نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف مغربی بنگال حکومت کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کر دیا اس میں سندیش کھالی کیس میں زمین پر قبضے اور جنسی ہراسانی کے الزامات کی سی بی آئی جانچ کی ہدایت دی گئی تھی۔ مغربی بنگال حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے جسٹس بی آر گاوائی کی سربراہی والی بنچ کے سامنے کہاکہ سی بی آئی کو ایف آئی آر 8 اور ایف آئی آر 9 تک محدود رکھا جا سکتا ہے، جہاں وہ ای ڈی حکام سے متعلق ہے۔
سنگھوی نے کہا کہ یہ معاملہ ای ڈی حکام کے خلاف ایف آئی آر اور ای ڈی حکام کے جوابی ایف آئی آر سے شروع ہوا۔ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایت میں سب کچھ شامل ہے۔ جسٹس کے وی وشواناتھن، جو بنچ میں بھی شامل تھے، نے کہاکہ صرف خصوصی رخصت کی درخواست (ایس ایل پی) ہے۔ اسے پہلے ہی مسترد کر دیا گیا تھا۔ وہ کون سی ایس ایل پی تھی جسے مسترد کر دیا گیا؟ سنگھوی نے کہا کہ یہ ایک مختلف سیاق و سباق میں ہے اور اس کا تعلق پہلے حملے سے ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے 43 ایف آئی آر کے خلاف ہدایت کی، جن میں سے سب سے پرانی ایف آئی آر برسوں پہلے درج کی گئی تھی۔
بنچ نے کہا کہ یہ تمام آرڈر سندیش کھالی سے متعلق ہیں اور کہا، 'آپ مہینوں تک کچھ نہیں کرتے۔ آپ اس شخص کو گرفتار نہیں کرتے۔ بنچ نے مزید پوچھا کہ اگر ایف آئی آر 4 سال پہلے درج ہوئی تھی تو گرفتاری کب ہوئی؟ بنچ کو بتایا گیا کہ 42 چارج شیٹ داخل کی گئی ہیں۔ بنچ نے پوچھا کہ ریاست کسی کو بچانے کی کوشش کیوں کر رہی ہے؟۔