطیر رقم لی ہے۔ میں آپ سے ملک کے نوجوانوں کو اس طرح کی تکلیف سے متاثر نہ ہونے سے روکنے اور ان کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کی اپیل کرتا ہوں۔‘‘
یو این آئی۔
کھڑگے نے اگنی ویر اسکیم کے تعلق سے صدر جمہوریہ کو لکھا خط
Kharge wrote a letter to the President کانگریس صدر نے کہا کہ کئی سابق اعلیٰ فوجی افسران بھی اس اسکیم کو مضحکہ خیز قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ فوجیوں کا متوازی کیڈر بنانا فوجیوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ زیادہ تر اگنی ویروں کو چار سال کی سروس کے بعد مرحلہ وار فوج سے نکال دیا جائے گا۔ اس اصول سے سماجی سطح پر بھی عدم استحکام کا ماحول پیدا ہوگا۔
Published : Feb 26, 2024, 6:45 PM IST
نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اگنی ویر اسکیم کو ملک کی سرحدود اور نوجوانوں کے ساتھ کھیلنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے لاکھوں نوجوانوں کے خوابوں کو چکنا چور کردیا ہے، اس لئے اس اسکیم کو فوری طور پر ختم کیا جانا چاہئے۔
کھڑگے نے صدر جمہوریہ کو تحریر کردہ خط میں کہا ’’آپ ہندوستانی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں اور یہ بات آپ کے علم میں لانا انتہائی ضروری ہے کہ فوج میں شامل ہونے کے خواہشمند تقریباً دو لاکھ نوجوانوں کا مستقبل حکومت کی اگنی ویر اسکیم سے تاریک ہو گیا ہے۔ حال ہی میں مجھے ان نوجوانوں اور خواتین سے ملنے کا موقع ملا جو اس اسکیم سے متاثر ہوئے تھے اور فوج میں خدمات انجام دینے کے لیے منتخب ہوئے تھے لیکن حکومت نے یہ اسکیم لا کر ان کے ملک کی خدمت کے خواب چکنا چور کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ مجھے بتایا گیا کہ 2019 سے 2022 کے درمیان فوج، بحری فوج اور فضائیہ کے لیے تقریباً دو لاکھ نوجوانوں کو بھرتی کے ایک طویل امتحانی عمل کے بعد منتخب کیا گیا تھا اور وہ جوائننگ لیٹر کا انتظار کر رہے تھے، لیکن اس دوران حکومت نے اس بھرتی کو ختم کرکے اگنی پتھ اسکیم کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا جس نے ان بچوں کے خواب چکنا چور کر دیے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ کئی سابق اعلیٰ فوجی افسران بھی اس اسکیم کو مضحکہ خیز قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ فوجیوں کا متوازی کیڈر بنانا فوجیوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ زیادہ تر اگنی ویروں کو چار سال کی سروس کے بعد مرحلہ وار فوج سے نکال دیا جائے گا۔ اس اصول سے سماجی سطح پر بھی عدم استحکام کا ماحول پیدا ہوگا۔
محترمہ مرمو کو لکھے خط میں انہوں نے کہا ’’آپ کو لکھنے کا میرا بنیادی مقصد ان لاکھوں نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو سامنے لانا ہے جن کے خواب حکومت نے چکنا چور کر دیے ہیں۔ حکومت نے 50 لاکھ درخواست دہندگان میں سے ہر ایک کو 7250 روپے جمع کروا کر ان نوجوانوں سے 2125 کروڑ روپے کی خطیر رقم لی ہے۔ میں آپ سے ملک کے نوجوانوں کو اس طرح کی تکلیف سے متاثر نہ ہونے سے روکنے اور ان کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانے کی اپیل کرتا ہوں۔‘‘
یو این آئی۔