ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پلوامہ میں تعلیم یافتہ تین لڑکیوں نے سویٹر کی تیاری کے کام کا آغاز کردیا - EDUCATED GIRLS IN PULWAMA

جموں و کشمیر کے پلوامہ میں 3 تعلیم یافتہ لڑکیوں نے سویٹر بنانے کا کام شروع کیا ہے جس سے وہ اپنا روگار کمارہی ہیں۔

پلوامہ میں تعلیم یافتہ تین لڑکیوں نے سویٹر کی تیاری کے کام کا آغاز کردیا
پلوامہ میں تعلیم یافتہ تین لڑکیوں نے سویٹر کی تیاری کے کام کا آغاز کردیا (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 23, 2025, 10:58 PM IST

پلوامہ : وادی کشمیر پڑھ لکھ بے روزگار نوجوانوں کی تعداد میں سال در سال اضافے دیکھنے کو مل رہا ہے وہی کچھ پڑھ لکھ نوجوانوں روزگار کمانے کے لئے نجی طور پر یونٹس قائم کررہے جبکہ کچھ خواتین بھی روزگار کمانے کے لئے نجی کاموں انجام دی رہی ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال ہمیں ضلع پلوامہ کے پدگام پورہ علاقے سے دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں پر 3 پڑھ لکھ لڑکیوں نے سویٹر بنانے کا کام شروع کیا ہےجس سے وہ اپنا روگار کمارہی ہے ساتھ ہی وہ 15 کے قریب مزید لڑکیوں کو ٹریننگ دی کر روزگار کمانے کے اہل بنارہی ہیں۔

پلوامہ میں تعلیم یافتہ تین لڑکیوں نے سویٹر کی تیاری کے کام کا آغاز کردیا (ETV Bharat)

وادی کشمیر میں لگ بھگ چھ ماہ تک سرد موسم رہتا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ چھ ماہ تک مختلف قسم کے گرم ملبوسات کا استعمال کرتے ہیں جس میں سویٹر کا اہم کردار ہے اگرچہ وادی کشمیر میں مختلف قسم کی سویٹر پائی جاتی ہے تاہم یہاں کے لوگوں مقامی خواتین کی جانب سے تیارکردہ سویٹر کو ترجیح دیتے ہے تاہم یہاں کی مقامی خواتین ان سویٹزر کو ہاتھ سے بنانے کا کام انجام دی رہی تھی جس کے لئے انہیں کافی وقت لگتا تھا لیکن اب ان سویٹرز کو تیار کرنے کے لئے مشینوں کا استعمال کیا جاتا ہیں۔

مشینوں کے استعمال سے اب خواتین زیادہ سے زیادہ سویٹر تیار کرتی ہے جس کو بعد وہ یہ دوکانداروں کو فروخت کرتے ہے اور عام لوگوں تک پہنچ جاتا ہے اس سے نہ صرف یہ خواتین روزگار کماتے ہے بلکہ دوکانداروں بھی اس سے اپنا روزگار کما رہے ہیں۔

اس سلسلے میں ضلع پلوامہ کے پدگام پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے خوشبو جان نے بات کرتے ہوئے کہا ہم تین لڑکیاں پہلے یہ کام کرتے تھے اور پھر ہم نے گاؤں کی باقی لڑکیوں کو بھی یہ کام سیکھنا شروع کیا اور اب گاؤں کی اکثر لڑکیاں یہ سویٹر بناکر روزگار کما رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سویٹر بنانے کا کام سیکھا پھر ہم نے نجی طور پر مشین لائی اور کام شروع کردیا اور باقی لڑکیوں نے جب دیکھا تو وہ بھی یہ کام سیکھنا کے لئے آئی۔ انہوں نے سرکار اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ان کے علاقے میں ایک سینیٹر قائم کریں تاکہ وہ مزید لڑکیوں کو ٹریننگ دی سکے اور انہوں بھی روزگان کمانے کے اہل بناسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کے 10 سال کی تکمیل پر مختلف تقاریب کا انعقاد - BETI BACHAO BETI PADHAO


