کانپور:جہاں کہیں صحابہؓ کی عظمت کا تذکرہ ہوگا وہاں مولانا عبدالعلیم فاروقیؒ کی خدمات کو ضرور یاد کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار کانپور میں عظمت صحابہؓ جلسہ میں مولانا عبدالعلیم فاروقیؒ کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ کانپور میں منعقد نشست میں بطور خاص مولانا ؒ کے چھوٹے بھائی مولانا عبد العظیم فاروقی اور صاحبزادے مولانا عبد الباری فاروقی اہل خانہ کے ساتھ بطور خاص تشریف لائے۔ اس موقع پر نشست میں موجود علمائے کرام و معززین نے مولانا مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرکے اپنے اپنے درد و غم اور تأثرات کا اظہار کیا۔
مولاناؒ کے صاحبزادے مولانا عبد الباری فاروقی نے شہر کے علماء کا مولانا عبد العلیم فاروقی کے لیے کیے گئے تاثرات کے اظہار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا یہ تعلق والد گرامیؒ سے ایک دو دن کا نہیں بلکہ پچاسوں سال پرانا ہے۔ آپ لوگوں نے والد صاحبؒ کا بچپن، زمانہ طالب علمی اور اس کے بعد میدان میں کام کرنے کا دور دیکھا ہے، انہوں نے پوری زندگی میں جو کچھ بھی کیا اللہ کے نبی ؐکے لائے ہوئے دین اور حضرات صحابہ کرامؓ کے لیے کیا، وہ اپنے کام اور مشن میں سو فیصد مخلص رہے۔ حضرات صحابہ کرامؓ کی عظمت کے سلسلہ میں انہیں کوئی مصالحت اور کمپرومائز قبول نہ تھا، دفاع صحابہؓ کی خاطر انہوں نے دنیا کی بڑی بڑی شہرتوں اور عزتوں کو ٹھکرا دیا۔ کیونکہ صحابہ کرامؓ کا دفاع درحقیقت اسلام کا دفاع ہے، صحابہؓ کی ناموس کا اور اسلام کا تحفظ ہے۔ اسی لیے سرزمین ہند میں مولانا عبد الشکور فاروقیؒ کے بعد پورے ملک اور بیرون ملک میں حضرت ؒ کے کارناموں کو سب سے زیادہ آگے بڑھانے، تبلیغ و تشریح اور ان کے مشن کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے والے میرے والد حضرت مولانا عبد العلیم فاروقیؒ تھے۔
مولانا مرحوم کے چھوٹے بھائی مولانا عبد العظیم فاروقی نے بے حد جذباتی انداز میں اپنے بڑے بھائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اور بڑے بھائی ایک اور ایک مل کر گیارہ کی طرح کام کرتے تھے۔ انہوں نے ساری زندگی عظمت صحابہ ؓ پر کام کیا، آخر وقت میں مجھ سے کہا تھا کہ تمہیں میرے ساتھ مدینہ چلنا ہے، اس سے مجھے لگتا ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی جنت دکھلا دی تھی کیونکہ ہمارے نزدیک تو مدینہ جنت کا ہی حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح بڑے بھائی صاحبؒ کا شہر کانپور سے گہرا تعلق تھا، ان کے بعد بھی وہ تعلق قائم رہے گا۔ شہری نائب صدر مولانا محمد اکرم جامعی نے کہا کہ جب بھی شہر میں یا کہیں پر بھی سیرت صحابہؓ کے اجلاس ہوں گے تو مولاناؒ کی یاد آئے گی۔ جس طرح نبیﷺ کا ذکر صحابہ ؓ کے تذکرہ کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتا اسی طرح جب جب صحابہ کی عظمت کا ذکر ہوگا، مولانا کا تذکرہ بھی ضرور ہوگا۔