آگرہ:پولس پرشرما سینٹر میں اتوار کو ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ بیوی نے پہلے شوہر کو دودھ میں ملاوٹ کے بارے میں بتایا۔ اس نے کہا کہ دودھ میں پانی کی ملاوٹ نہ کریں۔ وہ اس قسم کے پیسے نہیں چاہتی۔ جب شوہر نے سمجھانے اور کہنے پر اپنا رویہ نہ بدلا تو بیوی اسے چھوڑ کر اپنے میکے چلی گئی۔ بیوی نے شوہر کے خلاف پولیس میں شکایت کی۔ جس کی وجہ سے معاملہ پولیس کے مشاورتی مرکز تک پہنچ گیا۔ اتوار کو جب میاں بیوی کو فیملی کونسلنگ سینٹر میں کونسلنگ کے لیے بلایا گیا تو بیوی نے شوہر کو صاف کہہ دیا کہ جب تک وہ دودھ میں ملاوٹ کرنا بند نہیں کرتا وہ اس کے ساتھ نہیں جائے گی۔ جبکہ شوہر کا کہنا تھا کہ اگر میں دودھ میں پانی نہ ملاؤں تو کاروبار میں نقصان ہوگا۔ میاں بیوی میں صلح نہ ہونے کی وجہ سے کونسلر نے دونوں کو اگلی تاریخ پر بلایا ہے۔
فیملی کونسلنگ سینٹر کے کونسلر ڈاکٹر امیت گوڑ نے بتایا کہ راج پور چونگی کی رہنے والی لڑکی کی شادی دو سال قبل دھول پور راجستھان کے راج کھیڑا کے ایک نوجوان سے ہوئی تھی۔ نوجوان دودھ فروش کا کام کرتا ہے۔ لڑکی مذہبی نوعیت کی ہے۔ شوہر روزانہ دودھ میں پانی ملا کر بیچنے جاتا ہے۔ دودھ میں پانی ملا کر بیچنے پر میاں بیوی میں جھگڑا شروع ہو گیا۔ جس کی وجہ سے گھر میں آئے روز جھگڑے ہونے لگے۔ کیونکہ بیوی دودھ میں ملاوٹ پسند نہیں کرتی۔