نیوز ڈیسک (حیدرآباد):29 ستمبر کئی لحاظ سے خاص ہے۔ 27 سال بعد آج سے زمین والوں کو آسمان پر 56 دن تک مسلسل دو چاند نظر آئیں گے۔ یہ حیرت انگیز فلکیاتی واقعہ برسوں بعد رونما ہونے والا ہے۔ سائنسدان نئے چاند کو 'منی مون' بھی کہہ رہے ہیں۔ سائنسی اصطلاح میں اسے 2024 PT-5 کا نام دیا گیا ہے۔
منی مون کو آنکھوں سے دیکھا جا سکتا ہے؟
یہ منی مون زمین کے چاند کے مقابلے میں کافی چھوٹا ہے۔ اس کی اونچائی تقریباً 10 میٹر اور چوڑائی تقریباً 11.2 میٹر ہے۔ یہ اتنا چھوٹا ہے کہ صرف آنکھوں سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ البتہ اسے کسی پروفیسنل دوربین یا ٹیلی سکوپ کی مدد سے آسانی سے دیکھا جا سکتا ہے۔ اپنے سائز کی وجہ سے یہ چاند جیسا نظر آئے گا۔ ماہرین کے مطابق یہ زمین کے گرد گھومے گا۔ اس سے زمین اور چاند کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔
بی ایچ یو فزکس کے پروفیسر ابھے کمار سنگھ بتاتے ہیں کہ درحقیقت یہ منی مون نہیں بلکہ ایک سیارچہ ہے جو زمین اور مریخ کے درمیان موجود سیارچوں کی پٹی سے بھٹک کر زمین کے مدار میں آ گیا ہے۔ یہ چاند کے ساتھ زمین کے گرد نیم دائرے میں گھومے گا۔ لوگ اسے تب تک دیکھ سکیں گے جب تک یہ زمین کے گرد گھومتا رہے گا۔ ایک خاص مدت کے بعد یہ واپس اپنی پٹی میں چلا جائے گا۔
منی مون کی زمین سے دوری
پروفیسر کا کہنا ہے کہ اگر ہم اس کے سائز کی بات کریں تو یہ 33 فٹ کا ہے۔ یہ زمین کے مدار سے تقریباً 4.5 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا۔ یہ 3540 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین کے گرد چکر لگائے گا مگر اگلے 56 دنوں کے بعد یہ سیارچوں کی اپنی بیلٹ میں واپس آجائے گا۔
اس طرح کا نظارہ دکھے گا
ابھے کمار نے بتایا کہ یہ پتھر کے مواد سے بنا ہے۔ یہ کافی کھردرا ہے۔ اس کا سائز چاند سے بہت چھوٹا ہے۔ یہ چاند کی طرح روشن بھی نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے زمین سے صرف آنکھوں سے نہیں دکھے گا۔ اسے دیکھنے کے لیے 30 انچ کی ایک بڑی دوربین کی ضرورت ہوگی۔ کوئی بھی شخص اسے ایک بڑی دوربین کے ذریعے زمین سے دیکھ سکتا ہے اور اس کی تصویر بھی لے سکتا ہے۔ ناسا اور دیگر سائنسدان 29 تاریخ سے اس کا مطالعہ شروع کریں گے۔