کولکاتا: ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے کوچ بہار میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیتل کوچی میں الیکشن کے دوران لائن میں کھڑے پانچ لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ میں ووٹنگ کے دوران وہاں پہنچی تھیں۔ بے قصور لوگوں پر فائرنگ کی ہدایت دیباسیش دھرنے دی تھی۔ اس کے خلاف بنگال حکومت نے شکایت کی تھی مگر اس کے باوجود حکومت ہند نے اسے کلیئرنس دے دیا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ دیباسیش دھر کے ہاتھ خون میں لت پت ہیں۔ وہ لوگوں پر گولی مارنے کا حکم دیا تھا۔ اب وہ بیر بھوم سے بی جے پی کا امیدوار ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے الزامات پر جواب دیتے ہوئے دیباشیس دھر نے بتایا کہ ’’وہ کافی سینئر ہیں۔ میں مناسب وقت پر معلومات کے ساتھ جواب دوں گا۔ لوگوں کے سامنے غلط معلومات دینا درست نہیں ہے۔ دیباسیش دپھر نے استعفیٰ دینے کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اب بی جے پی نے انہیں بیربھوم سے ترنمول کانگریس کے شتابدی رائے کے مقابلے امیدوار بنایا ہے۔
ممتابنرجی نے کوچ بہار سے بی جے پی امیدوار نشیت پرمانک کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ ترنمول کانگریس کے سپریمو نے کہا کہ ایک اور بابو ہیں جو کوچ بہار سے امیدوار ہیں پہلے بی جے پی انہیں بدعنوان لیڈر کہتی تھی اب وہ بی جے پی میں چلے گئے ہیں ۔نسیت 2018 کے پنچایت انتخابات کے دوران کوچ بہار کے یووا ترنمول لیڈر تھے۔ اس وقت کوچ بہار روزانہ شہ سرخیوں میں تھے۔نشیت پر الزام ہے کہ انہوں نے ترنمول کانگریس میں رہتے ہوئے پنچایت انتخابات کے دوران اپنے امیدوار کھڑے کردئیے تھے۔اس کےبعد سے ہی ان کے خلاف کئی مقدمات درج ہوئے 2019 کے لوک سبھا سے پہلے بی جے پی میں شامل ہوئے اور کوچ بہار سے جیت حاصل کرکے مرکزی وزیر بنے۔