لکھنؤ: آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کی جمعرات کو ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اجلاس کی صدارت مولانا صیام مہندی نے کی۔ اجلاس میں ممتاز شیعہ مذہبی رہنما مولانا یعسوب عباس سمیت کئی سینئر اراکین موجود تھے۔ اس دوران کئی حساس معاملات پر بات چیت ہوئی۔ ملاقات میں مولانا یعسوب عباس نے حالیہ دنوں میں پیش آنے والے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'مذہبی مقامات ہمارے مذہب اور ثقافت کی علامت ہیں، ان کی بے حرمتی سے نہ صرف مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں بلکہ ہماری گنگا جمونی ثقافت کے لیے بھی خطرہ ہے۔'
مولانا صیام مہندی نے کہا کہ سماج دشمن عناصر کی جانب سے مذہبی مقامات کی دیواروں پر اشتعال انگیز نعرے لکھنے، مذہبی جھنڈے لگانے اور لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال کرکے اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بورڈ نے انتظامیہ سے مذہبی جلوسوں کے دوران سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کرنے کی اپیل کی۔
وقف املاک کی حفاظت پر زور: اجلاس میں وقف املاک پر ناجائز قبضوں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ مولانا صائم مہندی نے کہا کہ وقف املاک ہماری اجتماعی میراث ہیں۔ ان کو محفوظ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ بورڈ نے وقف ترمیمی بل 2024 پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ مولانا یعسوب عباس نے کہا کہ جے پی سی ان تنظیموں کی رائے لے جو وقف سے متعلق ہیں نہ کہ ان تنظیموں کی جن کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم: مساجد کے سروے سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے مولانا صائم مہندی نے کہا کہ یہ فیصلہ مذہبی آزادی کے تحفظ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔ ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں اسرائیل فلسطین جنگ اور شام کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ مولانا یعسوب عباس نے غزہ میں حملوں کی شدید مذمت کی۔ بورڈ نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ شام کے مقدس مقامات اور شیعہ برادری کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
اجتماعی حل کی اپیل: بورڈ نے انتظامیہ اور سماج سے مذہبی مقامات کی حفاظت اور وقف املاک کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی اپیل کی۔ بورڈ نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اور انسانی حقوق کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے تمام طبقات کو متحد ہو کر کام کرنا ہو گا۔ اس اجلاس میں مولانا ظہیر عباس، مولانا انوار حسین رضوی، مولانا اعجاز اطہر اور دیگر کئی سرکردہ مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