نئی دہلی: ملک بھر میں روزانہ لاکھوں مسافر ٹرینوں میں سفر کرتے ہیں۔ کئی بار سفر کے دوران مسافروں کی صحت خراب ہوجاتی ہے۔ معلومات کی کمی کے باعث مسافر بیمار رہتے ہوئے سفر کرتے رہتے ہیں۔ لیکن بھارتی ریلوے کے قوانین کے مطابق، اگر کوئی مسافر بیمار ہوجاتا ہے تو ریلوے اس کی مدد کرتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر بھی بلایا جاتا ہے۔ لیکن اس کے لیے ڈاکٹر کو فیس ادا کرنی پڑتی ہے۔ ڈاکٹروں کی سہولت صرف ان ریلوے اسٹیشنوں پر دستیاب ہے جہاں ریلوے ڈسپنسری ہے۔
ٹرین میں بیمار ہونے پر ایسے بلائیں ڈاکٹر:
اگر کوئی مسافر ٹرین میں سفر کے دوران بیمار ہو جائے اور اسے ڈاکٹر کی ضرورت ہو تو وہ ڈاکٹر کو بلا سکتا ہے۔ اس کے لیے مسافر کو ریلوے ہیلپ لائن نمبر 139 پر کال کرکے اپنی تفصیلات بتانی ہوں گی۔ اس کے علاوہ مسافر ٹرین ٹی ٹی یا ٹرین منیجر کو بھی مطلع کر سکتا ہے۔ اس کے بعد ریلوے ڈاکٹر مسافر کو دیکھنے کے لیے اگلے اسٹیشن پر اس کوچ میں آئے گا۔ لیکن ڈاکٹر کو بلانے پر مسافر کو 300 روپے فیس ادا کرنی ہوگی۔ ریلوے حکام کے مطابق پہلے یہ سہولت مفت میں دستیاب تھی۔ کورونا کے دور کے بعد مسافروں سے ڈاکٹر کی فیس وصول کی جانے لگی۔ دوا کے لیے پیسے دینے پڑتے ہیں۔
فرسٹ ایڈ کِٹ سے لے سکتے ہیں دوائیں:
اگر کوئی مسافر ٹرین میں سفر کے دوران بیمار ہو جائے تو وہ ٹرین کے اندر ہی درد، بخار، الٹی، دست اور الرجی کی عام دوائیں لے سکتا ہے۔ یہ ادویات فرسٹ ایڈ کٹ میں ہیں۔ فرسٹ ایڈ کٹ ٹرین کے کپتان (چیف ٹی ٹی ای) کے پاس ہوتا ہے۔ ٹرین کے سب سے پیچھے لگے ڈبے میں رہنے والے گارڈ کے پاس بھی یہ فرسٹ ایڈ کٹ ہوتا ہے۔ لوگ دوا کی ایک خوراک مفت میں لے سکتے ہیں، تاکہ وہ دوا لے کر سفر کے دوران آرام حاصل کر سکیں اور بعد میں ڈاکٹر سے مشورہ کر کے دوا حاصل کر سکیں۔
ٹرین چھوڑ اسپتال میں بھرتی ہونے پر واپس ملتا تھا ٹکٹ کا پیسہ:
ریلوے حکام سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، اگر کوئی ڈاکٹر ٹرین میں آتا ہے اور مسافر کو اسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ دیتا ہے، تو مسافر کو اسپتال میں داخل کرایا جاتاہے۔ پہلے قاعدہ تھا کہ ٹکٹ واپس کرنے پر باقی ٹکٹ کی رقم واپس کر دی جاتی تھی۔ اس کے لیے چیف کمرشیل منیجر کو ٹکٹ دے کر ٹکٹ ڈپازٹ رسید (TDR) لینا پڑتا تھا۔ حکام کے مطابق اب اگر کوئی مسافر ٹرین سے نکل کر بیماری کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہوتا ہے تو باقی سفر کے پیسے واپس نہیں کیے جاتے۔