ETV Bharat / bharat

جنتا دل سے راشٹریہ جنتا دل تک، لالو یادو نے کیوں بنائی آرجے ڈی، جانیں لالوکا اب تک کا سیاسی سفر - RJD Foundation Day

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 5, 2024, 3:28 PM IST

آر جے ڈی پارٹی 5 جولائی 2024 کو 28 سال مکمل کر رہی ہے۔ پارٹی نے ان 28 سالوں میں بہت سے لیڈر دیئے ہیں۔ پارٹی کے قومی صدر لالو پرساد یادو ہیں کئی بارسوالات اٹھائے گئے ہیں کہ لالو یادو جنتا دل کے سینئر لیڈروں میں شامل تھے۔ ایسا کیا ہوا کہ لالو یادو کو اپنی پارٹی بنانا پڑی؟

لالویادو کا اب تک کا سیاسی سفر
لالویادو کا اب تک کا سیاسی سفر ((File Photo))

پٹنہ: راشٹریہ جنتا دل آج 5 جولائی کو اپنا 28 واں یوم تاسیس منائے گی۔ یوم تاسیس کا پروگرام پٹنہ میں ریاستی دفتر میں ریاستی آر جے ڈی صدر جگدانند سنگھ کی صدارت میں منعقد کیا گیا ہے۔ آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو بھی یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ اس پروگرام میں پارٹی کے کئی سینئر لیڈر بھی موجود رہیں گے۔ یوم تاسیس کی تقریبات کے لیے پورے پارٹی دفتر کو سجا دیا گیا ہے۔

لالو یادو اپنے اہل خانہ کے ساتھ
لالو یادو اپنے اہل خانہ کے ساتھ ((File Photo))

آر جے ڈی کب بنی: راشٹریہ جنتا دل 5 جولائی 1997 کو تشکیل دی گئی۔ یہ پارٹی لالو پرساد یادو کی قیادت میں دہلی میں قائم ہوئی تھی۔ لالو پرساد یادو کی قیادت میں آر جے ڈی کا اعلان 17 لوک سبھا اور 8 راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ اور سینکڑوں سینئر لیڈروں بشمول رگھوونش پرساد سنگھ، کانتی سنگھ، محمد شہاب الدین، محمد تسلیم الدین، علی اشرف فاطمی، عبدالباری صدیقی کی موجودگی میں کیا گیا۔

لالو یادو اپنی بیوی رابڑی دیوی کے ساتھ
لالو یادو اپنی بیوی رابڑی دیوی کے ساتھ ((File Photo))

آر جے ڈی کا مطلب ہے لالو پرساد: اس کے قیام کے فوراً بعد لالو پرساد یادو کو پارٹی کا صدر منتخب کیا گیا۔ لالو پرساد یادو 28 سال تک مسلسل پارٹی کے قومی صدر رہے۔ آر جے ڈی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ آر جے ڈی کا مطلب لالو پرساد یادو ہے۔ لالو پرساد یادو 11 جون 1948 کو بہار کے گوپال گنج کے پھولواریہ گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام کندن رائے اور والدہ کا نام مرچیا دیوی تھا۔ لال یادو کے بڑا بھائی کالج میں چپراسی کا کام کرتے تھے۔

تیجسوی اورلالویادو
تیجسوی اورلالویادو ((File Photo))

ایسی چمکی سیاست: لالو یادو کو مزید پڑھائی کے لیے ان کے بھائی کے پاس بھیجا گیا۔ لالو پرساد نے پٹنہ یونیورسٹی کے بی این کالج سے سیاسیات میں ایل ایل بی اور ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ آہستہ آہستہ لالو پرساد کی طلبہ سیاست میں دلچسپی بڑھنے لگی اور لالو یادو پٹنہ یونیورسٹی طلبہ یونین کے جنرل سکریٹری بن گئے۔ اس کے بعد 1973 میں وہ پٹنہ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر بنے۔ ایمرجنسی کے دوران لالو پرساد جے پی تحریک میں شامل ہونے کے بعد جیل بھی گئے۔ یہیں سے لالو پرساد یادو کی سیاست چمکی۔

لالو یادو کو اب بھی خطرہ ہے: سینئر صحافی روی اپادھیائے کا کہنا ہے کہ لالو پرساد یادو گزشتہ 35 سالوں سے بہار کی سیاست کے مرکز میں ہیں۔ لالو پرساد یادو جب بہار میں برسراقتدار آئے تو انہیں غریبوں کی آواز کے طور پر پہچان ملی جو آج بھی برقرار ہے۔ لالو پرساد یادو گزشتہ 18 سالوں سے بہار میں اقتدار سے دور ہیں لیکن بہار میں ان کا سیاسی دبدبہ اب بھی برقرار ہے۔

