بہرائچ: یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے جمعرات کو ضلع ہیڈکوارٹر پہنچ گئے۔ اس دوران انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ نرسمہا راؤ نے 1991 میں قانون بنایا تھا، اس کے بعد بھی بی جے پی مان نہیں رہی۔ جب تک بی جے پی ہندو مسلم کام نہیں کرے گی، وہ اقتدار میں نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے انہیں بہرائچ اور اب سنبھل جانے سے روکا گیا، لیکن معاملہ ٹھنڈا ہونے کے بعد وہ مہاراج گنج کے لوگوں سے ملنے جا رہے ہیں۔
اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے جمعرات کو محکمہ تعمیرات عامہ کے گیسٹ ہاؤس پہنچے۔ انہوں نے ایس پی حکام سے ملاقات کی اور ضلع کی صورتحال کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ پریس کانفرنس کے دوران ماتا پرساد پانڈے نے کہا کہ وہ سوامی پرساد موریہ کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے۔ اس نے الگ پارٹی بنا لی ہے۔ ریاست میں ہو رہے ہنگامے پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے سنبھل میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