نئی دہلی: راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) اقلیتی شعبہ کے صدر عمران پرتاپ گڑھی نے اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ہماچل پردیش کی مختلف مساجد کے ذمہ دار افراد بھی شامل تھے۔ وفد نے ریاست میں مساجد کی حفاظت اور امن و امان برقرار رکھنے کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران، وفد نے مساجد کی حفاظت اور فرقہ وارانہ تناؤ کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
हिमाचल प्रदेश के प्रतिनिधिमंडल के साथ कॉंग्रेस महासचिव श्री @kcvenugopalmp जी से मुलाक़ात की और वहॉं की परिस्थिति से अवगत कराया, वेणुगोपाल जी ने प्रतिनिधिमंडल को आश्वस्त किया कि कॉंग्रेस पार्टी राहुल गॉंधी जी के मुहब्बत के संदेश को ज़मीनी स्तर पर लागू करने के लिये प्रतिबद्ध है,… pic.twitter.com/SpO7YoUn9N
— Imran Pratapgarhi (@ShayarImran) September 19, 2024
یہ بھی پڑھیں:
اس موقع پر عمران پرتاپ گڑھی نے تمام برادریوں کے درمیان باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ کے سی وینوگوپال نے فوری اقدام کرتے ہوئے ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ، سکھیندر سنگھ سکھیو سے رابطہ کیا، جنہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ریاستی حکومت تمام مذہبی مقامات بشمول مساجد کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے دوہرایا کہ ریاست میں امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
हिमाचल प्रदेश से आये हुए प्रतिनिधिमंडल से मुलाक़ात की और वहॉं घटी हालिया घटनाओं की जानकारी ली, कॉंग्रेस पार्टी आपसी सौहार्द के लिये प्रतिबद्ध है और कॉंग्रेस नेतृत्व समाज में भाईचारा बहाल करने के लिये हर संभव कोशिश कर रहा है। pic.twitter.com/zohIMN1thp
— Imran Pratapgarhi (@ShayarImran) September 19, 2024
یہ بھی پڑھیں:
اس موقع پر عمران پرتاپ گڑھی نے کہا، "ہماری اولین ترجیح ہر شہری کی حفاظت اور عزت ہے، چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔ ہم ملک کے سیکولر اقدار کے تحفظ کے لیے اپنا کام جاری رکھیں گے۔" کے سی وینوگوپال نے بھی اقلیتی برادریوں کے حقوق اور حفاظت کے لیے انڈین نیشنل کانگریس کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ریاستی حکومتوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے گی تاکہ امن و امان قائم رہے۔ یہ ملاقات ہماچل پردیش میں اعتماد سازی اور امن و سکون کے قیام کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوئی ہے۔