ETV Bharat / bharat

تاج محل پر بھگوا پرچم لہرانے اور گنگا جل چڑھانے کی کوشش - Saffron on Taj Mahal

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 5, 2024, 4:37 PM IST

Updated : Aug 5, 2024, 5:13 PM IST

آگرہ میں واقع تاج محل کو لے کر تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ ہندو مہاسبھا کے دو کارکنوں کے بعد اب ایک خاتون نے بھی تاج محل جل ابھشیک کا دعویٰ کیا ہے۔

WOMAN OFFERED GANGA WATER TAJ MAHAL
WOMAN OFFERED GANGA WATER TAJ MAHAL (Etv Bharat)

آگرہ: اب ایک ہندو خاتون نے تاج محل میں جل ابھشیک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاج محل کی حفاظت میں لگے سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں نے خاتون کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ سی آئی ایس ایف نے خاتون کو تاج گنج تھانے کے حوالے کر دیا ہے۔ اس سے قبل ہفتہ کو اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکنان جو متھرا سے آئے تھے، نے دعویٰ کیا تھا کہ گنگا کا پانی مرکزی گنبد پر چڑھایا جائے گا۔ ان دونوں نے تاج محل پر اوم کا اسٹیکر بھی لگا رکھا تھا۔ ان دونوں افراد کو پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

WOMAN OFFERED GANGA WATER TAJ MAHAL (Etv bharat)

ذرائع کے مطابق آل انڈیا ہندو مہاسبھا کی عہدیدار مینا راٹھور پیر کو کچھ لوگوں کے ساتھ تاج محل پہنچیں۔ سب نے ٹکٹ لیا اور سیاحوں کی طرح تاج محل میں داخل ہوئے۔ مینا ہاتھ میں پانی کی بوتل لیے اندر چلی گئی تھی۔ مینا مرکزی گنبد پر پہنچی اور وہاں زعفرانی پرچم لہرایا۔ جس پر سی آئی ایس ایف کے جوانوں نے اسے فوراً اپنی تحویل میں لے لیا۔ سی اے آئی ایس ایف کی پوچھ گچھ کے دوران مینا راٹھور نے دعویٰ کیا کہ اس نے تیجومہالیہ میں بابا مہادیو کا جل ابھیشیک کیا تھا۔سی آئی ایس ایف نے تاج گنج پولیس اسٹیشن کو اس کی اطلاع دی۔

وہ 29 جولائی کو بھی کاودھ کے ساتھ تاج محل پہنچی تھیں، درحقیقت پیر یعنی 29 جولائی کو اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کی ضلعی صدر، مینا راٹھور کاودھ کے ساتھ تاج محل کے مغربی دروازے پر پہنچی تھیں۔ جہاں سیکورٹی پولیس نے اسے روک لیا۔ اس کے بعد مینا راٹھور کو سمجھانے کے بعد راجیشور مہادیو مندر میں کووند کا گنگا پانی چڑھایا گیا۔ تب اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے عہدیداروں نے اعلان کیا تھا کہ ساون کے مہینے میں وہ تیجومہالیہ تاج محل میں گنگا کا پانی چڑھائیں گے۔ ہفتہ کو بھی دو لوگوں نے گنگا کا پانی چڑھایا تھا۔

واضح رہے کہ اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکن شیام اور ونیش متھرا ہفتے کی صبح تقریباً 7 بجے تاج محل پہنچے تھے۔ دونوں کارکنوں نے مرکزی گنبد پر جا کر گنگا کا پانی چڑھایا اور نعرے بھی لگائے۔ گنگا کا پانی چڑھانے کے ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔ جس میں ایک نوجوان ایک لیٹر پانی کی بوتل لے کر تاج محل کمپلیکس جا رہا ہے۔ ایک اور نوجوان اس کی ویڈیو بنا رہا ہے۔ اس کے بعد ایک ویڈیو میں ایک نوجوان تاج محل کے اندر بوتل سے پانی ڈالتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ سی آئی ایس ایف کی شکایت پر تاج گنج پولیس اسٹیشن نے شیام اور ونیش کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں جیل بھیج دیا تھا۔

جل ابھیشیک اور دگدھا بھیشیک کے معاملے کی سماعت 13 اگست کو ہوگی۔ واضح رہے کہ ہندوؤں کا دعویٰ ہے کہ تاج محل مقبرہ نہیں بلکہ شیو مندر ہے۔ جس کا نام تیجومہالیہ ہے۔ اس لیے تاج محل یا تیجومہالیہ کے بارے میں پچھلے کچھ دنوں سے تنازعہ چل رہا ہے۔ حال ہی میں یوگی یوتھ بریگیڈ کی جانب سے ساون کے مہینے میں تیجومہالیہ میں جل ابھیشیک اور دگدھا ابھیشیک کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ تاج محل کے سروے اور کورٹ کمشنر کی تقرری کی درخواست بھی دی گئی۔ جس کی سماعت 13 اگست کو ہونی ہے۔

