گیا:گیا ضلع کے شیرگھاٹی سب ڈویژن میں واقع آمس بلاک کے جھری پنچایت میں نامعلوم بیماری کی وجہ سے مسلسل موتیں ہو رہی ہیں۔ پنچایت کے بہاری بیگہ اور کونار نگر ٹولہ میں 6 دنوں کے اندر 7 افراد کی موت ہوگئی ہے۔ اس واقعہ کے بعد سے گاؤں اور علاقے میں سراسیمگی پھیل گئی۔ بیماری کے تعلق سے کسی کو علم نہیں ہے اور نہ ہی موت کی اصل وجہ معلوم ہورہی ہے کہ موت کس وجہ سے ہورہی ہے۔ البتہ ابتدائی طور پر یہ کہا جارہا ہے کہ سبھی کی موت بخار لگنے کے کچھ گھنٹے بعد ہی ہوئی ہے۔ جس سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ مرنے والے پہلے بخار کی زد میں آئے تھے۔ جھری پنچایت کے مکھیا نمائندہ دیپو سنگھ نے بتایا کے بخار لگنے کا سلسلہ 3 اگست سے شروع ہوا ہے۔ اسی کے بعد 3 اگست سے موت کا بھی سلسلہ شروع ہوگیا۔ اب تک 3 اگست سے 8 اگست تک 7 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں کی موت ہوئی ہے ان میں سبھی کا تعلق مہا دلت برادری سے ہے اور مرنے والوں میں مرد و خواتین بچے جوان سبھی شامل ہیں۔ پہلی موت بلیاری ٹولہ بہاری بیگہ کے رہائشی جوگل بھوئیاں کی 35 سالہ بیوی چندروتی دیوی کی ہوئی تھی۔ اس کے بعد اس کی پانچ سال کی بیٹی نگینہ کماری کی بھی موت ہوگئی، اسی طرح اشوک بھوئیاں کی پندرہ دنوں کی بیٹی تیتری کماری، پرویش بھوئیاں کا بیس سال کا بیٹا وکی کمار، رام لگن بھوئیاں کا 26 سال کا بیٹا جیتندر کمار، گورا بھوئیاں کی 45 سالہ بیوی مالتی دیوی اور کونار نگر کے دلیپ بھوئیاں کے چار سال کا بیٹا دیو کمار کی موت ہوگئی ہے۔
دلیپ بھوئیاں کے ایک بیٹے کی موت کے بعد ابھی اس کی بیوی اور ایک بیٹا گیا میں زیر علاج ہے۔ جب کہ گاؤں کے ہی رہائشی ونود بھوئیاں کی بیٹی کی طبیعت جمعرات کی رات اچانک بگڑ گئی۔ جس کے بعد فوری طور سے اسے ایمس اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ اس کی بھی حالت غیر مستحکم بتائی جارہی ہے۔ سماجی کارکن تنویر عالم نے بتایا کہ گاؤں وٹولہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اچانک تیز بخار لگنے کے بعد موت ہو رہی ہے۔ جس سے لوگ ڈرے ہوئے ہیں۔ حالانکہ اب تک ضلع محکمۂ صحت کی ٹیم نے گاؤں پہنچ کر حالات کا جائزہ نہیں لیا ہے۔ مقامی اسپتال کے ڈاکٹر انچارج کا کہنا ہے کہ اُنہیں آج ہی شام کو اس حوالے سے علم ہوا ہے۔