کولکاتا: کولکاتا کے موچی پاڑہ تھانہ کے تحت نرمل چند اسٹریٹ علاقے میں ہاسٹل کے طالب علموں اور مقامی باشندوں نے ایک مسلمان کو موبائل چور کے شبہ پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ چند لوگ نے اس شخص کو ہاسٹل کے اندر لے گئے اور ہاتھ پاوں باندھ کر اس کی دو گھنٹوں تک بے رحمی سے پٹائی کرتے رہے۔ کولکاتا پولیس کے ہومیسائیڈ ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے تحقیقات کے دوران سابق طلبا اور ہاسٹل کے رہائشیوں سمیت 14 لوگوں کو گرفتار کیا۔
اس کے علاوہ مقامی موچی پاڑہ تھانے کی پولیس کی جانب سے الگ سے تفتیش کی جاری ہے۔ ابتدائی تفتیشی عمل میں کولکاتا پولیس کے ڈی سی (سنٹرل) کے ساتھ اسسٹنٹ پولیس کمشنر رینک کے کئی افسران ہیں۔ لال بازار کے سراغ رساں ایجنسی کے اہلکار اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ اس واقعے میں اور کون کون ملوث ہے۔
لال بازار ذرائع کے مطابق برآمد ہونے والے بیٹ میں سے ایک ٹوٹا ہوا پایا گیا ہے۔ پولیس پہلے ہی متعلقہ ہاسٹلز میں سرچ آپریشن کر چکی ہے اور کئی سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج اکٹھا کر کے ملزمان کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کولکاتا پولیس کے انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ہم ہاسٹل میں موجود ہر شخص کے بیانات انفرادی طور پر لینے اور ان کا ایک دوسرے سے موازنہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر ان کے بیانات میں کوئی تضاد ہے تو کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:موبائل چوری کے شبہ میں ایک شخص کا پیٹ پیٹ کر قتل
واضح رہے کہ گزشتہ روز جمعہ کو موبائل فون چور کےشبہ کرنے والے ملزم کو نرمل چندر سین اسٹریٹ کے ایک ہاسٹل میں 37 سالہ ارشاد عالم نام کے شخص کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی۔ اس کی اطلاع پا کر بہو بازار، موچی پاڑہ تھانے کی پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ زخمی شخص کو تشویشناک حالت میں کولکاتا میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیاں جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