گول پاڑہ: آسام کے گولپارہ ضلع کے سملیٹولا علاقے میں ایک عام جوڑے کی شناخت شاہدہ خاتون اور شاہجہان علی کے طور پر ہوئی ہے۔ شاہدہ خاتون اور ان کے شوہر شاہجہان علی اپنے گھر کے قریب نہروں اور تالابوں میں مچھلیاں پکڑتے ہیں۔
وہ اپنے خاندان کی کفالت کے لیے بازار میں مچھلی فروخت کرتے ہیں۔ 11 جولائی کو، جوڑے نے کچھ غیر معمولی کام کیا۔ اس نے ڈوبنے والے 21 لوگوں کو بچایا اور اس کام کی وجہ سے وہ پورے علاقے میں مشہور ہو گیا۔ معلومات کے مطابق 11 جولائی کو آسام کے گولپارہ سملیٹولا میں شدید سیلاب کے درمیان 26 لوگوں کا ایک گروپ جنازے میں شرکت کے بعد ایک کشتی پر گھر لوٹ رہا تھا۔
اس دوران ان کی کشتی الٹ گئی اور تمام 26 افراد پانی میں گر گئے۔ اس سے فوراً افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔ کشتی کے حادثے کے بعد پانی میں گرنے والے تمام 26 افراد اپنی جان بچانے کی پوری کوشش کر رہے تھے۔ اس حادثے میں کل پانچ لوگوں کی موت ہو گئی۔
اسی وقت قریب ہی مچھلیاں پکڑنے والے ایک جوڑے نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر مدد کی۔ وہ اپنی چھوٹی کشتی کے ساتھ موقع پر پہنچے اور پانی میں پھنسے کچھ لوگوں کو اپنی کشتی پر کھینچ لیا۔ دوسرے لوگ کسی نہ کسی طرح الٹی ہوئی کشتی کو پکڑ کر ساحل پر پہنچ گئے۔ شاہدہ خاتون اور ان کے شوہر شاہجہان علی نے مجموعی طور پر 21 لوگوں کو اس طرح بچایا۔
یہی نہیں شاہجہان علی نے پانی میں ڈوب کر لاپتہ ہونے والے 5 میں سے 4 افراد کی لاشیں بھی نکالیں۔ بھلے ہی سملیٹولا گاؤں خوفناک کشتی حادثے کے نو دن بعد سوگ میں ہے، لیکن وہ یہ نہیں بھولے کہ اس جوڑے نے 21 لوگوں کی جان بچائی تھی۔ کشتی حادثے کو 8 دن گزر جانے کے باوجود بھی یہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