روی اپادھیائے، سینئر صحافی نے کہا کہ جس وقت لالو پرساد یادو نے راشٹریہ جنتا دل بنایا تھا، بہار میں ایک مختلف ماحول تھا۔ بدعنوانی کے معاملے میں ان پر وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا دباؤ تھا۔ دوسری طرف لال یادو نے محسوس کیا کہ غریب ان کے ساتھ تھے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو وزیر اعلیٰ بنایا اور اپنے کئی ساتھیوں کے ساتھ راشٹریہ جنتا دل کی آج بھی بہار کی سیاست میں ایک مضبوطی سے موجودگی ہے۔

لالو یادو سب سے کم عمر ایم پی بنے: لالو یادو نے 1977 میں جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر سرن سے الیکشن لڑا اور سب سے کم عمر ایم پی (29 سال) میں بنے۔ اس کے بعد لالو پرساد یادو نے سیاست میں پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ مارچ 1990 میں بہار میں جنتا دل کی حکومت بنی۔ لالو یادو بھارتیہ جنتا پارٹی کی مدد سے بہار کے وزیر اعلیٰ بنے۔ بہار میں اقتدار میں آنے کے بعد لالو پرساد یادو نے سوشل انجینئرنگ کا نیا مائی فارمولا تیار کیا۔ اسی فارمولے کی وجہ سے لالو پرساد یادو 15 سال تک بہار میں برسراقتدار رہے، لالو پرساد یادو اور ان کی اہلیہ رابڑی دیوی بھی وزیر اعلیٰ بنیں۔

اسی لیے بنی آر جے ڈی: بہار کے اس وقت کے وزیر اعلی لالو پرساد یادو پر چارہ گھوٹالہ کا الزام تھا۔ اس الزام کے بعد انہوں نے 25 جولائی 1997 کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ لالو پرساد یادو کے لیے یہ ایک اہم موڑ تھا۔ اس واقعے کے بعد رابڑی دیوی ریاست کی وزیر اعلیٰ بن گئیں۔ چارہ گھوٹالہ میں نام آنے کے بعد لالو یادو نے وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑ دیا، لیکن وہ چاہتے تھے کہ جنتا دل کا صدر ہی رہنے دیا جائے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا، جنتا دل کے کئی لیڈروں نے اس کی مخالفت کی۔ اس کے بعد لالو یادو نے 5 جولائی 1997 کو راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) بنائی۔

سی ایم رہتے ہوئے لالو کا سب سے بڑا فیصلہ: 90 کی دہائی میں بھارتی جنتا پارٹی کا سب سے بڑا مسئلہ رام مندر تھا۔ اس وقت بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے سومناتھ سے رتھ یاترا نکالی تھی۔ مرکز میں وشوناتھ پرتاپ سنگھ کی حکومت چل رہی تھی اور بہار میں لالو پرساد یادو کی حکومت چل رہی تھی جب اڈوانی رتھ یاترا لے کر بہار پہنچے تو لالو یادو نے رتھ یاترا روکنے کا فیصلہ کیا۔ 23 اکتوبر کو لال کرشن اڈوانی کو سمستی پور، بہار میں گرفتار کیا گیا۔ بی جے پی نے مرکز کی وی پی حکومت سے حمایت واپس لے لی اور حکومت گر گئی۔ اس سے لالو یادو کو تقویت ملی۔

مزید پڑھیں:بہار میں ڈبل انجن سرکار کی قلعی کُھلی 𝟕 دنوں میں 3 پل غرقاب - 3 BRIDGES COLLAPSE IN BIHAR

لالو یادو کو نااہل قرار دیا گیا: 22 اکتوبر 2013 کو لالو پرساد یادو کی پارلیمنٹ کی رکنیت ان کی سزا کے باعث ختم کر دی گئی۔ گھوٹالے کے ایک معاملے میں جیل کی سزا کاٹ رہے بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کو لوک سبھا نے نااہل قرار دے دیا ہے۔ لالو پرساد یادو اور 44 دیگر کو 90 کی دہائی میں چارہ گھوٹالہ میں 37.7 کروڑ روپے ہیراپھیری کے معاملے میں ملزم بنایا گیا تھا۔ اس معاملے میں عدالت نے انہیں سزا سنائی تھی۔

