نئی دہلی: دہلی میں پانچ فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ تمام پارٹیوں کے اسٹار کمپینرز بڑے پیمانے پر ریلیاں نکال رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی بھی دہلی انتخابات میں اتر چکے ہیں۔ اوکھلا حلقہ سے پارٹی کے امیدوار شفا الرحمان کے لیے انتخابی مہم چلاتے ہوئے اویسی نے اروند کیجریوال اور بی جے پی کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال اور وزیر اعظم نریندر مودی میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ یہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ دونوں آر ایس ایس کے نظریے سے نکلتے ہیں، ایک اس کی شاکھا سے اور دوسرا اس کے اداروں سے۔
جمعرات کو اوکھلا حلقہ سے پارٹی کے امیدوار شفاء الرحمان کے لیے مہم چلاتے ہوئے اویسی نے بی جے پی اور کیجریوال پر حملہ کیا۔ شاہین باغ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اروند کیجریوال کے الیکشن لڑنے پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اروند کیجریوال کو اس ملک میں ضمانت مل سکتی ہے اور چھ ماہ بعد الیکشن لڑ سکتے ہیں تو ہم شفاء کو جیل کے اندر سے جیت دلائیں گے۔ اویسی نے مزید کہا کہ اگر کیجریوال چھ ماہ جیل میں رہ کر الیکشن لڑ سکتے ہیں اور جیتنے کا دعویٰ کر سکتے ہیں تو اوکھلا کی آواز شفاء الرحمان کو جیل سے بھی لڑا سکتی ہے۔