ارریہ/مونگیر: وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا اتحاد) کے منصوبوں کو خطرناک اور آئین کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس پسماندہ ذاتیں (او بی سی) کے حقوق چھین کر پورے ملک میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن لانا چاہتی ہے۔
بہار کے ارریہ اور مونگیر پارلیمانی حلقوں میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدواروں کے حق میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہندوستان میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ہو سکتا۔ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر بھی اس کے حق میں نہیں تھے اور یہ آئین میں بھی لکھا ہے، لیکن کانگریس او بی سی کے حقوق چھین کر پورے ملک میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینا چاہتی ہے۔ کرناٹک میں او بی سی کوٹہ کے 27 فیصد ریزرویشن میں چوری ہوئی ہے۔ آنکھوں میں دھول جھونک کر کانگریس نے پردے کے پیچھے کھیل کھیلا اور راتوں رات کرناٹک کے مسلمانوں کو کاغذ پر او بی سی بنا دیا، جس کی وجہ سے او بی سی کے ریزرویشن کا بڑا حصہ ان کے کھاتے میں چلا گیا۔ کانگریس کرناٹک ریزرویشن کے اس ماڈل کو پورے ملک میں نافذ کرنا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس مسلمانوں کو ایس سی ریزرویشن دینا چاہتی ہے: جے پی نڈا
وزیر اعظم نے عوام سے پوچھاکہ ''کیا آپ او بی سی ریزرویشن کو لوٹنے دیں گے؟ آج ان کی نظریں او بی سی کے حقوق پر ہیں۔ کل کانگریس-آر جے ڈی اسی طرح ایس سی-ایس ٹی کے حقوق چھیننے کا گناہ کریں گے۔ میں آپ کو خبردار کر رہا ہوں وہ (کانگریس) خوشامد کی دلدل میں دھنس چکے ہیں، جن کے لیے آئین کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
یواین آئی۔