ETV Bharat / bharat

پی ایم مودی کو بنگال سے زیادہ سیٹیں ملنے کی امید، کشمیر میں ووٹنگ فیصد میں اضافہ پر جتائی خوشی - PM MODI INTERVIEW - PM MODI INTERVIEW

پی ایم مودی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس بار لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کو مغربی بنگال میں سب سے زیادہ کامیابی مل رہی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو دیے ایک انٹرویو میں پی ایم مودی نے کشمیر میں گزشتہ 40 سال کے ووٹنک فیصد کا ریکارڈ ٹوٹنے کو خوش آئند قرار دیا۔

پی ایم مودی کو بنگال سے زیادہ سیٹیں ملنے کی امید، کشمیر میں ووٹنگ فیصد میں اضافہ پر جتائی خوشی
پی ایم مودی کو بنگال سے زیادہ سیٹیں ملنے کی امید، کشمیر میں ووٹنگ فیصد میں اضافہ پر جتائی خوشی (تصویر: اے این آئی)
author img

By ANI

Published : May 28, 2024, 11:49 AM IST

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے سے قبل اے این آئی کو انٹرویو دیا۔ اس دوران پی ایم مودی نے کئی سوالات کے جواب دیے۔ وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ، اس انتخابات میں بی جے پی کو مغربی بنگال سے سب سے زیادہ سیٹیں ملنے جا رہی ہیں۔

  • ٹی ایم سی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے: پی ایم مودی

وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ٹی ایم سی بنگال انتخابات میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ اس بار بی جے پی بھارت میں اپنی بہترین کارکردگی مغربی بنگال میں دینے جا رہی ہے۔ مغربی بنگال میں بی جے پی کو سب سے زیادہ کامیابی مل رہی ہے۔

  • 'بنگال میں فراڈ ہو رہا تھا'

مغربی بنگال کے مسلمانوں کے 77 ذاتوں کو پسماندہ طبقے کی فہرست میں شامل کرنے کے کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر پی ایم مودی نے کہا کہ جب (کلکتہ) ہائی کورٹ کے فیصلے سے یہ واضح ہوا کہ یہاں اتنا بڑا فراڈ ہو رہا ہے۔ اس سے بھی بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ اب وہ (اپوزیشن) بھی ووٹ بینک کی سیاست کے لیے عدلیہ کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ یہ صورت حال کسی صورت قابل قبول نہیں ہو سکتی۔

  • دفعہ 370 کی منسوخی پر پی ایم نے کہا:

آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے اپنے فیصلے پر پی ایم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ "آرٹیکل 370 صرف 4-5 خاندانوں کا ایجنڈا تھا، یہ نہ تو کشمیر کے لوگوں کا ایجنڈا تھا اور نہ ہی ملک کے لوگوں کا ایجنڈا، ان کے فائدے کے لیے، انہوں نے 370 کی ایسی دیوار بنائی تھی اور کہا کرتے تھے کہ 370 کو ہٹا دیا جائے گا تو آگ لگ جائے گی۔ آج یہ سچ ہو گیا ہے کہ 370 کو ہٹانے کے بعد زیادہ اتحاد کا احساس ہوتا ہے۔ اس کا سیدھا نتیجہ انتخابات، سیاحت پر بھی نظر آ رہا ہے۔‘‘

  • کشمیر میں ووٹنگ فیصد کا ریکارڈ ٹوٹ گیا: پی ایم مودی

کشمیر میں زیادہ پولنگ فیصد پر، پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ، "سب سے پہلے، میں ہمارے ملک کے نظام انصاف کو سلام کرتا ہوں، اگر حکومت کوئی کام کرنا چاہتی ہے، تو اس کے پاس اس کام کے لیے ایک ڈیزائن، حکمت عملی ہے۔ اس طرح کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اس حکمت عملی کے تحت کام کرنا پڑتا تھا۔ اس کے لیے کچھ وقت کے لیے وہاں انٹرنیٹ بند کرنا پڑا، کچھ این جی او عدالت میں گئے اور یہ ایک بڑا مسئلہ بن گیا لیکن آج وہاں کے بچے بڑے فخر سے کہتے ہیں۔ وہاں انٹرنیٹ پچھلے 5 سالوں سے بند نہیں کیا گیا اور ہمیں پچھلے 5 سالوں سے تمام سہولیات مل رہی ہیں، کچھ دنوں تک کچھ تکلیف تھی، لیکن یہ ایک اچھے مقصد کے لیے تھا۔۔ اسے بچانا بہت ضروری ہے۔ دوسری بات یہ کہ جب وہاں عام آدمی ووٹ دیتا ہے تو صرف کسی کو جیتنا نہیں ہوتا، ووٹ دینے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ووٹر ہندوستان کے آئین کو قبول کرتا ہے اور ہندوستان کی پوری روح کے تئیں اپنی لگن کا اظہار کرتا ہے۔ 40 سال کا ووٹنگ کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، یہ میرے لیے انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ کشمیر سے میرے بھائی اور بہنیں بڑے جوش و خروش کے ساتھ ووٹ ڈالنے کے لیے آگے آئے۔ ووٹ دے کر انہوں نے دنیا اور ان لوگوں کو پیغام دیا ہے جو پہلے شکوک و شبہات میں مبتلا تھے۔

