ETV Bharat / bharat

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات، وقف ترمیمی بل پر بورڈ نے تفصیل سے اپنا مؤقف پیش کیا - AIMPLB stand on Waqf Amendment Bill - AIMPLB STAND ON WAQF AMENDMENT BILL

وقف ترمیمی بل پر جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی سے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد نے ملاقات کرکے اپنا مؤقف رکھا۔ اس موقع پر کمیٹی کے بعض ممبران نے بورڈ کی جانب سے پیش کئے گئے ڈرافٹ کی تعریف کی۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات، وقف ترمیمی بل پر بورڈ نے تفصیل سے اپنا مؤقف پیش کیا
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات، وقف ترمیمی بل پر بورڈ نے تفصیل سے اپنا مؤقف پیش کیا (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 21, 2024, 9:48 AM IST

نئی دہلی (پریس نوٹ) کل شام وقف ترمیمی بل پر اپنا مؤقف رکھنے کے لئے جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کو موقع دیا تھا۔ یہ میٹنگ پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں ہوئی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد کی قیادت بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کی۔

وفد میں جنرل سکریٹری بورڈ مولانا محمد فضل الرحیم مجددی، لیگل کمیٹی کے اسسٹنٹ کنوینر و رکن عاملہ سینئر ایڈوکیٹ جناب ایم آر شمشاد ، رکن عاملہ پروفیسر ڈاکٹر محمد سعود عالم قاسمی اور رکن عاملہ و ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس شامل تھے۔ اس موقع پر جے پی سی کے تمام ارکان موجود تھے۔ سب سے پہلے ڈاکٹر الیاس نے وفد کے ارکان کا تعارف کروایا۔ اس کے بعد صدر بورڈ نے تفصیل سے وقف کی شرعی حیثیت اور تاریخ پر روشنی ڈالی۔

مولانا نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ بورڈ مسلمانان ہند کا ایک متحدہ پلیٹ فارم ہے، جس میں ملک کی تمام اہم دینی و ملی جماعتیں، تمام مسالک، تمام اہم دینی مدارس، ملت کے علماء اور دانشوروں کی نمائندگی ہے، پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی نے بھی وقف کی شرعی حیثیت پر گفتگو کی۔ اس کے بعد سینئر ایڈوکیٹ جناب ایم آر شمشاد نے وقف ترمیمی بل کی خامیوں اور نقائص پر قانونی نقطۂ نظر سے تفصیلی اظہار خیال کیا۔

مولانا محمد فضل الرحیم مجددی اور ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے بھی اس گفتگو میں حصہ لیا۔ بعد ازاں جے پی سی کے بعض ارکان نے توضیحی سوالات کئے، جس کے ارکان وفد کی جانب سے تفصیل سے جواب دئے گئے۔ اس سے قبل بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے تفصیلی جائزے اور اس پر بورڈ کے اعتراضات پر مبنی 211 صفحات پر مشتمل ایک یاداشت بھی جمع کی گئی تھی، جس کی کاپیاں جے پی سی کے ارکان کو قبل از وقت فراہم کردی گئی تھیں۔

کمیٹی کے بعض ممبران نے بورڈ کے ڈرافٹ کی بہت تعریف کی اور کہا کہ وقف ترمیمی بل پر اب تک اس سے بہتر چیز ہمارے سامنے نہیں آئی ہے، اس میں وقف ترمیمی بل سے متعلق تمام سوالات کا جواب موجود ہے اور بڑی حد تک ہمارے اشکالات دور ہوئے ہیں۔ اس سے قبل بھی ایک غیر رسمی میٹنگ میں 24؍ اگست کو بورڈ چیئرمین کمیٹی کو ایک مختصر یاداشت پیش کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جے پی سی کو صرف 91 لاکھ ای میل موصول ہوئے، تو پھر کہاں گئے کروڑوں ای میل؟ - JPC received only 91 Lakhs emails

