کولکاتا:ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے مغربی بنگال میں مبینہ کوئلہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جاری سمن کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے سامنے یہ دلیل دی گئی کہ اسے یہ جانچ کرنی ہوگی کہ آیا مرکزی ایجنسی تمام ہندوستانی دائرہ اختیار کو سنبھال سکتی ہے اور کسی بھی شخص کو اپنی پسند کے کسی بھی مقام پر طلب کرسکتی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ پی ایم ایل اے کے سیکشن 50 کے تحت اور کسی گواہ یا ملزم کو بلانے کا پی ایم ایل اے میں کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔
لوک سبھا میں ڈائمنڈ ہاربر سیٹ سے رکن پارلیمان ابھیشیک بنرجی نے زور دے کر کہا کہ یہ فرد کے بنیادی حقوق کی سنگین توہین ہوگی۔ابھیشیک بنرجی کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس ستیش چندر شرما کی بنچ کے سامنے بحث کی۔ سبل نے زوردار استدلال کیا کہ کسی ملزم کو طلب کرنے کے لیے قانون کے ذریعہ ایک طریقہ کار قائم ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ستمبر 2021 میں ای ڈی نے بنرجی اور ان کی اہلیہ کو سمن جاری کیا تھا۔پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) میں کوئی عمل نہیں ہے، اس لیے عمل کی کمی ایک عمل بن جاتی ہے۔ پی ایم ایل اے میں کسی گواہ یا ملزم کو بلانے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