ممبئی: بہار کی ایک ماڈل نے رانچی میں گرومنگ انسٹی ٹیوٹ کے مالک پر لو جہاد کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ کے مطابق 'ملزم نے پہلے اس کا نام یش بتا کر اس سے ملاقات کی۔ جب اسے اس کا اصل نام تنویر خان معلوم ہوا تو اس نے انسٹی ٹیوٹ کے مالک سے خود کو دور کرنا شروع کر دیا تب سے تنویر اسے مسلسل بلیک میل کر رہا ہے۔' اس معاملے میں ممبئی پولیس کے ڈی سی پی کے کے اپادھیائے نے کہا کہ ہم نے متاثرہ کی شکایت پر ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ معاملہ چونکہ رانچی کا ہے۔ اس لئے ہم نے کیس کو جانچ کے لئے وہاں بھیج دیا ہے۔ ممبئی پولیس نے اس معاملے میں ریپ کیس درج کیا ہے جبکہ مبینہ لو جہاد کو لیکر نہ تو پولیس نے کوئی بات کہی اور نہ ہی اس تعلق سے کسی دفعات کا اضافہ کیا۔
متاثرہ کے مطابق 'اس نے رانچی میں ایک گرومنگ انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا۔ اس انسٹیوٹ کے مالک نے جب مانوی کو دیکھا تو وہ اسے پسند کرنے لگا۔دونوں کے درمیان اچھی دوستی ہو گئی لیکن انسٹی ٹیوٹ کے مالک کے ذہن میں کچھ اور ہی چل رہا تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ دوستی کا یہ رشتہ مزید آگے بڑھے۔' مانوی کے مطابق 'وہ اس سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ اس کے لیے اس نے مانوی کو پرپوز کیا تب ہی مانوی کو معلوم ہوا کہ وہ جس شخص کو دوست سمجھ رہی ہے اس نے اس سے جھوٹ بولا ہے۔ دراصل انسٹی ٹیوٹ کے مالک نے اپنا نام یش بتایا۔ جبکہ اس کا اصل نام تنویر اختر خان ہے جب متاثرہ کو یہ سب معلوم ہوا تو اس نے اس سے دوستی توڑ دی۔'