  • اڈیشہ کی قسمت بدلنے والی ہے: پی ایم مودی

اوڈیشہ کے بارے میں پی ایم مودی نے کہا کہ، 'اڈیشہ کی تقدیر بدلنے والی ہے، حکومت بدل رہی ہے۔ میں نے کہا ہے کہ موجودہ اوڈیشہ حکومت 4 جون کو مستعفی ہونے جا رہی ہے اور بی جے پی کے وزیر اعلیٰ 10 جون کو حلف لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے سے قبل اے این آئی کو انٹرویو دیا۔ اس دوران پی ایم مودی نے کئی سوالات کے جواب دیے۔ وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ، اس انتخابات میں بی جے پی کو مغربی بنگال سے سب سے زیادہ سیٹیں ملنے جا رہی ہیں۔

  • ٹی ایم سی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے: پی ایم مودی

وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ٹی ایم سی بنگال انتخابات میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ اس بار بی جے پی بھارت میں اپنی بہترین کارکردگی مغربی بنگال میں دینے جا رہی ہے۔ مغربی بنگال میں بی جے پی کو سب سے زیادہ کامیابی مل رہی ہے۔

  • 'بنگال میں فراڈ ہو رہا تھا'

مغربی بنگال کے مسلمانوں کے 77 ذاتوں کو پسماندہ طبقے کی فہرست میں شامل کرنے کے کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر پی ایم مودی نے کہا کہ جب (کلکتہ) ہائی کورٹ کے فیصلے سے یہ واضح ہوا کہ یہاں اتنا بڑا فراڈ ہو رہا ہے۔ اس سے بھی بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ اب وہ (اپوزیشن) بھی ووٹ بینک کی سیاست کے لیے عدلیہ کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ یہ صورت حال کسی صورت قابل قبول نہیں ہو سکتی۔

  • دفعہ 370 کی منسوخی پر پی ایم نے کہا:

آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے اپنے فیصلے پر پی ایم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ "آرٹیکل 370 صرف 4-5 خاندانوں کا ایجنڈا تھا، یہ نہ تو کشمیر کے لوگوں کا ایجنڈا تھا اور نہ ہی ملک کے لوگوں کا ایجنڈا، ان کے فائدے کے لیے، انہوں نے 370 کی ایسی دیوار بنائی تھی اور کہا کرتے تھے کہ 370 کو ہٹا دیا جائے گا تو آگ لگ جائے گی۔ آج یہ سچ ہو گیا ہے کہ 370 کو ہٹانے کے بعد زیادہ اتحاد کا احساس ہوتا ہے۔ اس کا سیدھا نتیجہ انتخابات، سیاحت پر بھی نظر آ رہا ہے۔‘‘

  • کشمیر میں ووٹنگ فیصد کا ریکارڈ ٹوٹ گیا: پی ایم مودی

کشمیر میں زیادہ پولنگ فیصد پر، پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ، "سب سے پہلے، میں ہمارے ملک کے نظام انصاف کو سلام کرتا ہوں، اگر حکومت کوئی کام کرنا چاہتی ہے، تو اس کے پاس اس کام کے لیے ایک ڈیزائن، حکمت عملی ہے۔ اس طرح کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اس حکمت عملی کے تحت کام کرنا پڑتا تھا۔ اس کے لیے کچھ وقت کے لیے وہاں انٹرنیٹ بند کرنا پڑا، کچھ این جی او عدالت میں گئے اور یہ ایک بڑا مسئلہ بن گیا لیکن آج وہاں کے بچے بڑے فخر سے کہتے ہیں۔ وہاں انٹرنیٹ پچھلے 5 سالوں سے بند نہیں کیا گیا اور ہمیں پچھلے 5 سالوں سے تمام سہولیات مل رہی ہیں، کچھ دنوں تک کچھ تکلیف تھی، لیکن یہ ایک اچھے مقصد کے لیے تھا۔۔ اسے بچانا بہت ضروری ہے۔ دوسری بات یہ کہ جب وہاں عام آدمی ووٹ دیتا ہے تو صرف کسی کو جیتنا نہیں ہوتا، ووٹ دینے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ووٹر ہندوستان کے آئین کو قبول کرتا ہے اور ہندوستان کی پوری روح کے تئیں اپنی لگن کا اظہار کرتا ہے۔ 40 سال کا ووٹنگ کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، یہ میرے لیے انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ کشمیر سے میرے بھائی اور بہنیں بڑے جوش و خروش کے ساتھ ووٹ ڈالنے کے لیے آگے آئے۔ ووٹ دے کر انہوں نے دنیا اور ان لوگوں کو پیغام دیا ہے جو پہلے شکوک و شبہات میں مبتلا تھے۔

  • اڈیشہ کی قسمت بدلنے والی ہے: پی ایم مودی

اوڈیشہ کے بارے میں پی ایم مودی نے کہا کہ، 'اڈیشہ کی تقدیر بدلنے والی ہے، حکومت بدل رہی ہے۔ میں نے کہا ہے کہ موجودہ اوڈیشہ حکومت 4 جون کو مستعفی ہونے جا رہی ہے اور بی جے پی کے وزیر اعلیٰ 10 جون کو حلف لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.