کولکاتا:مغربی بنگال کے چیف سکریٹری بی پی گوپالک نے کہا کہ رپورٹ میں کل آٹھ محکموں کا ذکر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں دو لاکھ 29 ہزار کروڑ روپے کی بات کی گئی ہے۔یہ پوری رپور ٹ غلط فہمیوں پر مشتمل ہے۔اس رپورٹ میں 2002-03 سے 2020 تک کے حساب مانگے گئے ہیں ۔جب کہ ممتا بنرجی 2011میں اقتدار میں آئیں۔
خیال رہے کہ بی جے پی اس رپورٹ کو ترنمول کانگریس کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے ۔ نریندر مودی حکومت نے شکایت کی ہے کہ مغربی بنگال حکومت مرکزی گرانٹ کے تقریباً دو لاکھ 29 ہزار کروڑ کے اخراجات کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں دی ہے۔ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ اس رقم میں ترنمول کانگریس نے ہیرا پھیری کی ہے۔
رپورٹ آنے کے بعد ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کوخط لکھ کر احتجاج کیا تھا ۔ترنمول کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اس میں بائیں بازو کے 2002-03 کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔ حکمران جماعت نے سوال اٹھائے ہیں کہ وہ اکاؤنٹ کیوں مانگا جا رہا ہے۔ جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں چیف سکریٹری نے کہاکہ اب سوال یہ ہے کہ اگر 20 سال سے یوسی نہیں دی گئی ہے، تو سی اے جی سے ہمارے اے جی اور آڈٹ کرنے والے انہیں بتا سکتے تھے کہ یوسی اس سال زیر التوا ہے۔