علیگڑھ:جامعہ اردو علیگڑھ، مدارس اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلباء کے لئے خوشی کی بات یہ ہے کہ اب دیگر تعلیمی اداروں کی طرح جامعہ اردو کے طلباء کو بھی ملک کی دیگر یونیورسیٹیز میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے داخلے لینے کی اجازت ہوگی کیونکہ جامعہ اردو علیگڑھ کو 'کونسل آف بورڈز آف اسکول ایجوکیشن' (COBSE) کی رکنیت مل گئی ہے جس کے سبب اب جامعہ اردو کے طلباء تقریبا بیس یونیورسٹیز کی جگہ تقریبا دو سو یونیورسٹیز میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت ہوگی۔
واضح رہے 1857ء کی پہلی جنگ آزادی کے بعد سر سید احمد خان مسلمانوں کو جدید تعلیم کی طرف راغب کرنا چاہتے تھے جس کے لئے انہوں نے اپنے تعلیمی مشن کا آغاز کیا اور 1877 میں محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج قائم کیا جسے بعد میں 1920 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شامل کر دیا گیا۔
سرسید احمد خان کے 1898 میں انتقال کے بعد روشن خیال مسلمانوں کے ایک گروپ نے سرسید کے تعلیمی مشن سے متاثر ہو کر آگرہ میں بزم اقبال کی تشکیل کی جس کا مقصد اردو زبان اور تدریس کو فروغ دینا تھا اور 1939 میں آگرہ میں جامعہ اردو کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا جو 1948 میں علیگڑھ منتقل ہو گیا جو ادیب، ماہر، کامل، فاضل، معلم، ڈپلومہ ان جرنلزم کے ساتھ گریجویشن کورسز کرواتا ہے۔
واضح رہے 'کونسل آف بورڈز آف اسکول ایجوکیشن کی رکنیت سے قبل ملک کی تقریبا بیس ہی یونیورسٹی میں داخلہ لینے کی اجازت تھی یعنی محض بیس ہی یونیورسٹی جامعہ اردو کی ڈگری کو تسلیم کرتی تھی لیکن اب تقریبا دو سو یونیورسٹیز میں داخلہ لینے کی اجازت ہوگی۔