یہ بات قابل ذکر ہے خواتین کو بااحتیار بنانے کے غرض سے انتظامیہ نے کئی سارے اسکیمیں متعارف کی ہے۔ اگرچہ کچھ خواتین سرکاری اسکیموں سے مستفید ہوچکی ہے تاہم اس میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہیں۔

پلوامہ : وادی کشمیر پڑھ لکھ بے روزگار نوجوانوں کی تعداد میں سال در سال اضافے دیکھنے کو مل رہا ہے وہی کچھ پڑھ لکھ نوجوانوں روزگار کمانے کے لئے نجی طور پر یونٹس قائم کررہے جبکہ کچھ خواتین بھی روزگار کمانے کے لئے نجی کاموں انجام دی رہی ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال ہمیں ضلع پلوامہ کے پدگام پورہ علاقے سے دیکھنے کو مل رہی ہے جہاں پر 3 پڑھ لکھ لڑکیوں نے سویٹر بنانے کا کام شروع کیا ہےجس سے وہ اپنا روگار کمارہی ہے ساتھ ہی وہ 15 کے قریب مزید لڑکیوں کو ٹریننگ دی کر روزگار کمانے کے اہل بنارہی ہیں۔

پلوامہ میں تعلیم یافتہ تین لڑکیوں نے سویٹر کی تیاری کے کام کا آغاز کردیا (ETV Bharat)

وادی کشمیر میں لگ بھگ چھ ماہ تک سرد موسم رہتا ہے جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ چھ ماہ تک مختلف قسم کے گرم ملبوسات کا استعمال کرتے ہیں جس میں سویٹر کا اہم کردار ہے اگرچہ وادی کشمیر میں مختلف قسم کی سویٹر پائی جاتی ہے تاہم یہاں کے لوگوں مقامی خواتین کی جانب سے تیارکردہ سویٹر کو ترجیح دیتے ہے تاہم یہاں کی مقامی خواتین ان سویٹزر کو ہاتھ سے بنانے کا کام انجام دی رہی تھی جس کے لئے انہیں کافی وقت لگتا تھا لیکن اب ان سویٹرز کو تیار کرنے کے لئے مشینوں کا استعمال کیا جاتا ہیں۔

مشینوں کے استعمال سے اب خواتین زیادہ سے زیادہ سویٹر تیار کرتی ہے جس کو بعد وہ یہ دوکانداروں کو فروخت کرتے ہے اور عام لوگوں تک پہنچ جاتا ہے اس سے نہ صرف یہ خواتین روزگار کماتے ہے بلکہ دوکانداروں بھی اس سے اپنا روزگار کما رہے ہیں۔

اس سلسلے میں ضلع پلوامہ کے پدگام پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے خوشبو جان نے بات کرتے ہوئے کہا ہم تین لڑکیاں پہلے یہ کام کرتے تھے اور پھر ہم نے گاؤں کی باقی لڑکیوں کو بھی یہ کام سیکھنا شروع کیا اور اب گاؤں کی اکثر لڑکیاں یہ سویٹر بناکر روزگار کما رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سویٹر بنانے کا کام سیکھا پھر ہم نے نجی طور پر مشین لائی اور کام شروع کردیا اور باقی لڑکیوں نے جب دیکھا تو وہ بھی یہ کام سیکھنا کے لئے آئی۔ انہوں نے سرکار اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ان کے علاقے میں ایک سینیٹر قائم کریں تاکہ وہ مزید لڑکیوں کو ٹریننگ دی سکے اور انہوں بھی روزگان کمانے کے اہل بناسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کے 10 سال کی تکمیل پر مختلف تقاریب کا انعقاد - BETI BACHAO BETI PADHAO


یہ بات قابل ذکر ہے خواتین کو بااحتیار بنانے کے غرض سے انتظامیہ نے کئی سارے اسکیمیں متعارف کی ہے۔ اگرچہ کچھ خواتین سرکاری اسکیموں سے مستفید ہوچکی ہے تاہم اس میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.