ارکان بورڈ اور چیئرمین کمیٹی نے جو سوالات اٹھائے اس کے لئے بورڈ سے کہا گیا کہ وہ تحریری سوالات ملنے کے 15؍ دن کے اندر اپنے جوابات جمع کرادے۔ آخر میں چیئرمین کمیٹی نے ارکان وفد کا شکریہ ادا کیا۔ بورڈ کی طرف سے جنرل سکریٹری بورڈ مولانا محمد فضل الرحیم صاحب نے چیئرمین جے پی سی اور تمام ارکان کمیٹی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بڑی خندہ پیشانی سے ہماری باتوں کو سنا۔ یہ میٹنگ تقریباً ڈھائی گھنٹہ تک چلی۔

نئی دہلی (پریس نوٹ) کل شام وقف ترمیمی بل پر اپنا مؤقف رکھنے کے لئے جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کو موقع دیا تھا۔ یہ میٹنگ پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں ہوئی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد کی قیادت بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کی۔

وفد میں جنرل سکریٹری بورڈ مولانا محمد فضل الرحیم مجددی، لیگل کمیٹی کے اسسٹنٹ کنوینر و رکن عاملہ سینئر ایڈوکیٹ جناب ایم آر شمشاد ، رکن عاملہ پروفیسر ڈاکٹر محمد سعود عالم قاسمی اور رکن عاملہ و ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس شامل تھے۔ اس موقع پر جے پی سی کے تمام ارکان موجود تھے۔ سب سے پہلے ڈاکٹر الیاس نے وفد کے ارکان کا تعارف کروایا۔ اس کے بعد صدر بورڈ نے تفصیل سے وقف کی شرعی حیثیت اور تاریخ پر روشنی ڈالی۔

مولانا نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ بورڈ مسلمانان ہند کا ایک متحدہ پلیٹ فارم ہے، جس میں ملک کی تمام اہم دینی و ملی جماعتیں، تمام مسالک، تمام اہم دینی مدارس، ملت کے علماء اور دانشوروں کی نمائندگی ہے، پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی نے بھی وقف کی شرعی حیثیت پر گفتگو کی۔ اس کے بعد سینئر ایڈوکیٹ جناب ایم آر شمشاد نے وقف ترمیمی بل کی خامیوں اور نقائص پر قانونی نقطۂ نظر سے تفصیلی اظہار خیال کیا۔

مولانا محمد فضل الرحیم مجددی اور ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے بھی اس گفتگو میں حصہ لیا۔ بعد ازاں جے پی سی کے بعض ارکان نے توضیحی سوالات کئے، جس کے ارکان وفد کی جانب سے تفصیل سے جواب دئے گئے۔ اس سے قبل بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی بل کے تفصیلی جائزے اور اس پر بورڈ کے اعتراضات پر مبنی 211 صفحات پر مشتمل ایک یاداشت بھی جمع کی گئی تھی، جس کی کاپیاں جے پی سی کے ارکان کو قبل از وقت فراہم کردی گئی تھیں۔

کمیٹی کے بعض ممبران نے بورڈ کے ڈرافٹ کی بہت تعریف کی اور کہا کہ وقف ترمیمی بل پر اب تک اس سے بہتر چیز ہمارے سامنے نہیں آئی ہے، اس میں وقف ترمیمی بل سے متعلق تمام سوالات کا جواب موجود ہے اور بڑی حد تک ہمارے اشکالات دور ہوئے ہیں۔ اس سے قبل بھی ایک غیر رسمی میٹنگ میں 24؍ اگست کو بورڈ چیئرمین کمیٹی کو ایک مختصر یاداشت پیش کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جے پی سی کو صرف 91 لاکھ ای میل موصول ہوئے، تو پھر کہاں گئے کروڑوں ای میل؟ - JPC received only 91 Lakhs emails

ارکان بورڈ اور چیئرمین کمیٹی نے جو سوالات اٹھائے اس کے لئے بورڈ سے کہا گیا کہ وہ تحریری سوالات ملنے کے 15؍ دن کے اندر اپنے جوابات جمع کرادے۔ آخر میں چیئرمین کمیٹی نے ارکان وفد کا شکریہ ادا کیا۔ بورڈ کی طرف سے جنرل سکریٹری بورڈ مولانا محمد فضل الرحیم صاحب نے چیئرمین جے پی سی اور تمام ارکان کمیٹی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بڑی خندہ پیشانی سے ہماری باتوں کو سنا۔ یہ میٹنگ تقریباً ڈھائی گھنٹہ تک چلی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.