مظفر نگر (اتر پردیش):غازی آباد کے ڈاسنا مندر کے مہنت نرسنگھا نند کے ذریعے دیے گئے متنازع بیان بازی کے بعد جہاں پورے ملک میں اس کی سخت مذمت کی جا رہی ہے وہیں متنازعہ بیان بازی کے چلتے اتر پردیش میں بھی ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ مہنت کے دیے گئے بیان کو لے کر پورے ملک میں غم و غصے کی لہر ہے۔ جگہ ۔جگہ احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور اس مہنت کے اوپر سخت ترین کاروائی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی اس مہنت نرسنگھا نند کے ذریعہ اس طرح کے بیانات دینے کا الزام ہے۔ عوام کو اس بات پر غصہ ہے کہ اس طرح کے بیانات وہ کیونکر دیتا ہے۔ ایک مہنت ہوکر اس کی سوچ پر عوام میں غم و غصے کی لہر ہے۔
رکن پارلیمنٹ اقرأ حسن کے بعد اب مظفر نگر کے امام تنظیم کے ریاستی صدر، مفتی ذوالفقار علی نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن نبی کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا ہے۔ نبیﷺ کے لیے ہماری جان بھی قربان ہے۔
مفتی ذوالفقار علی نے کہا کہ جس طریقے سے نرسنگھانند نے بیان دیا ہے اس کے بیان سے ملک کے تمام مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے خلاف اس طرح کی کاروائی ہونی چاہیے جس سے آئندہ کوئی بھی اس طرح کا شخص کسی بھی مذہبی رہنماؤں کے خلاف اس طرح کی بیان بازی نہ کر سکے۔