آگرہ: اب ایک ہندو خاتون نے تاج محل میں جل ابھشیک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاج محل کی حفاظت میں لگے سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں نے خاتون کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ سی آئی ایس ایف نے خاتون کو تاج گنج تھانے کے حوالے کر دیا ہے۔ اس سے قبل ہفتہ کو اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکنان جو متھرا سے آئے تھے، نے دعویٰ کیا تھا کہ گنگا کا پانی مرکزی گنبد پر چڑھایا جائے گا۔ ان دونوں نے تاج محل پر اوم کا اسٹیکر بھی لگا رکھا تھا۔ ان دونوں افراد کو پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

WOMAN OFFERED GANGA WATER TAJ MAHAL (Etv bharat)

ذرائع کے مطابق آل انڈیا ہندو مہاسبھا کی عہدیدار مینا راٹھور پیر کو کچھ لوگوں کے ساتھ تاج محل پہنچیں۔ سب نے ٹکٹ لیا اور سیاحوں کی طرح تاج محل میں داخل ہوئے۔ مینا ہاتھ میں پانی کی بوتل لیے اندر چلی گئی تھی۔ مینا مرکزی گنبد پر پہنچی اور وہاں زعفرانی پرچم لہرایا۔ جس پر سی آئی ایس ایف کے جوانوں نے اسے فوراً اپنی تحویل میں لے لیا۔ سی اے آئی ایس ایف کی پوچھ گچھ کے دوران مینا راٹھور نے دعویٰ کیا کہ اس نے تیجومہالیہ میں بابا مہادیو کا جل ابھیشیک کیا تھا۔سی آئی ایس ایف نے تاج گنج پولیس اسٹیشن کو اس کی اطلاع دی۔

وہ 29 جولائی کو بھی کاودھ کے ساتھ تاج محل پہنچی تھیں، درحقیقت پیر یعنی 29 جولائی کو اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کی ضلعی صدر، مینا راٹھور کاودھ کے ساتھ تاج محل کے مغربی دروازے پر پہنچی تھیں۔ جہاں سیکورٹی پولیس نے اسے روک لیا۔ اس کے بعد مینا راٹھور کو سمجھانے کے بعد راجیشور مہادیو مندر میں کووند کا گنگا پانی چڑھایا گیا۔ تب اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے عہدیداروں نے اعلان کیا تھا کہ ساون کے مہینے میں وہ تیجومہالیہ تاج محل میں گنگا کا پانی چڑھائیں گے۔ ہفتہ کو بھی دو لوگوں نے گنگا کا پانی چڑھایا تھا۔

واضح رہے کہ اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکن شیام اور ونیش متھرا ہفتے کی صبح تقریباً 7 بجے تاج محل پہنچے تھے۔ دونوں کارکنوں نے مرکزی گنبد پر جا کر گنگا کا پانی چڑھایا اور نعرے بھی لگائے۔ گنگا کا پانی چڑھانے کے ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔ جس میں ایک نوجوان ایک لیٹر پانی کی بوتل لے کر تاج محل کمپلیکس جا رہا ہے۔ ایک اور نوجوان اس کی ویڈیو بنا رہا ہے۔ اس کے بعد ایک ویڈیو میں ایک نوجوان تاج محل کے اندر بوتل سے پانی ڈالتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ سی آئی ایس ایف کی شکایت پر تاج گنج پولیس اسٹیشن نے شیام اور ونیش کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں جیل بھیج دیا تھا۔

جل ابھیشیک اور دگدھا بھیشیک کے معاملے کی سماعت 13 اگست کو ہوگی۔ واضح رہے کہ ہندوؤں کا دعویٰ ہے کہ تاج محل مقبرہ نہیں بلکہ شیو مندر ہے۔ جس کا نام تیجومہالیہ ہے۔ اس لیے تاج محل یا تیجومہالیہ کے بارے میں پچھلے کچھ دنوں سے تنازعہ چل رہا ہے۔ حال ہی میں یوگی یوتھ بریگیڈ کی جانب سے ساون کے مہینے میں تیجومہالیہ میں جل ابھیشیک اور دگدھا ابھیشیک کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ تاج محل کے سروے اور کورٹ کمشنر کی تقرری کی درخواست بھی دی گئی۔ جس کی سماعت 13 اگست کو ہونی ہے۔

Last Updated : Aug 5, 2024, 5:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.