اندور: ریاست مدھ پردیش کے صناعتی شہر اندور میں یونس خان نامی شخص گزشتہ 30 برسوں سے سحری کے وقت روزہ داروں کو سحری کے لیے بیدار کر رہے ہیں۔ رمضان کریم کا مہینہ چل رہا ہے ملک بھر میں مسلمان اپنے رازق کو راضی کرنے کے لیے عبادت میں مشغول اور خیر کے کاموں میں پیش پیش ہیں۔
وہیں رمضان کے دنوں میں سحری کے وقت روزہ داروں کو اٹھانے کی روایت صدیوں سے چلی آرہی ہے جو آج بھی ملک کے کئی اضلاع میں دیکھنے کو ملتی ہے۔ لیکن بدلتے وقت میں اس میں کمی ضرور آئی ہے مگر یہ روایت آج بھی برقرار ہے۔
ایسے ہی ایک سحری خواہ سے ای ٹی وی بھارت نے اس وقت خاص بات چیت کی جب وہ سحری کے وقت روزہ داروں کو اپنے کلام سے منفرد انداز ترنم کے ساتھ نیند سے بیدار کر رہے تھے۔ محمد یونس خان نامی یہ شخص گزشتہ 30 برسوں سے یہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے یونس خان نے بتایا کہ میں 11 برس کی عمر میں اپنے چاچا کی سائیکل کے پیچھے بیٹھ کر چاچا کے ساتھ سحری میں لوگوں کو جگانے جاتا تھا۔ جب میں سائیکل چلانا سیکھ گیا تو پھر میں نے اس سلسلے کو آگے بڑھایا۔ میں گزشتہ 30 برس سے لوگوں کو سحری کے لیے اٹھا رہا ہوں۔ میں شاعر تو نہیں ہوں لیکن مصرے کو جوڑ کر کلام تیار کیا ہے، اسی کو ترنم میں بلند آواز میں پیش کرتا ہوں۔ جس کے ذریعے لوگ بیدار ہو جاتے ہیں۔