نئی دہلی: ڈیجیٹل ہاؤس اریسٹ ایک نئی اصطلاح ہے جو سائبر مجرموں نے تیار کی ہے جو تیزی سے وسیع ہو رہی ڈیجیٹل دنیا میں لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے مسلسل نئے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ اس نئے طریقے میں جعل ساز پولیس افسر، سی بی آئی یا کسٹم افسر ہونے کا بہانہ کرتے ہیں اور لوگوں کو گھر میں یرغمال بنا کر رکھنے کے لیے بلاتے ہیں۔ پھر وہ متاثرہ شخص کے بینک اکاؤنٹ کو خالی کر دیتے ہیں۔ حال ہی میں اس نوعیت کے فراڈ کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔
وہیں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر آگاہی مہم شروع کی گئی ہے۔ سائبر مجرموں کی یہ نئی اصطلاح 'ڈیجیٹل گرفتاری' سکیورٹی ایجنسیوں کے لیے ایک بڑا درد سر بن گئی ہے۔ خاص طور پر سائبر مجرموں سے نمٹنے کے لیے بنی سائبر ایجنسیوں کے لیے۔ اس معاملے پر بات کرتے ہوئے انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (I4C) کے ڈائریکٹر نشانت کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ڈیجیٹل گرفتاری' کے ذریعے بہت زیادہ فراڈ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے سے آگاہ ہیں۔ سائبر مجرم خود کو جعلی پولیس یا نقلی سی بی آئی افسر ظاہر کر کے معصوم شہریوں کو آن لائن دھوکہ دے رہے ہیں۔ ہم اس معاملے پر بہت سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں۔ کمار نے کہا کہ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے حکومت نے تمام آن لائن مالیاتی فراڈ کی اطلاع دینے کے لیے ٹول فری نمبر 1930 شروع کیا ہے۔ اس کے ساتھ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے میں شہریوں کی آگاہی بھی بہت ضروری ہے تاکہ سائبر کرمنلز انہیں اپنا شکار نہ بنا سکیں۔
- ڈیجیٹل ہاؤس اریسٹ کیا ہے؟
ڈیجیٹل ہاؤس اریسٹ کی اصطلاح ایک ایسی صورت حال کو بیان کرنے کے لیے بنائی گئی ہے جہاں سائبر مجرم لوگوں کو پولیس افسران، ٹرائی (TRAI) افسران، سی بی آئی یا کسٹم افسر ہونے کا بہانہ بنا کر، ان کے بینک اکاؤنٹس کو خالی کرنے کی دھمکی کے ساتھ کارروائی سے پہلے انہیں گھر میں یرغمال بنا کر رکھتے ہیں۔ جعل ساز افسر ہونے کا دکھاوا کرکے جعلی اسکائپ اکاؤنٹس بناتے ہیں اور بعد میں متاثرہ شخص کے بینک اکاؤنٹس سے تمام رقم نکال لیتے ہیں۔
- ڈیجیٹل ہاؤس اریسٹ کے تازہ واقعات
مارچ سے لے کر اب تک دہلی، ممبئی اور اتر پردیش سے ڈیجیٹل ہاؤس اریسٹ کے چار الگ الگ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جہاں سائبر مجرموں نے ریٹائرڈ اہلکاروں سمیت مختلف لوگوں کو کروڑوں روپے کا دھوکہ دیا۔ اس کے ساتھ ہی وارانسی کی سائبر کرائم پولیس نے اپریل کے پہلے حصے میں اس طرح کے ڈیجیٹل ہاؤس اریسٹ کے فراڈ میں ملوث آٹھ مجرموں کو گرفتار کیا اور ان سے 3.70 لاکھ روپے نقد، موبائل فون، چیک بک اور اے ٹی ایم کارڈ بھی برآمد کیے۔
- I4C کی مداخلت