حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے ایک بڑی پیشین گوئی کی ہے۔ پی کے کے نام سے مشہور کشور کا کہنا ہے کہ بی جے پی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں تیسری بار اقتدار میں واپس آسکتی ہے۔ ایک نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں پی کے نے کہا کہ بی جے پی اپنی موجودہ 300 سیٹوں کی طاقت کو برقرار رکھنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ عام انتخابات میں شمالی اور مغربی ریاستوں میں بی جے پی کی سیٹوں میں کوئی بڑی کمی نہیں ہوئی ہے۔ انتخابی حکمت عملی ساز نے کہا کہ جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی اس بار 200 سیٹیں بھی نہیں جیت پائے گی، انہیں بتانا چاہیے کہ بی جے پی موجودہ 100 سیٹیں کہاں کھو رہی ہے۔ پی کے نے کہا، بی جے پی کا ووٹ شیئر اور سیٹیں جنوب اور مشرق میں بڑھیں گی۔ اگر آپ سب کچھ ایک ساتھ دیکھیں تو آج بی جے پی کے پاس تقریباً 300 سیٹیں ہیں۔ مجھے اس میں کوئی بڑی تبدیلی نظر نہیں آتی۔
پرشانت کشور نے کہا کہ بی جے پی کو 400 سیٹیں نہیں ملیں گی، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ 200 سے نیچے آجائے گی۔ ایسا ہونے کے لیے بی جے پی کو شمالی اور مغربی ریاستوں میں 100 سیٹوں سے محروم ہونا پڑے گا۔ جو یہ تبصرہ کر رہے ہیں کہ بی جے پی 200 سیٹیں نہیں جیت سکے گی۔ انہیں بتانا چاہئے کہ بی جے پی یہ 100 سیٹیں کہاں کھو رہی ہے؟
تلنگانہ میں کانگریس-بی جے پی کو 6-9 سیٹیں مل سکتی ہیں۔
تلنگانہ میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلے کے بارے میں پی کے نے کہا کہ دونوں پارٹیاں نصف سیٹیں جیت سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں کم و بیش دو نشستیں جیت سکتی ہیں۔ پی کے نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس تلنگانہ میں 6-9 سیٹیں جیت سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مرکزی حکومت لوک تنتر نہیں 'دھنتنتر' چلا رہی ہے: جے رام رمیش
تلنگانہ میں لوک سبھا کی 17 سیٹیں ہیں۔ 2019 کے عام انتخابات میں بی جے پی نے تقریباً 20 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ چار سیٹیں جیتی تھیں۔ گزشتہ سال اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد سابق وزیراعلیٰ کے۔ چندر شیکھر راؤ کے بی آر ایس قائدین میں بھگدڑ سے بی جے پی اور کانگریس کو فائدہ ہونے کی امید ہے۔ بی آر ایس نے 2019 میں لوک سبھا کی 17 میں سے 9 سیٹیں تقریباً 42 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ جیتی تھیں۔ نومبر 2023 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور وہ 119 میں سے صرف 39 سیٹیں جیت سکی۔ ریونتھ ریڈی کی قیادت میں کانگریس نے 64 نشستیں حاصل کیں اور اس کا ووٹ حصہ 10 فیصد بڑھ کر 39.40 فیصد ہوگیا۔