ETV Bharat / bharat

حکومت کی بدانتظامی سے مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے: کانگریس - مہنگائی

Shashi Tharoor تھرور نے کہا کہ ملک کی حالت ایسی ہے کہ لوگ ملک چھوڑ کر جانے لگے ہیں۔ وزیر خارجہ نے ایوان میں بتایا کہ 16 لاکھ ہندوستانیوں نے ملک کی شہریت چھوڑ دی ہے۔

تھرور
تھرور
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 7, 2024, 7:26 PM IST

نئی دہلی: کانگریس کے ششی تھرور نے بدھ کو لوک سبھا میں کہا کہ حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے لوگوں کی آمدنی کم ہو رہی ہے اور مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔

ایوان میں سال 2024-25 کے عبوری بجٹ کی تجاویز پر بحث کا آغاز کرتے ہوئےمسٹر تھرور نے کہا کہ نوٹ بندی اور کورونا بحران کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کی ملازمتیں چلی گئیں اور وہ اب بھی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ بے روزگاری کی شرح اس وقت 45 سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں مزدوروں کو جن مسائل کا سامنا کرنا پڑا انہیں کوئی نہیں بھولا ہے ۔

کانگریس کے لیڈر نے دعویٰ کیا کہ متوسط ​​طبقے اور گاوں کے لوگوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ 25 کروڑ لوگ غریبی سے باہر نکل آئے ہیں لیکن اس کی تائید کے لیے کسی قومی سروے کا حوالہ نہیں دیا جا رہا ہے۔

تھرور نے کہا کہ ملک کی حالت ایسی ہے کہ لوگ ملک چھوڑ کر جانے لگے ہیں۔ وزیر خارجہ نے ایوان میں بتایا کہ 16 لاکھ ہندوستانیوں نے ملک کی شہریت چھوڑ دی ہے۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ ترقی کی بڑی بڑی باتیں کی جا رہی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) جیسے اداروں کے لیے صرف زمین الاٹ کی گئی ہے۔ کچھ نئے ایمس میں بنیادی سہولتیں نہیں ہیں، کچھ میں اساتذہ نہیں ہیں یا دیگر کمیاں ہیں۔ اجولا اسکیم کے تحت گیس کنکشن لینے والے خاندانوں کی ایک بڑی تعداد اپنے گیس سلنڈر کو دوبارہ بھرنے کے قابل نہیں ہے۔ منریگا اسکیم کے تحت کام کے خواہاں لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

تھرور نے کہا کہ خواتین کی ترقی کی باتیں تو بہت ہوتی ہیں لیکن محکمہ خواتین و اطفال کے بجٹ میں کمی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی بڑی باتیں تو کہی جا رہی ہیں، مگر اس کے برعکس زمین پر بہت کم کام کیا جارہا ہے۔

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس کے ششی تھرور نے بدھ کو لوک سبھا میں کہا کہ حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے لوگوں کی آمدنی کم ہو رہی ہے اور مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔

ایوان میں سال 2024-25 کے عبوری بجٹ کی تجاویز پر بحث کا آغاز کرتے ہوئےمسٹر تھرور نے کہا کہ نوٹ بندی اور کورونا بحران کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کی ملازمتیں چلی گئیں اور وہ اب بھی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ بے روزگاری کی شرح اس وقت 45 سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں مزدوروں کو جن مسائل کا سامنا کرنا پڑا انہیں کوئی نہیں بھولا ہے ۔

کانگریس کے لیڈر نے دعویٰ کیا کہ متوسط ​​طبقے اور گاوں کے لوگوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔ حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ 25 کروڑ لوگ غریبی سے باہر نکل آئے ہیں لیکن اس کی تائید کے لیے کسی قومی سروے کا حوالہ نہیں دیا جا رہا ہے۔

تھرور نے کہا کہ ملک کی حالت ایسی ہے کہ لوگ ملک چھوڑ کر جانے لگے ہیں۔ وزیر خارجہ نے ایوان میں بتایا کہ 16 لاکھ ہندوستانیوں نے ملک کی شہریت چھوڑ دی ہے۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ ترقی کی بڑی بڑی باتیں کی جا رہی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) جیسے اداروں کے لیے صرف زمین الاٹ کی گئی ہے۔ کچھ نئے ایمس میں بنیادی سہولتیں نہیں ہیں، کچھ میں اساتذہ نہیں ہیں یا دیگر کمیاں ہیں۔ اجولا اسکیم کے تحت گیس کنکشن لینے والے خاندانوں کی ایک بڑی تعداد اپنے گیس سلنڈر کو دوبارہ بھرنے کے قابل نہیں ہے۔ منریگا اسکیم کے تحت کام کے خواہاں لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

تھرور نے کہا کہ خواتین کی ترقی کی باتیں تو بہت ہوتی ہیں لیکن محکمہ خواتین و اطفال کے بجٹ میں کمی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی بڑی باتیں تو کہی جا رہی ہیں، مگر اس کے برعکس زمین پر بہت کم کام کیا جارہا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.