نوئیڈا: منگل کو پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 2024 پیش کیے جانے کے بعد کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے اپنی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ سے زمینی سطح پر کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اے این آئی سے بات کرتےہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "مرکز کو یہ بجٹ کاغذ پر اچھا لگ سکتا ہے، لیکن اس سے زمینی سطح پر کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ وہ کمپنیاں جو کسانوں کو آرگینک کاشتکاری سکھائیں گی، اس سے فائدہ اٹھانے والی ہیں''۔
کسان رہنما نے مزید کہا کہ اگر حکومت کسانوں کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے تو وہ مفت بجلی اور پانی فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ "حکومت فصلوں کی قیمت ادا کرے، مفت بجلی اور پانی فراہم کرے، سستی کھاد پیش کرے، اور اگر وہ کسانوں کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں تو کاشتکاری کے آلات پر جی ایس ٹی کم کرے۔" تکیت نے یہ بھی بتایا کہ دودھ کی پیداوار میں شامل خواتین بے زمین ہیں۔ "ان کے لیے کوئی انتظامات نہیں ہیں۔ ایک سال میں دودھ کی قیمتیں بھی گر گئی ہیں۔ وہ بدترین حالت میں ہیں۔ آپ نے فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے کیا کیا؟ آپ نے صحت کے لیے کیا کیا؟ کیا دیہی صحت کے لیے کوئی منصوبہ ہے؟"۔