پٹنہ: بہار کی مظفر پور کی عدالت میں کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی کے خلاف ہندو برادری کے جذبات کو مبینہ طور پر مجروح کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ دیویانشو کشور کی جانب سے دائر کیا گیا تھا اور عدالت نے ان کی درخواست کو قبول کر لیا ہے جس کی اگلی سماعت 15 جولائی کو ہو گی۔
کشور نے کہا کہ "لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی نے لوک سبھا میں ہندوؤں کے خلاف بات کی ہے۔ راہل گاندھی نے پورے ملک میں ہندو برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے‘‘۔ان کے وکیل سمیت کمار نے مزید کہا کہ لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "میرے مؤکل کو پارلیمنٹ میں ہندوؤں کے خلاف ایل او پی کے بیان سے دکھ پہنچا ہے۔"
واضح رہے کہ لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن راہل گاندھی نے کہا تھا کہ تمام عظیم آدمیوں نے عدم تشدد اور خوف کو ختم کرنے کی وکالت کی ہے لیکن وہ (بی جے پی اور آر ایس ایس) جو خود کو ہندو کہتے ہیں صرف نفرت تشدد اور جھوٹ کی بات کرتے ہیں۔ راہل گاندھی کے اس بیان پر وزیراعظم مودی نے اٹھ کر کہا کہ راہل گاندھی کا بیان تشویشناک ہے اور پورے ہندو سماج کی توہین ہے۔ تب راہل گاندھی نے نریندر مودی پورا ہندو سماج نہیں ہے، بی جے پی پورا ہندو سماج نہیں ہے، آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہے۔ راہل گاندھی کے اس بیان پر ایوان میں زبردست ہننگامہ کیا گیا۔ حکمراں پارٹی کے رہنما راہل گاندھی سے معافی کا مطالبہ کررہے ہیں۔