ممبئی: 'ایک مراٹھا، لاکھ مراٹھا' کے نعرے لگاتے ہوئے لاکھوں مراٹھا افراد جمعرات کی صبح یہاں پرانے ممبئی پونے ہائی وے کے ذریعے لوناوالا سے ممبئی کی طرف پرعزم مارچ کررہے ہیں اور یہ لوگ آج شام تک ممبئی پہنچیں گے۔ پونے پولیس کی درخواست پر عمل کرتے ہوئے شیوبا تنظیم کے لیڈر منوج جارنگے پاٹل اور دیگر منتظمین نے اصل منصوبہ بند ممبئی پونے ایکسپریس وے سے راستہ بدل دیا۔
کئی کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتا ہوا یہ مارچ جمعرات کی شام تک واشی (نوی ممبئی) میں ممبئی کی حدود کو چھونے کی امید ہے، اس کے علاوہ مراٹھا ریزرویشن میں شامل دیگر لوگ دوسرے راستوں سے مارچ کر رہے ہیں۔ جمعہ 26 جنوری کی صبح سویرے لاکھوں مراٹھا مختلف مقامات سے ممبئی میں پیدل چلنا شروع کر دیں گے۔
منتظمین کا دعویٰ ہے کہ "تین کروڑ کمیونٹی کے لوگوں نے احتجاجی مارچ کی حمایت کی ہے" اور ریاست کی ہر جگہ سے یہاں لوگ جمع ہو رہے ہیں۔ احتجاجی مارچ کی قیادت کرنے والے جارنگ پاٹل 20 جنوری کو جالنہ کے اپنے انتراولی-سراٹے گاؤں سے شروع ہونے کے بعد سے زیادہ تر پیدل چل رہے ہیں۔ یہ ملین مارچ مہاراشٹر کے دار الحکومت ممبی میں ختم ہوگا۔
مزید پڑھیں: مراٹھا ریزرویشن کے لیے منوج جارنگے پاٹل ایک بار پھر مہاراشٹر کا دورہ کریں گے
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، وزیر دیپک کیسرکر اور دیگر رہنماوں نے مراٹھوں سے ممبئی تک اپنا لانگ مارچ ختم کرنے کی اپنی اپیل کا اعادہ کیا ہے کیونکہ حکومت انہیں کوٹہ دینے کے لیے مثبت اور پرعزم ہے، اور اس کا اعلان ماہ فروری میں قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں کیا جائے گا۔ تاہم جارنگ پاٹل نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے حکومت کو 7 ماہ کا وقت دیا تھا اور وہ مزید توسیع دینے کے موڈ میں نہیں ہیں، اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک کوٹہ نہیں دیا جاتا مراٹھا ممبئی نہیں چھوڑیں گے۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر میں اس سے پہلے بھی مراٹھا ریزرویشن کے لئے کئی مرتبہ احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