(میر اشفاق) اننت ناگ :کشمیری بلے کی صنعت خطے میں ایک بڑی صنعت کے طور پر ابھر رہی ہے، گزشتہ چند برسوں سے کشمیری وِلُّو سے بنے ہوئے بلّے بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹس میں شرکت کے بعد عالمی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔ کشمیر ولو (بید کی لکڑی) سے تیار کردہ بلے نے نہ صرف مردوں بلکہ خواتین کے بین الاقوامی ٹی ٹونٹی اور یک روزہ ٹورنامنٹس میں اپنے جوہر دکھائے ہیں۔
مردوں کے ٹی ٹیوئنٹی اور ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں اپنے کامیاب کارکردگی کے بعد، کشمیر ولو کرکٹ بلے نے اکتوبر 2024 میں متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے خواتین کے بین الاقوامی ٹی ٹیوئنٹی انٹرنیشنل ورلڈ کپ میں بہتر پرفارمنس دکھائی۔
ایک میچ کے دوران خواتین کھلاڑیوں نے GR8 اسپورٹس کی طرف سے کشمیر ولو سے تیار کردہ بلے کا استعمال کیا، جو کشمیری برانڈ اور خطے دونوں کے لیے ایک اور اہم سنگ میل ہے۔ اس کارکردگی نے بین الاقوامی پلیٹ فارم پر کشمیر ولو بیٹ کی کاریگری اور معیار کو اجاگر کیا۔
حال ہی میں حکومت نے بلے کی صنعت کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھایا ،حکومت ہند اور جموں و کشمیر ہینڈلوم اینڈ ہینڈی کرافٹس ڈیپارٹمنٹ نے دستکاری کی نئی مطلع کردہ فہرست میں 'کشمیر ولو کرکٹ بیٹ' کو شامل کیا ہے۔
یہ فیصلہ وزارت ٹیکسٹائلز کے توسط سے باقاعدہ طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے جس سے وادی بھر میں بیٹ سازوں اور کاریگروں کو فائدہ پہنچے گا اور اس صنعت کو طویل مدتی ترقی بھی ملے گی۔ اس فہرست میں شمولیت سے کشمیری بیٹ کاریگروں کو نیشنل ہینڈی کرافٹ ڈیولپمنٹ پروگرام (NHDP) اور کمپریہنسیو ہینڈی کرافٹس کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم (CHCDS) کے تحت اسکیموں اور فلاحی سہولتوں کا فائدہ ملے گا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کرکٹ بیٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف کشمیر کے ترجمان اور نائب صدر فوزالکبیر نے کہا کہ ہم حکومت ہند اور جے کے ہینڈلوم و ہینڈی کرافٹس ڈیپارٹمنٹ کے بے حد شکر گزار ہیں کہ انہوں نے کشمیری کرکٹ بیٹس کی کاریگری کو تسلیم کیا۔ یہ نہ صرف کاریگروں بلکہ کاروباریوں کے لیے ترقی کی نئی راہیں کھولے گا، مالی تحفظ کو یقینی بنائے گا اور اس سے قومی و بین الاقوامی دونوں پلیٹ فارمز پر ہماری مصنوعات کو مزید فروغ ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری دستکاری کی فہرست میں کشمیر ولو بلے کی شمولیت سے کرکٹ بیٹ کی صنعت کے لیے ترقیاتی اسکیموں کے نفاذ میں آسانی ہوگی اور مقامی کاریگروں کی زیادہ سے زیادہ شرکت یقینی بن جائے گی
کبیر نے کہا کہ ان کا مقصد بین الاقوامی کرکٹ میں کشمیر ولو پر انگلش ولو کی اجارہ داری کو ختم کرنا ہے۔ مقامی معیشت کو فروغ دینے کے لیے کشمیر ولو کو دنیا کے سامنے لے جانے کا ارادہ رکھتا ہوں، ہم کشمیر ولو کرکٹ بلے کو بین الاقوامی کرکٹ میں عام بنانا چاہتے ہیں۔ بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کے بعد کشمیر ولو بیٹ کی اعلیٰ کارکردگی اجاگر ہوئی ہے۔ وہیں کرکٹ کی دنیا میں وہ غلط فہمیاں بھی دور ہو گئیں ہیں کہ کشمیر ولو بیٹ انگلش ولو بیٹ کے مقابلے میں بھاری یا کمتر ہے۔
تاہم صنعت کو ولو کی لکڑی کی بڑھتی ہوئی کمی کی وجہ سے ممکنہ چیلنجز کا سامنا ہے، کیونکہ کسان بید کے بجائے سفیدے کے درخت اگانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے حال ہی میں، GR8 اسپورٹس اور CIED-IUST فاؤنڈیشن نے لیجنڈز لیگ کرکٹ ٹورنامنٹ کے کشمیر چیپٹر کے دوران بید کی شجر کاری کا عمل شروع کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد بید کے قیمتی وسائل کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے جو اس صنعت کو بچانے کے لئے بے حد ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: موسم سرما میں دم گھٹنے اور زہریلی گیس سے بچنے کے کارگر طریقے
محکمہ ہینڈی کرافٹس کے فیلڈ افسر نے کہا کہ اس قدم سے کاریگر مختلف سرکاری فلاحی اسکیموں سے استفادہ حاصل کر سکیں گے، اس قدم سے کاریگروں کے حوصلے بلند ہونگے اور زیادہ سے زیادہ لوگ اس صنعت میں اپنا روزگار تلاش کرنے کی کوشش کریں گے، انہوں نے کہا کہ بیٹ کے کارخانوں میں کام کرنے والے کاریگروں کو رجسٹر کیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں 400 مینوفیکچرنگ یونٹس فعال ہیں اُن میں لگ بھگ 1 لاکھ 50 ہزار مزدور و کاریگر کام کرتے ہیں۔