اردو

urdu

ETV Bharat / state

پتروڈا کے ریمارکس پر کانگریس بیک فٹ پر بی جے پی کے حملے کے تحت، پارٹی ڈیمیج کنٹرول موڈ میں ہے - BJP attacking on Congress - BJP ATTACKING ON CONGRESS

دولت کی دوبارہ تقسیم پر انڈین اوورسیز کانگریس کے چیئرمین سیم پترودا کے ریمارک نے کانگریس کے اندر بے چینی پیدا کردی کیونکہ اس نے کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظوں کی جنگ شروع کردی، جس نے حریف پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے منشور کی افادیت پر بھی سوال اٹھایا۔

پتروڈا کے ریمارکس پر کانگریس بیک فٹ پر
پتروڈا کے ریمارکس پر کانگریس بیک فٹ پر

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 24, 2024, 1:58 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کے روز دولت کی دوبارہ تقسیم سے متعلق سینئر لیڈر سیم پترودا کے تبصروں پر نقصان کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ پارٹی ایک جیسی نہیں ہے۔ انڈین اوورسیز کانگریس کے سربراہ سیم پِترودا نے ایک میڈیا انٹرویو میں متنازعہ خیالات کا اظہار کیا جس نے "بھارت میں امریکی طریقے سے وراثتی ٹیکس کی ضرورت کو جھنجھوڑ دیا اور تجویز پیش کی کہ لوگوں کی دولت کا 50 فیصد عوام کو جانا چاہیے۔"

یہ ریمارکس راہول گاندھی کے ایس سی، ایس ٹی کی فلاح و بہبود اور ذات پات کی مردم شماری کی ضرورت پر پارٹی کنکلیو میں شرکت سے ایک دن پہلے آیا ہے۔ ریمارکس نے سیاست کی سب سے پرانی پارٹی کے اندر بے چینی پیدا کردی کیونکہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کی پوری مہم سماجی انصاف کے تصور پر مبنی ہے لیکن تبصروں نے بی جے پی کو کانگریس کے وعدوں کو مروڑنے کا موقع فراہم کیا۔

"یہ ان کے ذاتی خیالات ہو سکتے ہیں۔ یہ پارٹی کے خیالات نہیں ہیں۔ ہم سماجی انصاف کے لیے ہیں اور ہم نے اپنے منشور میں اس کے لیے 25 ضمانتیں دی ہیں،'' پارٹی کے تجربہ کار اور بہار کی کٹیہار لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کے امیدوار طارق انور نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا۔

بی جے پی یہ کہہ کر ہمارے منشور کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ کانگریس لوگوں کی دولت چھین کر غریبوں کو دے گی۔ یہ سب جھوٹ ہے، جو بی جے پی حکومت لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔

ہم کہتے رہے ہیں کہ مودی حکومت کی پالیسیوں نے ملک میں امیر اور غریب کے درمیان ایک بڑا فرق پیدا کر دیا ہے۔ امیر، امیر تر ہو گیا ہے جبکہ غریب، غریب تر ہو گیا ہے۔ اس لیے پارٹی سماجی بہبود کی اسکیموں کے ذریعے اس معاشی فرق کو ختم کرنے کی کوشش کرے گی۔ پارٹی حکومت کی طرف سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زیادہ منصفانہ تقسیم کے لیے استعمال کرے گی اور غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کی دولت نہیں چھینے گی۔ یہ بی جے پی کی طرف سے ہمارے خلاف جھوٹی مہم ہے۔ ہم کہتے رہے ہیں کہ آج ملک کی 40 فیصد دولت چند امیروں کے پاس ہے جبکہ باقی 60 فیصد دولت عوام میں تقسیم ہے۔ دولت کی تقسیم میں توازن ہونا چاہیے،‘‘ انور نے کہا۔

یہ بھی پڑھیں:

"بی جے پی اس بارے میں سوالات اٹھاتی رہتی ہے کہ ہم مختلف سماجی بہبود کی ضمانتوں کو کیسے فنڈ دیں گے جو ہم نے بنائے ہیں۔ میں انہیں صرف یہ یاد دلانا چاہتا ہوں کہ مرکزی حکومت نے بڑے کارپوریٹس کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے ہیں۔ اسی رقم کو معاشرے کے پسماندہ طبقات کے لیے استعمال کیا جا سکتا تھا،‘‘ انہوں نے کہا۔

کانگریس کے سوشل میڈیا ہیڈ سپریہ شرینتے کے مطابق بی جے پی اس بات سے پریشان تھی کہ ملک کی سب سے پرانی پارٹی کے منشور کو لوگ پڑھ رہے ہیں اور اس لیے دورِاقتدار پارٹی اس کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔

شرینتی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا۔ وزیر اعظم کے اس طرح کے جھوٹ ان کے غریب مخالف موقف کو بے نقاب کرتے ہیں۔ ہمارے منشور میں کہیں بھی ایسی بات کا ذکر نہیں ہے۔ جیسے لوگوں سے دولت چھین کر غریبوں کو دینا۔ وزیر اعظم ہمارے وعدوں کو بدنام کرنا جاری رکھ سکتے ہیں لیکن ہم ان تمام لوگوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو معاشرے میں پسماندہ ہیں تاکہ وہ بھی قومی دھارے میں شامل ہو سکیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا "آج ملک کے صرف 1 فیصد امیروں کے پاس ملک کی 40 فیصد دولت ہے۔ تقریباً 22 افراد کے پاس اتنی دولت ہے جو ملک کے 78 کروڑ لوگوں کے پاس ہے۔ آج، 50 فیصد غریب لوگ ملک پر عائد جی ایس ٹی کا 64 فیصد روپیہ ادا کرتے ہیں۔ غریب اور متوسط طبقہ اشیائے ضروریہ کی زیادہ قیمتوں، کم آمدنی اور بے روزگاری کی زد میں ہے۔ ان سب میں درستگی کی ضرورت ہے۔" عام بھارتی ان سب کی وجہ سے پریشان ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details