ETV Bharat / bharat

ڈیوٹی چھوڑ کر بی جے پی لیڈر کے جلسہ عام میں پہنچے 2 پولیس اہلکار، ڈی سی پی نے کیا معطل

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 23, 2024, 1:13 PM IST

Closeness of Police to BJP آگرہ میں دو پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی چھوڑ کر بی جے پی لیڈر کے ساتھ جلسہ عام میں پہنچ گئے۔ تصویریں منظر عام پر آنے کے بعد ان دونوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

2 police officers attended BJP leader's public meeting during duty hours
2 police officers attended BJP leader's public meeting during duty hours

آگرہ: دو پولس اہلکاروں کو بی جے پی کی قربت مہنگا پڑ گئی۔ پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی چھوڑ کر بی جے پی لیڈر کی گرفت مضبوط کرنے کے لیے جلسہ عام میں پہنچ گئے۔ یہی نہیں نیتا جی کے ساتھ ایک پولس اہلکار سیکورٹی گارڈ کے طور پر موجود تھا۔ جلسے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو محکمہ پولیس میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی چھوڑ کر جلسہ عام میں جانے کی شکایت کی گئی۔ اس کے بعد ڈی سی پی ایسٹ روی کمار نے منسکھ پورہ پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک انسپکٹر اور ایک کانسٹیبل کو معطل کر دیا۔ ان دونوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ محکمانہ انکوائری کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ عام انتخابات کو لے کر آگرہ اور فتح پور سیکری لوک سبھا حلقوں میں لیڈروں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ آگرہ دیہات سے وابستہ بی جے پی لیڈر اور سابق بلاک چیف سوگریو چوہان کو حال ہی میں منسکھ پورہ کے شاہ پور خالصہ علاقے میں گجر برادری نے اعزاز سے نوازا۔ 250-200 دیہاتیوں نے بی جے پی لیڈر کو چاندی کا تاج اور مالا دے کر تہنیت پیش کی۔ اس میں منسکھ پورہ پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک انسپکٹر اور ایک کانسٹیبل موجود تھے۔ جبکہ وہ وہاں ڈیوٹی پر نہیں تھے۔ تصویر میں، ایک سپاہی بی جے پی لیڈر سوگریو چوہان کے ساتھ سیکورٹی اہلکاروں کی طرح چلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

  • بی جے پی سے وابستہ لیڈروں نے ہی شکایت کی:

جب پروگرام کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو معاملہ پولیس حکام تک پہنچا۔ حکام کو اس پروگرام کے بارے میں پہلے سے کوئی علم نہیں تھا۔ ویڈیو دیکھ کر پولیس افسران بھی حیران رہ گئے۔ نیتا جی کو کوئی سیکورٹی نہیں ملی ہے۔ اس سے پہلے کئی سیکورٹی اہلکار ان کے ساتھ ہوتے تھے۔ نئے پولس کمشنر جے رویندر گوڑ نے آتے ہی تین سیکورٹی اہلکاروں کو واپس بلا لیا تھا۔ صرف بی جے پی سے جڑے لیڈروں نے ویڈیو اور فوٹو بھیج کر اس کی شکایت کی۔ دراصل سابق بلاک چیف سوگریو چوہان نے فتح پور سیکری لوک سبھا حلقہ میں کچھ دنوں سے اپنی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔ مختلف مقامات پر پروگراموں اور استقبالیوں کے ہجوم کی تصاویر انٹرنیٹ میڈیا پر آ رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے دونوں پولیس اہلکاروں کی من مانی بھی کھل کر سامنے آگئی۔

  • تصویر کی بنیاد پر پولیس اہلکاروں کی شناخت کی گئی:

سابق ڈی سی پی روی کمار نے بتایا کہ وائرل ویڈیو اور تصویر کی بنیاد پر تحقیقات کے دوران انسپکٹر کی شناخت منسکھ پورہ پولیس اسٹیشن میں تعینات ایس آئی رویندر کمار اور کانسٹیبل جنمیش کے طور پر ہوئی ہے۔ ان دونوں سے پوچھا گیا کہ ان کی ڈیوٹی کہاں تھی، وہ کس کی اجازت سے اس تقریب میں گئے تھے، انہوں نے اس بارے میں حکام کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔ اس پر دونوں میں سے کسی کے پاس کوئی تسلی بخش جواب نہیں تھا۔ اگر یہ دونوں وہاں امن و امان کی وجہ سے گئے تھے تو انہیں تھانے کی جنرل ڈائری میں لکھی ہوئی بیٹ کی معلومات کیوں نہیں ملی؟ انہوں نے اعلیٰ حکام کو ملاقات کے بارے میں کیوں نہیں بتایا؟ انسپکٹر اور کانسٹیبل کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دونوں کی محکمانہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:آگرہ میں مسجد پر شرپسندوں نے لہرایا بھگوا جھنڈا، ویڈیو وائرل

