نئی دہلی: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے چیئرمین ایس سومناتھ نے ہندوستان کے خلائی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے میں وزیر اعظم نریندر مودی کے کردار کی تعریف کی۔ قومی خلائی دن کے موقع پر خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سومناتھ نے خلائی شعبے کو آگے بڑھانے کے لیے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حالیہ پالیسی اصلاحات اور اقدامات پر ایک بیان دیا۔
اسرو کے سربراہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت ہندوستان کے خلائی شعبے میں کئی اہم پالیسی مداخلتوں میں اہم رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اعظم مودی نے نہ صرف پالیسیاں بنائی ہیں بلکہ انہیں حکومتی نظام کے ذریعے لاگو بھی کیا ہے۔
تین بڑے اقدامات پر بات کرتے ہوئے ایس سومناتھ نے کہا کہ خلائی شعبے میں اصلاحات کے بعد ہم خلائی پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔ یہ نئی پالیسی ڈپارٹمنٹ آف اسپیس، اسرو اور نیو اسپیس انڈیا لیمیٹڈ کے کردار اور ذمہ داریوں کو واضح طور پر بیان کرتی ہے، جس سے خلائی سرگرمیوں میں نجی شعبے کی زیادہ سے زیادہ شرکت کی راہ ہموار ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی پالیسی کا بھی اعلان کیا گیا ہے جس میں خلائی شعبے میں نجی سرمایہ کاری یا غیر ملکی سرمایہ کاری کو مخصوص کنٹرول اور ضوابط کے ساتھ اجازت دی گئی ہے جو پہلے ممکن نہیں تھی۔ جغرافیائی پالیسی پر تیسرا محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی، ڈی ایس ٹی نے کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تمام جغرافیائی اعداد و شمار، یہاں تک کہ سیٹلائٹ ڈیٹا بھی اب سب کے لیے پانچ میٹر ریزولوشن تک مفت دستیاب کر دیا گیا ہے تاکہ اس پر ثانوی اثر ڈالا جا سکے۔