اجمیر۔ ٹاڈا عدالت نے سال 1993 میں ملک میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ اجمیر کی ٹاڈا عدالت نے 23 فروری کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا اور آج عدالت نے عبدالکریم ٹنڈا کو اس معاملے میں بری کر دیا ہے۔ جبکہ اس معاملے میں دو افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ عبد الکریم ٹنڈا اس کیس کے مرکزی ملزم تھے۔
اجمیر کی ٹاڈا عدالت نے 1993 کے سلسلہ وار بم دھماکہ کیس میں ٹنڈا کو بری کر دیا ہے اور دو دیگر ملزمین عرفان اور حمید الدین کو سزا سنائی ہے۔ 6 دسمبر 1993 کو ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت کے بعد کوٹا، لکھنؤ، حیدرآباد، سورت، کانپور اور ممبئی کی ٹرینوں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے۔ ٹنڈا اس کیس کے مرکزی ملزم تھے۔ سی بی آئی نے بھی ٹنڈا کو ان دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ مانا تھا اور اسے 2013 میں نیپال کی سرحد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 6 دسمبر 1993 کو مسجد کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر ہندوستان کے 5 بڑے شہر بم دھماکوں سے لرز گئے۔ یہ سلسلہ وار بم دھماکے لکھنؤ، کانپور، حیدرآباد، سورت اور ممبئی کی ٹرینوں میں ہوئے تھے۔ اس معاملے کی سماعت اجمیر کی ٹاڈا عدالت میں ہوئی۔ اس دوران عدالت میں 570 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ دونوں فریقوں کے درمیان بحث کے بعد اب ٹاڈا عدالت نے ٹنڈا کو بری کر دیا ہے۔ ساتھ ہی سی بی آئی کا کہنا ہے کہ ہم سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔
سی بی آئی نے ٹاڈا کورٹ میں عبدالکریم ٹنڈا کے خلاف چارج شیٹ پیش کی تھی۔ اس میں سی بی آئی ٹنڈا کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت عدالت میں پیش نہیں کر سکی، جب کہ اس معاملے میں 80 سے زیادہ گواہوں کو پیش کیا گیا، لیکن ان گواہوں نے بھی ٹنڈا کو نہیں پہچانا۔ ایسے میں عبدالکریم عرف ٹنڈا کے بری ہونے سے سی بی آئی کی تحقیقات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: متعدد بم دھماکے کے ملزم عبد الکریم ٹنڈا موتیا بین کے شکار
عبدالکریم ٹنڈا کو سی بی آئی نے 2013 میں نیپال کی سرحد سے لشکر طیبہ کا دہشت گرد بتا کر گرفتار کیا تھا۔ عبدالکریم ٹنڈا کے خلاف 33 مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سے 29 مقدمات میں ٹنڈا کو بری کر دیا گیا ہے، وہیں ایکسپلوسیو ایکٹ کیس میں سونی پت کی عدالت نے ٹنڈا کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ٹاڈا عدالت سے بری ہونے کے بعد سی بی آئی ٹنڈا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کر سکتی ہے۔