آگرہ: دو پولس اہلکاروں کو بی جے پی کی قربت مہنگا پڑ گئی۔ پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی چھوڑ کر بی جے پی لیڈر کی گرفت مضبوط کرنے کے لیے جلسہ عام میں پہنچ گئے۔ یہی نہیں نیتا جی کے ساتھ ایک پولس اہلکار سیکورٹی گارڈ کے طور پر موجود تھا۔ جلسے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو محکمہ پولیس میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی چھوڑ کر جلسہ عام میں جانے کی شکایت کی گئی۔ اس کے بعد ڈی سی پی ایسٹ روی کمار نے منسکھ پورہ پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک انسپکٹر اور ایک کانسٹیبل کو معطل کر دیا۔ ان دونوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ محکمانہ انکوائری کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ عام انتخابات کو لے کر آگرہ اور فتح پور سیکری لوک سبھا حلقوں میں لیڈروں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ آگرہ دیہات سے وابستہ بی جے پی لیڈر اور سابق بلاک چیف سوگریو چوہان کو حال ہی میں منسکھ پورہ کے شاہ پور خالصہ علاقے میں گجر برادری نے اعزاز سے نوازا۔ 250-200 دیہاتیوں نے بی جے پی لیڈر کو چاندی کا تاج اور مالا دے کر تہنیت پیش کی۔ اس میں منسکھ پورہ پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک انسپکٹر اور ایک کانسٹیبل موجود تھے۔ جبکہ وہ وہاں ڈیوٹی پر نہیں تھے۔ تصویر میں، ایک سپاہی بی جے پی لیڈر سوگریو چوہان کے ساتھ سیکورٹی اہلکاروں کی طرح چلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

  • بی جے پی سے وابستہ لیڈروں نے ہی شکایت کی:

جب پروگرام کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو معاملہ پولیس حکام تک پہنچا۔ حکام کو اس پروگرام کے بارے میں پہلے سے کوئی علم نہیں تھا۔ ویڈیو دیکھ کر پولیس افسران بھی حیران رہ گئے۔ نیتا جی کو کوئی سیکورٹی نہیں ملی ہے۔ اس سے پہلے کئی سیکورٹی اہلکار ان کے ساتھ ہوتے تھے۔ نئے پولس کمشنر جے رویندر گوڑ نے آتے ہی تین سیکورٹی اہلکاروں کو واپس بلا لیا تھا۔ صرف بی جے پی سے جڑے لیڈروں نے ویڈیو اور فوٹو بھیج کر اس کی شکایت کی۔ دراصل سابق بلاک چیف سوگریو چوہان نے فتح پور سیکری لوک سبھا حلقہ میں کچھ دنوں سے اپنی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔ مختلف مقامات پر پروگراموں اور استقبالیوں کے ہجوم کی تصاویر انٹرنیٹ میڈیا پر آ رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے دونوں پولیس اہلکاروں کی من مانی بھی کھل کر سامنے آگئی۔

  • تصویر کی بنیاد پر پولیس اہلکاروں کی شناخت کی گئی:

سابق ڈی سی پی روی کمار نے بتایا کہ وائرل ویڈیو اور تصویر کی بنیاد پر تحقیقات کے دوران انسپکٹر کی شناخت منسکھ پورہ پولیس اسٹیشن میں تعینات ایس آئی رویندر کمار اور کانسٹیبل جنمیش کے طور پر ہوئی ہے۔ ان دونوں سے پوچھا گیا کہ ان کی ڈیوٹی کہاں تھی، وہ کس کی اجازت سے اس تقریب میں گئے تھے، انہوں نے اس بارے میں حکام کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔ اس پر دونوں میں سے کسی کے پاس کوئی تسلی بخش جواب نہیں تھا۔ اگر یہ دونوں وہاں امن و امان کی وجہ سے گئے تھے تو انہیں تھانے کی جنرل ڈائری میں لکھی ہوئی بیٹ کی معلومات کیوں نہیں ملی؟ انہوں نے اعلیٰ حکام کو ملاقات کے بارے میں کیوں نہیں بتایا؟ انسپکٹر اور کانسٹیبل کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دونوں کی محکمانہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:آگرہ میں مسجد پر شرپسندوں نے لہرایا بھگوا جھنڈا، ویڈیو وائرل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.