میرٹھ میں بی ایس پی کے امیدوار نے تشہیری مہم کے بینر میں قرآن کی آیات کا استعمال کیا، مسلمانوں میں ناراضگی میرٹھ: بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار دیورت تیاگی نے مسلم ووٹرس کو اپنی طرف راغب کرنے اور مسلم سماج کو اپنی طرف لانے کے لیے قرآن کی آیات کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بی ایس پی امیدوار دیورت تیاگی نے اپنے نام سے ایک کیلنڈر شائع کر دیا جس پر قرآن کی آیات لکھی گئی ہیں جس میں قرآن اور درود شریف کے چاروں کلمات لکھے گئے ہیں۔
اس پر بی ایس پی سپریمو مایاوتی کی تصویر اور ان کی اپنی تصویر چھپی ہوئی ہے اور وہ کیلنڈر گھر گھر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے مسلم کمیونٹی کے لوگوں میں غم و غصہ کا ماحول دیکھا جا رہا ہے ۔ چنانچہ کیلنڈر کو دیکھ کر مسلم کمیونٹی کے لوگ کہتے ہیں کہ قرآن کی آیات کو سیاست میں لانا بہت غلط ہے۔ اب تک مذہب اور ذات پات، ہندو اور مسلم کی بنیاد پر سیاست کی جاتی تھی۔ لیکن اب ان سیاستدانوں نے بھی سیاست میں مذہبی کتابوں کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے جو کہ بہت غلط ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس بار سابق وزیر اعلی مایاوتی نے میرٹھ سیٹ سے تیاگی سماج کو ٹکٹ دیا تھا اور تیاگی سماج مسلم ووٹوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے عجیب و غریب حرکتیں کر رہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے جہاں دیوورت تیاگی کو مسلم کمیونٹی کی تصویر لگوانے کی ذمہ داری دی ہے وہیں۔ مسلم کمیونٹی کے لیڈر حاجی یعقوب قریشی بھی مسلم کمیونٹی سے آتے ہیں اور ان کے بیٹے عمران قریشی حافظ قرآن ہے لیکن اس کے باوجود وہ دیورت تیاگی کے ساتھ چناؤ کی تشہیری مہم میں مشغول ہیں۔ ایسے میں جہاں مسلم سماج میں ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:میرٹھ: بی جے پی اقلیتی مورچہ کی جانب سے برقعہ پر تنقید - Burqa Issue in Meerut
وہیں شہر قاضی میرٹھ قاضی زین الساجیدین نے اس طرح کے کلینڈر شائع کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں مذہبی کتابوں کا سہارا لینا بالکل درست نہیں ہے لحاظ اس طرح کے کلینڈر اور پوشٹر فوری طور پر واپس لینے چاہیے کیونکہ ان کلینڈر کے ذریعے نہ صرف قرآن کی بے حرمتی ہوگی بلکہ مسلمانوں کو بھی دکھ پہنچے گا. شہر قاضی کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ کام نادانی میں کیا گیا ہے تو اس سے واپس لیا جائے ورنا اس طرح کی حماقت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیے جانے کی بھی ضرورت ہے اور یہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بھی ہے۔