ETV Bharat / bharat

مہاراشٹر میں 20 نومبر، جھارکھنڈ میں 13 اور 20 نومبر کو اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات اور تمام ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

Updated : 2 hours ago

مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کےلئے تاریخوں کا اعلان
مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کےلئے تاریخوں کا اعلان (Etv bharat)

حیدرآباد : الیکشن کمیشن کی جانب سے آج منگل کو مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ جھارکھنڈ میں دو مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ پہلا مرحلہ 13 نومبر جبکہ دوسرا مرحلہ 20 نومبر کو منعقد ہوگا۔ جبکہ 23 نومبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ 47 اسمبلی حلقوں کے لئے اور ایک پارلیمانی حلقہ کیرالہ کے وایناڈ کے لئے 13 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اتراکھنڈ میں ایک اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات کے لئے 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ مہاراشٹر کے ناندیڑ پارلیمانی حلقہ کے لیے ضمنی انتخاب 20 نومبر کو ہوگا۔

جھارکھنڈ میں کل 81 اسمبلی حلقے ہیں۔ جبکہ مہاراشٹر میں 288 اسمبلی حلقے ہیں۔ مہاراشٹر حکومت کی مدت 26 نومبر جبکہ جھارکھنڈ میں حکومت کی مدت 5 جنوری 2025 کو ختم ہوگی۔ مانا جارہا ہے کہ دونوں ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ اترپردیش میں بھی 10 سیٹوں کےلئے ضمنی انتخابات منعقد ہوں گے۔

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "سب سے پہلے میں ہریانہ اور جموں و کشمیر کے ووٹروں کو ان کی پولنگ میں بااختیار شرکت کے لیے مبارکباد دینا چاہوں گا۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے جمہوریت کے تہوار کو تاریخی بنا دیا۔ انہوں نے بڑی تعداد میں حق کا استعمال کیا۔ حق رائے دہی کا خوب استعمال کیا اور جمہوریت کی مضبوط بنیاد رکھی...ان انتخابات میں جو جذبہ دکھایا گیا وہ مدتوں یاد رکھا جائے گا...جموں و کشمیر کے لوگوں نے لوک سبھا انتخابات میں جس بنیاد کو رکھا، اس پر ایک مضبوط عمارت نظر آئی۔ اس عوامی مینڈیٹ نے نئی امیدوں کو جنم دیا ہے اب یہ جمہوری سفر کو آگے بڑھانا ہے۔"

سنہ 2019 میں مہاراشٹر کے آخری اسمبلی انتخابات میں، مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے)، جس میں اس وقت کی متحد شیو سینا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) شامل تھی، نے کانگریس کے ساتھ مل کر 288 میں سے 154 سیٹیں جیتی تھیں۔ تاہم تازہ اسمبلی انتخابات تمام سیاسی پارٹیوں کےلئے وقار کی جنگ ہو گی۔ بی جے پی انتخابات میں حلیف جماعتوں کو ساتھ لیکر مخالف اتحاد پر سبقت لانے کی کوشش میں ہے تو اپوزیشن اتحاد جس میں کانگریس، شرد پوار این سی پی اور شیو سینا (ادھو) شامل ہے کسی بھی صورت میں اقتدار حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

حیدرآباد : الیکشن کمیشن کی جانب سے آج منگل کو مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ جھارکھنڈ میں دو مرحلوں میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ پہلا مرحلہ 13 نومبر جبکہ دوسرا مرحلہ 20 نومبر کو منعقد ہوگا۔ جبکہ 23 نومبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ 47 اسمبلی حلقوں کے لئے اور ایک پارلیمانی حلقہ کیرالہ کے وایناڈ کے لئے 13 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اتراکھنڈ میں ایک اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات کے لئے 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ مہاراشٹر کے ناندیڑ پارلیمانی حلقہ کے لیے ضمنی انتخاب 20 نومبر کو ہوگا۔

جھارکھنڈ میں کل 81 اسمبلی حلقے ہیں۔ جبکہ مہاراشٹر میں 288 اسمبلی حلقے ہیں۔ مہاراشٹر حکومت کی مدت 26 نومبر جبکہ جھارکھنڈ میں حکومت کی مدت 5 جنوری 2025 کو ختم ہوگی۔ مانا جارہا ہے کہ دونوں ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ اترپردیش میں بھی 10 سیٹوں کےلئے ضمنی انتخابات منعقد ہوں گے۔

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "سب سے پہلے میں ہریانہ اور جموں و کشمیر کے ووٹروں کو ان کی پولنگ میں بااختیار شرکت کے لیے مبارکباد دینا چاہوں گا۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے جمہوریت کے تہوار کو تاریخی بنا دیا۔ انہوں نے بڑی تعداد میں حق کا استعمال کیا۔ حق رائے دہی کا خوب استعمال کیا اور جمہوریت کی مضبوط بنیاد رکھی...ان انتخابات میں جو جذبہ دکھایا گیا وہ مدتوں یاد رکھا جائے گا...جموں و کشمیر کے لوگوں نے لوک سبھا انتخابات میں جس بنیاد کو رکھا، اس پر ایک مضبوط عمارت نظر آئی۔ اس عوامی مینڈیٹ نے نئی امیدوں کو جنم دیا ہے اب یہ جمہوری سفر کو آگے بڑھانا ہے۔"

سنہ 2019 میں مہاراشٹر کے آخری اسمبلی انتخابات میں، مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے)، جس میں اس وقت کی متحد شیو سینا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) شامل تھی، نے کانگریس کے ساتھ مل کر 288 میں سے 154 سیٹیں جیتی تھیں۔ تاہم تازہ اسمبلی انتخابات تمام سیاسی پارٹیوں کےلئے وقار کی جنگ ہو گی۔ بی جے پی انتخابات میں حلیف جماعتوں کو ساتھ لیکر مخالف اتحاد پر سبقت لانے کی کوشش میں ہے تو اپوزیشن اتحاد جس میں کانگریس، شرد پوار این سی پی اور شیو سینا (ادھو) شامل ہے کسی بھی صورت میں اقتدار حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

Last Updated : 2 hours ago
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.