اسمبلی انتخابات کی تیاری میں پارٹی: آج منعقد ہونے والی یوم تاسیس کی تقریب آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے بہت اہم ہے۔ اس فنکشن کے ذریعے لالو پرساد یادو اپنے حامیوں کو آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے تیار رہنے کا پیغام دیں گے۔ کیونکہ آر جے ڈی کو لگتا ہے کہ اگر 2025 میں تیجسوی یادو کی قیادت میں تمام کارکن متحد ہو کر کام کریں تو بہار میں ایک بار پھر ان کی حکومت بن سکتی ہے۔

پٹنہ: راشٹریہ جنتا دل آج 5 جولائی کو اپنا 28 واں یوم تاسیس منائے گی۔ یوم تاسیس کا پروگرام پٹنہ میں ریاستی دفتر میں ریاستی آر جے ڈی صدر جگدانند سنگھ کی صدارت میں منعقد کیا گیا ہے۔ آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو بھی یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ اس پروگرام میں پارٹی کے کئی سینئر لیڈر بھی موجود رہیں گے۔ یوم تاسیس کی تقریبات کے لیے پورے پارٹی دفتر کو سجا دیا گیا ہے۔

لالو یادو اپنے اہل خانہ کے ساتھ
لالو یادو اپنے اہل خانہ کے ساتھ ((File Photo))

آر جے ڈی کب بنی: راشٹریہ جنتا دل 5 جولائی 1997 کو تشکیل دی گئی۔ یہ پارٹی لالو پرساد یادو کی قیادت میں دہلی میں قائم ہوئی تھی۔ لالو پرساد یادو کی قیادت میں آر جے ڈی کا اعلان 17 لوک سبھا اور 8 راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ اور سینکڑوں سینئر لیڈروں بشمول رگھوونش پرساد سنگھ، کانتی سنگھ، محمد شہاب الدین، محمد تسلیم الدین، علی اشرف فاطمی، عبدالباری صدیقی کی موجودگی میں کیا گیا۔

لالو یادو اپنی بیوی رابڑی دیوی کے ساتھ
لالو یادو اپنی بیوی رابڑی دیوی کے ساتھ ((File Photo))

آر جے ڈی کا مطلب ہے لالو پرساد: اس کے قیام کے فوراً بعد لالو پرساد یادو کو پارٹی کا صدر منتخب کیا گیا۔ لالو پرساد یادو 28 سال تک مسلسل پارٹی کے قومی صدر رہے۔ آر جے ڈی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ آر جے ڈی کا مطلب لالو پرساد یادو ہے۔ لالو پرساد یادو 11 جون 1948 کو بہار کے گوپال گنج کے پھولواریہ گاؤں میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام کندن رائے اور والدہ کا نام مرچیا دیوی تھا۔ لال یادو کے بڑا بھائی کالج میں چپراسی کا کام کرتے تھے۔

تیجسوی اورلالویادو
تیجسوی اورلالویادو ((File Photo))

ایسی چمکی سیاست: لالو یادو کو مزید پڑھائی کے لیے ان کے بھائی کے پاس بھیجا گیا۔ لالو پرساد نے پٹنہ یونیورسٹی کے بی این کالج سے سیاسیات میں ایل ایل بی اور ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ آہستہ آہستہ لالو پرساد کی طلبہ سیاست میں دلچسپی بڑھنے لگی اور لالو یادو پٹنہ یونیورسٹی طلبہ یونین کے جنرل سکریٹری بن گئے۔ اس کے بعد 1973 میں وہ پٹنہ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر بنے۔ ایمرجنسی کے دوران لالو پرساد جے پی تحریک میں شامل ہونے کے بعد جیل بھی گئے۔ یہیں سے لالو پرساد یادو کی سیاست چمکی۔

لالو یادو کو اب بھی خطرہ ہے: سینئر صحافی روی اپادھیائے کا کہنا ہے کہ لالو پرساد یادو گزشتہ 35 سالوں سے بہار کی سیاست کے مرکز میں ہیں۔ لالو پرساد یادو جب بہار میں برسراقتدار آئے تو انہیں غریبوں کی آواز کے طور پر پہچان ملی جو آج بھی برقرار ہے۔ لالو پرساد یادو گزشتہ 18 سالوں سے بہار میں اقتدار سے دور ہیں لیکن بہار میں ان کا سیاسی دبدبہ اب بھی برقرار ہے۔

روی اپادھیائے، سینئر صحافی نے کہا کہ جس وقت لالو پرساد یادو نے راشٹریہ جنتا دل بنایا تھا، بہار میں ایک مختلف ماحول تھا۔ بدعنوانی کے معاملے میں ان پر وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا دباؤ تھا۔ دوسری طرف لال یادو نے محسوس کیا کہ غریب ان کے ساتھ تھے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی کو وزیر اعلیٰ بنایا اور اپنے کئی ساتھیوں کے ساتھ راشٹریہ جنتا دل کی آج بھی بہار کی سیاست میں ایک مضبوطی سے موجودگی ہے۔

لالو یادو سب سے کم عمر ایم پی بنے: لالو یادو نے 1977 میں جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر سرن سے الیکشن لڑا اور سب سے کم عمر ایم پی (29 سال) میں بنے۔ اس کے بعد لالو پرساد یادو نے سیاست میں پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ مارچ 1990 میں بہار میں جنتا دل کی حکومت بنی۔ لالو یادو بھارتیہ جنتا پارٹی کی مدد سے بہار کے وزیر اعلیٰ بنے۔ بہار میں اقتدار میں آنے کے بعد لالو پرساد یادو نے سوشل انجینئرنگ کا نیا مائی فارمولا تیار کیا۔ اسی فارمولے کی وجہ سے لالو پرساد یادو 15 سال تک بہار میں برسراقتدار رہے، لالو پرساد یادو اور ان کی اہلیہ رابڑی دیوی بھی وزیر اعلیٰ بنیں۔

اسی لیے بنی آر جے ڈی: بہار کے اس وقت کے وزیر اعلی لالو پرساد یادو پر چارہ گھوٹالہ کا الزام تھا۔ اس الزام کے بعد انہوں نے 25 جولائی 1997 کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ لالو پرساد یادو کے لیے یہ ایک اہم موڑ تھا۔ اس واقعے کے بعد رابڑی دیوی ریاست کی وزیر اعلیٰ بن گئیں۔ چارہ گھوٹالہ میں نام آنے کے بعد لالو یادو نے وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑ دیا، لیکن وہ چاہتے تھے کہ جنتا دل کا صدر ہی رہنے دیا جائے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا، جنتا دل کے کئی لیڈروں نے اس کی مخالفت کی۔ اس کے بعد لالو یادو نے 5 جولائی 1997 کو راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) بنائی۔

سی ایم رہتے ہوئے لالو کا سب سے بڑا فیصلہ: 90 کی دہائی میں بھارتی جنتا پارٹی کا سب سے بڑا مسئلہ رام مندر تھا۔ اس وقت بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے سومناتھ سے رتھ یاترا نکالی تھی۔ مرکز میں وشوناتھ پرتاپ سنگھ کی حکومت چل رہی تھی اور بہار میں لالو پرساد یادو کی حکومت چل رہی تھی جب اڈوانی رتھ یاترا لے کر بہار پہنچے تو لالو یادو نے رتھ یاترا روکنے کا فیصلہ کیا۔ 23 اکتوبر کو لال کرشن اڈوانی کو سمستی پور، بہار میں گرفتار کیا گیا۔ بی جے پی نے مرکز کی وی پی حکومت سے حمایت واپس لے لی اور حکومت گر گئی۔ اس سے لالو یادو کو تقویت ملی۔

مزید پڑھیں:بہار میں ڈبل انجن سرکار کی قلعی کُھلی 𝟕 دنوں میں 3 پل غرقاب - 3 BRIDGES COLLAPSE IN BIHAR

لالو یادو کو نااہل قرار دیا گیا: 22 اکتوبر 2013 کو لالو پرساد یادو کی پارلیمنٹ کی رکنیت ان کی سزا کے باعث ختم کر دی گئی۔ گھوٹالے کے ایک معاملے میں جیل کی سزا کاٹ رہے بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کو لوک سبھا نے نااہل قرار دے دیا ہے۔ لالو پرساد یادو اور 44 دیگر کو 90 کی دہائی میں چارہ گھوٹالہ میں 37.7 کروڑ روپے ہیراپھیری کے معاملے میں ملزم بنایا گیا تھا۔ اس معاملے میں عدالت نے انہیں سزا سنائی تھی۔

اسمبلی انتخابات کی تیاری میں پارٹی: آج منعقد ہونے والی یوم تاسیس کی تقریب آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے بہت اہم ہے۔ اس فنکشن کے ذریعے لالو پرساد یادو اپنے حامیوں کو آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے تیار رہنے کا پیغام دیں گے۔ کیونکہ آر جے ڈی کو لگتا ہے کہ اگر 2025 میں تیجسوی یادو کی قیادت میں تمام کارکن متحد ہو کر کام کریں تو بہار میں ایک بار پھر ان کی حکومت بن سکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.